پنجاب میں وزارتوں کی رپورٹ تیار 20 سے زائد محکموں کی کارکردگی غیر تسلی بخش قرار
وزرا اور وزارتوں کے حوالے سے تیار کردہ کارکردگی رپورٹ جلد وزیراعظم کو پیش کی جائے گی
پنجاب میں وزرا اور وزارتوں کی کارکردگی رپورٹ تیار کرلی گئی ہے جس میں 20 سے زائد وزرا کے ماتحت محکموں کی کارکردگی غیر تسلی بخش قرار دی گئی ہے۔
پنجاب میں وزرا کے ماتحت محکموں کی کارکردگی رپورٹ تیار کرلی گئی ہے، ایکسپریس کو ملنے والی دستاویزات کے مطابق صوبائی وزیر محمد جہانزیب خان کھچی، ڈاکٹر مراد راس، میاں محمود الرشید، سردار آصف نکئی ، ملک نعمان لنگڑیال، سردار حسین بہادر دریشک، صوبائی وزیر تعلیم راجا راشد حفیظ ، صوبائی وزیر کھیل محمد تیمور خان اور صوبائی وزیر اطلاعات فیاض الحسن کے ماتحت محکمے 10 بہترین کارکردگی دکھانے والوں میں شامل ہیں۔
رپورٹ کے مطابق محکمانہ کارکردگی میں جنگلات، جنگلی حیات اور فشریز کی وزارت سب سے آگے رہی جس کی کارکردگی 49 فیصد رہی اور اس کے وزیر سبطین خان ہیں، اس کے علاوہ صوبائی وزیر خوراک سمیع اللہ چوہدری کے محکمے کی کارکردگی 39 فیصد ، وزیر آبپاشی محمد محسن لغاری کے محکمے کی کارکردگی 38 فیصد ، صوبائی وزیر سماجی بہبود اور بیت المال محمد اجمل کے محکمے کی کارکردگی 37 فیصد، ڈاکٹر یاسمین راشد کے ماتحت محکمہ صحت کی کارکردگی 33 فیصد اور وزیر سیاحت یاسر ہمایوں کے محکمے کی کارکردگی 31 فیصد رہی۔
کارکردگی رپورٹ کے مطابق صوبائی وزیر محنت و انسانی وسائل انصر مجید خان نیازی کے محکمے کی کارکردگی 28 فیصد ، وزیر برائے خصوصی تعلیم محمد اخلاق کے محکمے کی کارکردگی 27 فیصد، آشفہ ریاض کے ماتحت محکمہ بہبود خواتین کی کارکردگی 22 فیصد، عبدالعلیم خان کے ماتحت محکمہ بلدیات کی کارکردگی 21 ، میاں اسلم اقبال کے ماتحت محکمہ صنعت و تجارت کی کارکردگی 19 فیصد، حافظ عمار یاسر کے ماتحت محکمہ کانکنی و معدنیات کی کارکردگی 17 فیصد اور ڈاکٹر اختر ملک کے محکمہ وزیر توانائی کی کارکردگی 10 فیصد رہی۔ دوسری جانب صوبائی وزیر انسانی حقوق اعجاز مسیح اور صوبائی وزیر اوقاف و مذہبی امور پیر سعید الحسن کے ماتحت محکموں کی کارکردگی صفر رہی۔
رپورٹ میں مزید بتایا گیا ہے کہ ترقیاتی منصوبوں کی مد میں تمام صوبائی محکموں کے لیے 238 ارب مختص تھے۔ جس میں سے 91 ارب روپے استعمال ہوئے۔ وزرا اور وزارتوں کے حوالے سے تیار کردہ کارکردگی رپورٹ جلد وزیراعظم کو پیش کی جائے گی۔
پنجاب میں وزرا کے ماتحت محکموں کی کارکردگی رپورٹ تیار کرلی گئی ہے، ایکسپریس کو ملنے والی دستاویزات کے مطابق صوبائی وزیر محمد جہانزیب خان کھچی، ڈاکٹر مراد راس، میاں محمود الرشید، سردار آصف نکئی ، ملک نعمان لنگڑیال، سردار حسین بہادر دریشک، صوبائی وزیر تعلیم راجا راشد حفیظ ، صوبائی وزیر کھیل محمد تیمور خان اور صوبائی وزیر اطلاعات فیاض الحسن کے ماتحت محکمے 10 بہترین کارکردگی دکھانے والوں میں شامل ہیں۔
رپورٹ کے مطابق محکمانہ کارکردگی میں جنگلات، جنگلی حیات اور فشریز کی وزارت سب سے آگے رہی جس کی کارکردگی 49 فیصد رہی اور اس کے وزیر سبطین خان ہیں، اس کے علاوہ صوبائی وزیر خوراک سمیع اللہ چوہدری کے محکمے کی کارکردگی 39 فیصد ، وزیر آبپاشی محمد محسن لغاری کے محکمے کی کارکردگی 38 فیصد ، صوبائی وزیر سماجی بہبود اور بیت المال محمد اجمل کے محکمے کی کارکردگی 37 فیصد، ڈاکٹر یاسمین راشد کے ماتحت محکمہ صحت کی کارکردگی 33 فیصد اور وزیر سیاحت یاسر ہمایوں کے محکمے کی کارکردگی 31 فیصد رہی۔
کارکردگی رپورٹ کے مطابق صوبائی وزیر محنت و انسانی وسائل انصر مجید خان نیازی کے محکمے کی کارکردگی 28 فیصد ، وزیر برائے خصوصی تعلیم محمد اخلاق کے محکمے کی کارکردگی 27 فیصد، آشفہ ریاض کے ماتحت محکمہ بہبود خواتین کی کارکردگی 22 فیصد، عبدالعلیم خان کے ماتحت محکمہ بلدیات کی کارکردگی 21 ، میاں اسلم اقبال کے ماتحت محکمہ صنعت و تجارت کی کارکردگی 19 فیصد، حافظ عمار یاسر کے ماتحت محکمہ کانکنی و معدنیات کی کارکردگی 17 فیصد اور ڈاکٹر اختر ملک کے محکمہ وزیر توانائی کی کارکردگی 10 فیصد رہی۔ دوسری جانب صوبائی وزیر انسانی حقوق اعجاز مسیح اور صوبائی وزیر اوقاف و مذہبی امور پیر سعید الحسن کے ماتحت محکموں کی کارکردگی صفر رہی۔
رپورٹ میں مزید بتایا گیا ہے کہ ترقیاتی منصوبوں کی مد میں تمام صوبائی محکموں کے لیے 238 ارب مختص تھے۔ جس میں سے 91 ارب روپے استعمال ہوئے۔ وزرا اور وزارتوں کے حوالے سے تیار کردہ کارکردگی رپورٹ جلد وزیراعظم کو پیش کی جائے گی۔