منموہن کے استعفیٰ تک پارلیمانی کارروائی نہیں چلنے دینگےاپوزیشن
من موہن سنگھ2004ء سے2009ء تک کوئلہ کےوزیرکی حیثیت سےکوئلہ کی کانوںکےحقوق تحفتاً دینےکےاسکینڈل کےذمے دارہے،ارون جیٹلی۔
بھارت میں اپوزیشن نے وزیراعظم من موہن سنگھ کے استعفیٰ تک پارلیمانی کارروائی نہ چلنے دینے کا اعلان کر دیا۔ بھارتیہ جنتا پارٹی کے رہنما اور سینئر اپوزیشن لیڈر ارون جیٹلی نے مطالبہ کیا ہے کہ بھارتی وزیراعظم منموہن سنگھ ''کوئلہ سکینڈل'' کی ذمہ داری قبول کرتے ہوئے استعفیٰ دیں ورنہ اپوزیشن پارلیمانی کارروائی نہیں چلانے دیگی۔
انہوں نے کہا کہ من موہن سنگھ 2004ء سے 2009ء تک کوئلہ کے وزیر کی حیثیت سے کوئلہ کی کانوں کے حقوق تحفتاً دینے کے اسکینڈل کے ذمے دار ہیں۔ بھارتی پارلیمان میں بدھ کو اس مسئلہ پر شدید ہنگامہ آرائی ہوئی اور پارلیمانی کارروائی نہ چلنے دی گئی تھی۔ ایک رپورٹ کے مطابق اس مبینہ گھپلے سے حکومت کو تقریباً 35 ارب ڈالر کا نقصان ہوا ہے۔
انہوں نے کہا کہ من موہن سنگھ 2004ء سے 2009ء تک کوئلہ کے وزیر کی حیثیت سے کوئلہ کی کانوں کے حقوق تحفتاً دینے کے اسکینڈل کے ذمے دار ہیں۔ بھارتی پارلیمان میں بدھ کو اس مسئلہ پر شدید ہنگامہ آرائی ہوئی اور پارلیمانی کارروائی نہ چلنے دی گئی تھی۔ ایک رپورٹ کے مطابق اس مبینہ گھپلے سے حکومت کو تقریباً 35 ارب ڈالر کا نقصان ہوا ہے۔