سانحہ ساہیوال مقتولین کے لواحقین کو جان کا خطرہ حکومت سے سکیورٹی مانگ لی
سی ٹی ڈی ڈیپارٹمنٹ اپنے پیٹی بند بھائیوں کو بچانے کی کوشش کررہا ہے، لواحقین کے وکیل کا الزام
سانحہ ساہیوال میں جاں بحق خلیل کے ورثا نے حکومت سے سکیورٹی مانگتے ہوئے الزام عائد کیا ہے کہ محکمہ انسداد دہشت گردی (سی ٹی ڈی) اس معاملے کو الجھا رہا ہے اور پیٹی بند بھائیوں کو بچانے کی کوشش کی جارہی ہے۔
سانحہ ساہیوال میں جاں بحق مقتولین کے ورثا کے وکیل شہباز بخاری نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ سی ٹی ڈی ڈیپارٹمنٹ اپنے پیٹی بند بھائیوں کو بچانے کی کوشش کررہا ہے، خلیل کی فیملی کو دھمکیاں ملی ہیں انہیں تحفظ فراہم کیا جائے، سی ٹی ڈی کے اعلی افسر نے مجھے بھی فون کرکے جان سے مارنے کی دھمکیاں دی ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: جے آئی ٹی نے مقتول خلیل اور ان کی فیملی کو بے گناہ قرار دے دیا
اس موقع پر شہباز بخاری نے 7 منٹ کی کال ریکارڈنگ بھی سنوائی جس میں کہا گیا کہ آپ سے ججز خوش نہیں ہیں، آپ کیس سے ہٹ جائیں۔
مدعی جلیل کے وکیل شہباز بخاری کا کہنا تھا کہ جے آئی ٹی کے سربراہ ایڈیشنل آئی جی اعجاز شاہ کو اس معاملے سے آگاہ کیا تو انہوں نے کال کرنے والے افسر کے خلاف کارروائی کی یقین دہانی کرائی ہے، ہم امید کرتے ہیں ادارے کسی کی طرف داری نہیں کریں گے یہ چھوٹا سانحہ نہیں ہے، انٹیلی جنس اداروں نے بھی یقین دہانی کرائی ہے کہ تفتیش میرٹ پر ہو گی. وزیراعظم عمران خان کو وزرا سمیت مقتول فیملی کے لواحقین سے ملاقات کرنی چاہیے، قوم کو ان سے امید ہے۔
ورثا کے وکیل نے مزید کہا کہ واقعے کی تحقیقات مکمل ہونےکے بعد مقدمے کی لاہور منتقلی کے لیے ہائی کورٹ میں درخواست دائر کریں گے، جے آئی ٹی نے یقین دلایا ہے کہ سانحہ میں استعمال ہونے والے سرکاری اسلحہ سے متعلق کاررواٸی کی جائے گی، اگر حساس ادارے نے معلومات تھیں تو اس کے مطلب یہ نہیں کہ بچوں پر گولیاں چلائی جائیں۔
سانحہ ساہیوال میں جاں بحق مقتولین کے ورثا کے وکیل شہباز بخاری نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ سی ٹی ڈی ڈیپارٹمنٹ اپنے پیٹی بند بھائیوں کو بچانے کی کوشش کررہا ہے، خلیل کی فیملی کو دھمکیاں ملی ہیں انہیں تحفظ فراہم کیا جائے، سی ٹی ڈی کے اعلی افسر نے مجھے بھی فون کرکے جان سے مارنے کی دھمکیاں دی ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: جے آئی ٹی نے مقتول خلیل اور ان کی فیملی کو بے گناہ قرار دے دیا
اس موقع پر شہباز بخاری نے 7 منٹ کی کال ریکارڈنگ بھی سنوائی جس میں کہا گیا کہ آپ سے ججز خوش نہیں ہیں، آپ کیس سے ہٹ جائیں۔
مدعی جلیل کے وکیل شہباز بخاری کا کہنا تھا کہ جے آئی ٹی کے سربراہ ایڈیشنل آئی جی اعجاز شاہ کو اس معاملے سے آگاہ کیا تو انہوں نے کال کرنے والے افسر کے خلاف کارروائی کی یقین دہانی کرائی ہے، ہم امید کرتے ہیں ادارے کسی کی طرف داری نہیں کریں گے یہ چھوٹا سانحہ نہیں ہے، انٹیلی جنس اداروں نے بھی یقین دہانی کرائی ہے کہ تفتیش میرٹ پر ہو گی. وزیراعظم عمران خان کو وزرا سمیت مقتول فیملی کے لواحقین سے ملاقات کرنی چاہیے، قوم کو ان سے امید ہے۔
ورثا کے وکیل نے مزید کہا کہ واقعے کی تحقیقات مکمل ہونےکے بعد مقدمے کی لاہور منتقلی کے لیے ہائی کورٹ میں درخواست دائر کریں گے، جے آئی ٹی نے یقین دلایا ہے کہ سانحہ میں استعمال ہونے والے سرکاری اسلحہ سے متعلق کاررواٸی کی جائے گی، اگر حساس ادارے نے معلومات تھیں تو اس کے مطلب یہ نہیں کہ بچوں پر گولیاں چلائی جائیں۔