کروڑوں کی لاگت سے بننے والے ہیرٹیج ٹریل کی رونق ماند پڑ گئی

برساتی پانی نالیوں کی بجائے دکانوں میں داخل، تاریخی ورثہ کیچڑ اور گندگی سے اٹ گیا

راستہ بند ہونے سے کاروبار متاثر، لاکھوں کا نقصان ہو رہا ہے ، ڈی سی نوٹس لیں، تاجر۔ فوٹو: فائل

کروڑوں کی لاگت سے بننے والے میگا منصوبے ہیرٹیج ٹریل کی رونق ماند پڑ گئی جب کہ انتظامیہ کی لاپرواہی سے تاریخی ورثہ کیچڑ اور گندگی سے اٹ گیا۔

ہیرٹیج ٹریل منصوبہ سے کچھ روز کیلیے گھنٹہ گھر کے قدیم بازار کو رونق اور خوبصورتی ملی جسے شہریوں کی جانب سے سوشل میڈیا پر کافی سراہا گیا، تاہم حالیہ بارشوں نے منصوبہ کی ناقص منصوبہ بندی کا پول کھول دیا اور بارشی پانی بنائی گئی نالیوں کی بجائے دکانوں میں بھر گیا جس سے تاجروں کا لاکھوں کا نقصان ہوا جبکہ کیچڑ کی وجہ سے شہریوں نے اس طرف آنا ہی بند کر دیا۔

ہیرٹیج کی وجہ سے روڈ بندش سے مقامی تاجروں کا مالی نقصان ہو رہا ہے، داخلی پوائنٹ پر رکشوں اور موٹر سائیکلوں کا جم غفیر ہوتا ہے جبکہ ٹاؤن انتظامیہ کی طرف سے تحصیل گورگٹھڑی کے گرد پارکنگ بنا دی گئی ہے جس نے رہی سہی کسر بھی پوری کردی ہے جبکہ ٹریل پر لگی روشنیوں کی بندش کی وجہ سے رات گئے اندھیرا چھا جاتا ہے۔


مقامی تاجروں نے کہا کہ ہمیں نمود و نمائش کا کوئی فائدہ نہیں ہوا، بارشوں اور کیچڑ کی وجہ سے بازار میں خواتین کا آنا بند ہو گیا ہے جبکہ ٹریفک بندش سے بزرگ خواتین کی رسائی بھی بازار تک ممکن نہیں رہی۔

انھوں نے کہا کہ منصوبے کو محکمہ آرکیالوجی نے صرف سوشل میڈیا کی حد تک زندہ رکھا ہوا ہے، عملا اس پر کوئی توجہ نہیں دی جا رہی۔ انہوں نے ڈی سی پشاور عمران شیخ اور چیف سیکرٹری سے مطالبہ کیا کہ جلد اصلاح احوال کیلئے احکامات جاری کریں۔

 
Load Next Story