جنرز پھٹی کی کم قیمت ادا کررہے ہیں ایوان زراعت سندھ
300 روپے فی 40 کلوکمی کے باعث فصل کاشت کرنے کی لاگت بھی پوری نہیں ہوگی
ایوان زراعت سندھ نے پھٹی کی سپورٹ پرائس میں 300 روپے کی کمی پر مایوسی کا اظہار کیا ہے۔
ایوان کے جنرل سیکریٹری زاہد حسین بھرگڑی نے ہفتہ کو جاری ایک بیان میں شکایت کی کہ رائس ٹریڈرز اور مل اونرز نے پھٹی کی 40 کلو گرام قیمت میں 300 روپے کی کمی کردی ہے، اس کمی کے نتیجے میں کاشت کار روئی کی فصل کاشت کرنے کی لاگت بھی پوری نہیں کرسکیں گے۔
انھوں نے کہا کہ اس اقدام کے نتیجے میں کاشت کاروں کو مایوس کردیا ہے کیونکہ انھیں 3100 روپے فی40 کلوگرام ادا کیے جا رہے ہیں جبکہ حکومت نے 3400 روپے فی 40 کلو گرام قیمت مقرر کی تھی۔ انھوں نے کہا کہ سانگھڑ، میرپورخاص، ٹنڈوالہ یار، ٹنڈومحمد خان، بدین اور حیدرآباد کے اضلاع میں جننگ ملز فصل کی حقیقی قیمت ادا نہیں کر رہیں۔ انھوں نے وزیراعلیٰ سندھ قائم علی شاہ پر زور دیا کہ وہ اس معاملے کا نوٹس لیں۔
ایوان کے جنرل سیکریٹری زاہد حسین بھرگڑی نے ہفتہ کو جاری ایک بیان میں شکایت کی کہ رائس ٹریڈرز اور مل اونرز نے پھٹی کی 40 کلو گرام قیمت میں 300 روپے کی کمی کردی ہے، اس کمی کے نتیجے میں کاشت کار روئی کی فصل کاشت کرنے کی لاگت بھی پوری نہیں کرسکیں گے۔
انھوں نے کہا کہ اس اقدام کے نتیجے میں کاشت کاروں کو مایوس کردیا ہے کیونکہ انھیں 3100 روپے فی40 کلوگرام ادا کیے جا رہے ہیں جبکہ حکومت نے 3400 روپے فی 40 کلو گرام قیمت مقرر کی تھی۔ انھوں نے کہا کہ سانگھڑ، میرپورخاص، ٹنڈوالہ یار، ٹنڈومحمد خان، بدین اور حیدرآباد کے اضلاع میں جننگ ملز فصل کی حقیقی قیمت ادا نہیں کر رہیں۔ انھوں نے وزیراعلیٰ سندھ قائم علی شاہ پر زور دیا کہ وہ اس معاملے کا نوٹس لیں۔