بچوں کے ٹیڑھے پاؤں کو بغیر آپریشن سیدھا کرنے کی نئی تکنیک متعارف
محکمہ صحت کا سرکاری اسپتالوں کے آرتھوپیڈکس کو تربیت دینے کا اعلان، جناح، سول اورعباسی اسپتال میں اوپی ڈی قائم کردی گئی
ISLAMABAD:
پیدائشی طور پر ٹیڑھے پاؤں کو سیدھا کرنے کی تکنیک کراچی میں متعارف کرادی گئی اس تکنیک کے ذریعے آپریشن کے بغیر چھوٹے بچوں کے پاؤں کو سیدھا کیا جا سکتا ہے۔
پون سیٹی تکنیک کے ذریعے جناح اسپتال کی آرتھوپیڈک اوپی ڈی 17 میں کلینک بھی قائم کردیاگیا ہے جبکہ بچوں کے ٹیڑھے پاؤں کوسیدھا کرنے کی اوپی ڈی سول اسپتال ،انڈس اسپتال اورعباسی اسپتال میں قائم کردی گئی ہے، جناح اسپتال کی اوپی ڈی منگل اور جمعرات ، عباسی اسپتال کی اوپی ڈی پیر اور بدھ جبکہ سول اسپتال کے آرتھوپیڈک یونٹ 2 میں یہ کلینک جمعہ سے شروع کردی گئی ہے، پاکستان میں یہ تکنیک جناح اسپتال کے سابق ایگزیکٹوڈائریکٹر اورآرتھوپیڈک وارڈ نمبر17 کے سربراہ پروفیسر انیس بھٹی نے متعارف کرائی جو پاکستان میں اس تکنیک کے فوکل پرسن بھی ہیں، ادھرصوبائی محکمہ صحت نے کراچی سمیت تمام سرکاری اسپتالوں میں مذکورہ تیکنیک کومتعارف کرانے کیلیے تمام آرتھوپیڈک سرجن( ماہرین ہڈی و جوڑ) اور ڈاکٹروں کو خصوصی تربیت دینے کا اعلان کیا ہے۔
اس تکنیک کو پہلی بارکراچی سمیت صوبے کے تمام سرکاری اسپتالوں میں متعارف کرایاجارہا ہے جس میں آرتھوپیڈک ڈاکٹروں کو پیدائشی طور پر بچوں کے ٹیڑھے پاؤںکوسیدھا کرنے کی 15 دن کی خصوصی تربیت دی جائے گی جس کے بعد تمام اسپتالوں کی او پی ڈی میں ٹیڑھے پاؤں کوسیدھا کرنے کی اوپی ڈی بھی قائم کردی جائیگی ،ڈاکٹروں کی تربیت کا عمل پیر سے شروع کیاجائے گا، پاکستان میں اس تیکینک کومتعارف کرانے والے جناح اسپتال کے پروفیسر آف آرتھوپیڈک ڈاکٹر انیس بھٹی نے صحافیوں کو بتایا کہ پون سیٹی تیکنیک کے ذریعے پیدائشی طور پر ٹیڑھے پاؤں اور ٹانگوں کو بغیر آپریشن کے سیدھا کیا جاسکتا ہے ، دنیا بھر میں یہ تیکنیک کامیابی سے جاری ہے، انھوں نے والدین سے کہا کہ جو بچے پیدائشی طور پر ٹیڑھی ہڈیوں، ٹیڑھی ٹانگ یا ٹیڑے ہاتھ کا شکار ہوں انھیں 15 دن یا ایک ماہ کے اندر چیک کرانا چاہیے کیونکہ اس عمر میں بچوںکی ہڈیاں نرم Soft ہوتی ہیں اورمذکورہ تیکنیک کے ذریعے متاثرہ بچوںکو جلد ٹھیک کیا جاسکتا ہے۔
انھوں نے کہا کہ گزشتہ سال پاکستان آرتھوپیڈک ایسوسی ایشن اورانٹرنیشنل آرتھوپیڈک ایسوسی ایشن کے درمیان اس تیکنیک پر تبادلہ خیال کیا گیا تھا اور پاکستان میں 2012 سے اس تیکنیک پرمزید کام جاری تھا تاہم پاکستان آرتھوپیڈک ایسوسی ایشن نے اس تیکنیک کے بعض ماسٹر ٹرنیر تیار کیے جواب ملک بھر میں آرتھوپیڈک ڈاکٹروں کوخصوصی تربیت دیں گے، انھوں نے کہا کہ اس تینیک سے قبل بچوں کے ٹیڑھے پاؤں سیدھا کرنے کیلیے آپریشن کے عمل سے گزرنا پڑتا تھا اب بغیر سرجری کے ایسے بچوں کے پاؤں کو سیدھا کیا جاسکے گا، انھوں نے بتایا کہ گزشتہ روزاس تیکنیک کوصوبے کے تمام سرکاری اسپتالوں میں متعارف کرانے کیلیے صوبائی محکمہ صحت کے افسران سے ملاقات کی۔
محکمہ کے اسپیشل سیکریٹری طحہ فاروقی نے مذکورہ تیکنیک کے حوالے سے بتایا کہ اوربچوں کے ٹیڑھے پاؤں کو بغیرا ٓپریشن کے سیدھا کرنے کی تیکنیک کوتمام سرکاری اسپتالوں میں متعارف اورآرتھوپیڈک ڈاکٹروں کوخصوصی تربیت دینے کا عمل پیر سے شروع ہوجائیگا، انھوں نے بتایا کہ محکمہ صحت نے پہلے مرحلے میں پیر سے کراچی میں سندھ گورنمنٹ لیاقت آباد، لیاری جنرل اسپتال، قطر اسپتال، اور سعودآباد اسپتالوں کے آرتھوپیڈک ڈاکٹروں کی تربیت شروع کردی جائیگی جو 15 دن میں مکمل ہوگی، اس تربیت میں ماسٹر ٹرینر بھی تیارکیے جائیں گے، دوسرے مرحلے میں یہ تیکنیک اندرون سندھ کے تمام اسپتالوں میں بھی متعارف کرائی جائیگی، آرتھوپیڈکس نے بتایا کہ اس غیرجراحی تیکنیک سے پیدائشی طور پر ٹیڑھے پاؤں والے بچوں کو طبی فوائد حاصل ہوسکیں گے۔
پیدائشی طور پر ٹیڑھے پاؤں کو سیدھا کرنے کی تکنیک کراچی میں متعارف کرادی گئی اس تکنیک کے ذریعے آپریشن کے بغیر چھوٹے بچوں کے پاؤں کو سیدھا کیا جا سکتا ہے۔
پون سیٹی تکنیک کے ذریعے جناح اسپتال کی آرتھوپیڈک اوپی ڈی 17 میں کلینک بھی قائم کردیاگیا ہے جبکہ بچوں کے ٹیڑھے پاؤں کوسیدھا کرنے کی اوپی ڈی سول اسپتال ،انڈس اسپتال اورعباسی اسپتال میں قائم کردی گئی ہے، جناح اسپتال کی اوپی ڈی منگل اور جمعرات ، عباسی اسپتال کی اوپی ڈی پیر اور بدھ جبکہ سول اسپتال کے آرتھوپیڈک یونٹ 2 میں یہ کلینک جمعہ سے شروع کردی گئی ہے، پاکستان میں یہ تکنیک جناح اسپتال کے سابق ایگزیکٹوڈائریکٹر اورآرتھوپیڈک وارڈ نمبر17 کے سربراہ پروفیسر انیس بھٹی نے متعارف کرائی جو پاکستان میں اس تکنیک کے فوکل پرسن بھی ہیں، ادھرصوبائی محکمہ صحت نے کراچی سمیت تمام سرکاری اسپتالوں میں مذکورہ تیکنیک کومتعارف کرانے کیلیے تمام آرتھوپیڈک سرجن( ماہرین ہڈی و جوڑ) اور ڈاکٹروں کو خصوصی تربیت دینے کا اعلان کیا ہے۔
اس تکنیک کو پہلی بارکراچی سمیت صوبے کے تمام سرکاری اسپتالوں میں متعارف کرایاجارہا ہے جس میں آرتھوپیڈک ڈاکٹروں کو پیدائشی طور پر بچوں کے ٹیڑھے پاؤںکوسیدھا کرنے کی 15 دن کی خصوصی تربیت دی جائے گی جس کے بعد تمام اسپتالوں کی او پی ڈی میں ٹیڑھے پاؤں کوسیدھا کرنے کی اوپی ڈی بھی قائم کردی جائیگی ،ڈاکٹروں کی تربیت کا عمل پیر سے شروع کیاجائے گا، پاکستان میں اس تیکینک کومتعارف کرانے والے جناح اسپتال کے پروفیسر آف آرتھوپیڈک ڈاکٹر انیس بھٹی نے صحافیوں کو بتایا کہ پون سیٹی تیکنیک کے ذریعے پیدائشی طور پر ٹیڑھے پاؤں اور ٹانگوں کو بغیر آپریشن کے سیدھا کیا جاسکتا ہے ، دنیا بھر میں یہ تیکنیک کامیابی سے جاری ہے، انھوں نے والدین سے کہا کہ جو بچے پیدائشی طور پر ٹیڑھی ہڈیوں، ٹیڑھی ٹانگ یا ٹیڑے ہاتھ کا شکار ہوں انھیں 15 دن یا ایک ماہ کے اندر چیک کرانا چاہیے کیونکہ اس عمر میں بچوںکی ہڈیاں نرم Soft ہوتی ہیں اورمذکورہ تیکنیک کے ذریعے متاثرہ بچوںکو جلد ٹھیک کیا جاسکتا ہے۔
انھوں نے کہا کہ گزشتہ سال پاکستان آرتھوپیڈک ایسوسی ایشن اورانٹرنیشنل آرتھوپیڈک ایسوسی ایشن کے درمیان اس تیکنیک پر تبادلہ خیال کیا گیا تھا اور پاکستان میں 2012 سے اس تیکنیک پرمزید کام جاری تھا تاہم پاکستان آرتھوپیڈک ایسوسی ایشن نے اس تیکنیک کے بعض ماسٹر ٹرنیر تیار کیے جواب ملک بھر میں آرتھوپیڈک ڈاکٹروں کوخصوصی تربیت دیں گے، انھوں نے کہا کہ اس تینیک سے قبل بچوں کے ٹیڑھے پاؤں سیدھا کرنے کیلیے آپریشن کے عمل سے گزرنا پڑتا تھا اب بغیر سرجری کے ایسے بچوں کے پاؤں کو سیدھا کیا جاسکے گا، انھوں نے بتایا کہ گزشتہ روزاس تیکنیک کوصوبے کے تمام سرکاری اسپتالوں میں متعارف کرانے کیلیے صوبائی محکمہ صحت کے افسران سے ملاقات کی۔
محکمہ کے اسپیشل سیکریٹری طحہ فاروقی نے مذکورہ تیکنیک کے حوالے سے بتایا کہ اوربچوں کے ٹیڑھے پاؤں کو بغیرا ٓپریشن کے سیدھا کرنے کی تیکنیک کوتمام سرکاری اسپتالوں میں متعارف اورآرتھوپیڈک ڈاکٹروں کوخصوصی تربیت دینے کا عمل پیر سے شروع ہوجائیگا، انھوں نے بتایا کہ محکمہ صحت نے پہلے مرحلے میں پیر سے کراچی میں سندھ گورنمنٹ لیاقت آباد، لیاری جنرل اسپتال، قطر اسپتال، اور سعودآباد اسپتالوں کے آرتھوپیڈک ڈاکٹروں کی تربیت شروع کردی جائیگی جو 15 دن میں مکمل ہوگی، اس تربیت میں ماسٹر ٹرینر بھی تیارکیے جائیں گے، دوسرے مرحلے میں یہ تیکنیک اندرون سندھ کے تمام اسپتالوں میں بھی متعارف کرائی جائیگی، آرتھوپیڈکس نے بتایا کہ اس غیرجراحی تیکنیک سے پیدائشی طور پر ٹیڑھے پاؤں والے بچوں کو طبی فوائد حاصل ہوسکیں گے۔