انگریزی زبان نے بھارتی ثقافت کو نقصان پہنچایا راج ناتھ کے ریمارکس پر نیا تنازع
نگریزی نے ہمارے ملک اور ہمار ی ثقافت کو بڑا نقصان پہنچایا ہے، ہم اپنی زبان کو بھولتے جارہے ہیں، راج ناتھ سنگھ۔
لاہور:
بھارتیہ جنتا پارٹی ( بی جے پی ) کے سربراہ راج ناتھ سنگھ نے اپنے انگلش مخالف ریمارکس سے ایک نیا تنازع کھڑا کردیا ہے۔
بی جے پی کے سربراہ کا کہنا ہے کہ انگریزی کا بے تہاشا استعمال سنسکرت کے فروغ میں بڑی رکاوٹ ہے۔ انگریزی نے ہمارے ملک اور ہمار ی ثقافت کو بڑا نقصان پہنچایا ہے، ہم اپنی زبان کو بھولتے جارہے ہیں آج سنسکرت بولنے والا ڈھونڈے نہیں ملتا۔ مخالفین نے بی جے پی کی سوچ کو دقیانوسی قرار دیا ہے۔ سیاسی رہنما اور تجزیہ کار سنجے جھا نے ٹوئٹر پر پیغام میں کہا کہ راج ناتھ کے انگریزی زبان کے بارے میں دقیانوسی بیان سے واضح ہوگیا کہ بی جے پی پتھر کے دور کے جیوراسک پارک میں زندہ ہے۔
حکمراں کانگریس پارٹی کے ترجمان منیش تیواڑی کا کہنا ہے کہ راج ناتھ کا بیان منافقت کے سوا کچھ نہیں ہے۔ بی جے پی اپنا سیاسی لٹریچر ایسے لوگوں تک منتقل کررہی ہے جو انگریزی کے علاوہ کوئی زبان نہیں جانتے اس کے بعد انگریزی کی مخالفت کرنا منافقت نہیں تو پھر کیا ہے۔ راج ناتھ کے بیان پر ردعمل میں بھارت کے معروف روزنامے ٹائمز آف انڈیا نے لکھا ہے کہ انگلش بہت سارے بھارتیوں کیلیے مواقع کے حصول جبکہ مادری زبان ان کیلیے اظہار رائے کا ذریعہ ہے، بی جے پی کے سربراہ انگریزی کو بجائے غم کے مسرت کا ذریعہ سمجھیں۔
بھارتیہ جنتا پارٹی ( بی جے پی ) کے سربراہ راج ناتھ سنگھ نے اپنے انگلش مخالف ریمارکس سے ایک نیا تنازع کھڑا کردیا ہے۔
بی جے پی کے سربراہ کا کہنا ہے کہ انگریزی کا بے تہاشا استعمال سنسکرت کے فروغ میں بڑی رکاوٹ ہے۔ انگریزی نے ہمارے ملک اور ہمار ی ثقافت کو بڑا نقصان پہنچایا ہے، ہم اپنی زبان کو بھولتے جارہے ہیں آج سنسکرت بولنے والا ڈھونڈے نہیں ملتا۔ مخالفین نے بی جے پی کی سوچ کو دقیانوسی قرار دیا ہے۔ سیاسی رہنما اور تجزیہ کار سنجے جھا نے ٹوئٹر پر پیغام میں کہا کہ راج ناتھ کے انگریزی زبان کے بارے میں دقیانوسی بیان سے واضح ہوگیا کہ بی جے پی پتھر کے دور کے جیوراسک پارک میں زندہ ہے۔
حکمراں کانگریس پارٹی کے ترجمان منیش تیواڑی کا کہنا ہے کہ راج ناتھ کا بیان منافقت کے سوا کچھ نہیں ہے۔ بی جے پی اپنا سیاسی لٹریچر ایسے لوگوں تک منتقل کررہی ہے جو انگریزی کے علاوہ کوئی زبان نہیں جانتے اس کے بعد انگریزی کی مخالفت کرنا منافقت نہیں تو پھر کیا ہے۔ راج ناتھ کے بیان پر ردعمل میں بھارت کے معروف روزنامے ٹائمز آف انڈیا نے لکھا ہے کہ انگلش بہت سارے بھارتیوں کیلیے مواقع کے حصول جبکہ مادری زبان ان کیلیے اظہار رائے کا ذریعہ ہے، بی جے پی کے سربراہ انگریزی کو بجائے غم کے مسرت کا ذریعہ سمجھیں۔