اسرائیل طویل عرصے سے قید چند اہم قیدی رہا کرنے پر رضامند

امن مذاکرات دوبارہ شروع کرنے کیلیے بنیادی معاہدے پراتفاق ہوگیا، جان کیری۔

فلسطینی حکام نے کم ازکم 9 ماہ سنجیدہ مذاکرات کا وعدہ کیا ہے،اسرائیلی وزیر۔ فوٹو : فائل

اسرائیل کا کہنا ہے کہ مشرقِ وسطیٰ میںامن مذاکرات کے حوالے سے امریکی وزیر خارجہ کے ساتھ کیے گئے وعدے کے تحت چندفلسطینی قیدیوں کو رہا کردیا جائے گا۔

اسرائیل کے بین الاقوامی تعلقات کے وزیر یووال شٹائنٹز کاکہنا تھاکہ رہاکیے جانیوالے قیدیوںمیں کئی دھائیوں سے قید چنداہم نام بھی شامل ہونگے۔ جمعے کے روزجان کیری نے اعلان کیا تھاکہ اسرائیل اورفلسطین کے درمیان امن مذاکرات دوبارہ شروع کرنے کیلیے بنیادی معاہدے پراتفاق ہوگیا ہے۔ ان کاکہنا تھاکہ ابتدائی مذاکرات واشنگٹن میں ہونگے تاہم انھوںنے معاہدے کی تفصیلات نہیں بتائیں تھیں۔ اسرائیلی وزیرکا بیان اس معاہدے کی شرائط کی جانب پہلا اشارہ ہے۔




یووال شٹائنٹز نے بتایا کہ قیدیوں کی رہائی مرحلہ وار کی جائیگی۔ انھوں نے بتایاکہ فلسطینی حکام نے کم از کم 9ماہ تک سنجیدہ مذاکرات کرنیکاوعدہ کیاہے۔ جان کیری نے اسرائیل اور فلسطین کے مابین امن مذاکرات دوبارہ شروع کرانے کیلیے مشرقِ وسطیٰ کے6 دورے کیے ہیں۔ اسرائیل اورفلسطین میںامن مذاکرات دوبارہ شروع ہونے میں سب سے بڑی رکاوٹ غرب اردن میں نئی یہودی بستیوں کی تعمیرہے۔ وائس آف امریکاکے مطابق فلسطین کے ساتھ دیرینہ اختلافات کے حل کے لیے بات چیت کے عمل کی طرف واپسی پر اتفاق کے بعداسرائیل نے ''محدود'' تعدادمیں فلسطینی قیدیوںکو رہاکرنے پر رضامندی ظاہر کی ہے تاہم قیدیوں کی تعداد اوران کی شناخت کے بارے میںکچھ نہیں بتایا۔
Load Next Story