سلیکٹرز نے ڈومیسٹک کرکٹ کو مذاق سمجھ لیا

کامیاب ترین بولرزعمیدآصف اورعمادبٹ توجہ سے محروم ،وقاص مقصودایک میچ کھیل کر ہی باہر، عامرپر ’’مہربانیاں‘‘جاری

سلیکشن پالیسی میں تسلسل کے ساتھ آگے بڑھتے ہوئے وننگ کمبی نیشن برقرار رکھا، زیادہ توجہ ورلڈ کپ پر ہے، انضمام الحق۔ فوٹو: فائل

سلیکٹرز نے ڈومیسٹک کرکٹ کومذاق سمجھ لیا جب کہ ٹاپ پرفارمرز گھر بیٹھنے پر مجبور ہوگئے۔

انضمام الحق کی زیرسربراہی پی سی بی کی سلیکشن کمیٹی نے جنوبی افریقہ کیخلاف3ٹی ٹوئنٹی میچز کی سیریز کیلیے15رکنی اسکواڈکااعلان کردیا،ایشیا کپ میں ناقص کارکردگی کی وجہ سے ڈراپ ہونے والے محمد عامر ٹیسٹ اور ون ڈے کے بعد مختصر فارمیٹ کی کرکٹ کیلیے بھی اسکواڈ میں واپس آگئے۔

گزشتہ سال جولائی میں زمبابوے میں سہ ملکی سیریز میں آخری بار ٹی ٹوئنٹی میچ کھیلنے والے تجربہ کار پیسر کو جنوبی افریقہ میں پہلے دونوں ون ڈے مقابلوں کیلیے ٹیم کا حصہ نہیں بنایا گیا تھا،اب ان کی واپسی کس پرفارمنس کی بنیاد پر ہوئی اس پر سوالیہ نشان موجود ہے۔

دوسری جانب ٹی ٹوئنٹی میں آسٹریلیا اور نیوزی لینڈ کو کلین سوئپ کرنے والے اسکواڈ میں شامل وقاص مقصود کو صرف ایک میچ میں آزمانے کے بعد ڈراپ کردیا گیا،لیفٹ آرم پیسر نے دبئی میں کیویز کیخلاف صرف 11گیندیں کیں اور2وکٹیں حاصل کی تھیں۔


گزشتہ ماہ ملتان میں قومی ٹی ٹوئنٹی ٹورنامنٹ کے دوران اچھی فارم میں نظر آنے والے عمید آصف اور عماد بٹ سلیکٹرز کو نظر نہیں آئے،دونوں 16،16 شکار کے ساتھ ٹاپ بولرز میں سب سے اوپر تھے، جنوبی افریقہ کیخلاف ون ڈے سیریز میں آصف علی کو ڈراپ کرتے ہوئے حسین طلعت کو شامل کیا گیا تاہم نوجوان بیٹسمین کی ٹی ٹوئنٹی اسکواڈ میں برقرار رہے۔

آصف علی نے جنوبی افریقہ میں ہی مزانسی سپر لیگ میں عمدہ کارکردگی دکھائی اور کیپ ٹاؤن بلٹز کی جانب سے کھیلتے ہوئے 180 سے زائد کے اسٹرائیک ریٹ سے 150 رنز بنائے تھے،صاحبزادہ فرحان 3 ٹی ٹوئنٹی انٹرنیشنل میچز میں 40رنز ہی اسکور کرپائے ہیں، ون ڈے سیریز کے بعد امام الحق، محمد رضوان اور شان مسعود کی وطن واپسی ہوگی،صاحبزادہ فرحان اور آصف علی ٹیم کو جوائن کرلیں گے۔

ٹی ٹوئنٹی اسکواڈ سرفراز احمد (کپتان)، آصف علی، بابر اعظم، فہیم اشرف، فخر زمان، حسن علی،حسین طلعت، عماد وسیم، محمد عامر، محمد حفیظ، صاحبزادہ فرحان، شاداب خان، شاہین آفریدی، شعیب ملک اور عثمان شنواری پر مشتمل ہے۔ قومی ٹیم جنوبی افریقہ کیخلاف پہلا ٹی ٹوئنٹی میچ یکم فروری کو کیپ ٹاؤن میں کھیلے گی، دوسرا میچ جوہانسبرگ میں 3 جبکہ آخری 6 فروری کو سنچورین میں ہوگا۔

دریں اثنا چیف سلیکٹر انضمام الحق نے کہاکہ ہم نے سلیکشن پالیسی میں تسلسل کے ساتھ آگے بڑھتے ہوئے وننگ کمبی نیشن برقرار رکھا ہے، ہماری زیادہ توجہ رواں سال انگلینڈ میں شیڈول ورلڈ کپ پر ہے، البتہ 2020کی دوسری ششماہی میں آسٹریلیا میں ہونے والے ورلڈ ٹی ٹوئنٹی کی تیاریوں کو بھی نظر انداز نہیں کرسکتے۔

 
Load Next Story