ملکی تاریخ میں پہلی بار ہندو خاتون سول جج تعینات

سمن بودانی نے جوڈیشل افسران کا امتحان پاس کیا اور میرٹ لسٹ میں 54 ویں نمبر پر آئیں

سمن بودانی نے جوڈیشل افسر کا امتحان پاس کیا اور میرٹ لسٹ میں 54 ویں نمبر پر آئیں (فوٹو: فائل)

ملکی تاریخ میں پہلی بار ہندو برادری سے تعلق رکھنے والی خاتون سُمن بودانی کو سول جج کے عہدے پر تعینات کردیا گیا۔

ایکسپریس نیوز کے مطابق سندھ کے ضلع شہداد کوٹ سے تعلق رکھنے والی سُمن بودانی ہندو برادری کی پہلی خاتون سول جج بن گئی ہیں۔ سمن بودانی نے جوڈیشل افسران کا امتحان پاس کیا اور میرٹ لسٹ میں 54 ویں نمبر پر آئیں، جس کے بعد انھیں سول جج و جوڈیشل مجسٹریٹ کے لیے اہل قرار دے دیا گیا۔


غیر ملکی خبر رساں ادارے سے بات کرتے ہوئے سُمن بودانی کا کہنا تھا کہ میرا تعلق سندھ کے انتہائی پسماندہ دیہی علاقے سے ہے اور میں نے وہاں بہت سے غریب لوگوں کو مختلف مسائل سے دوچار دیکھا اور وہ عدالتی اخراجات بھی برداشت نہیں کرسکتے اس لیے میں نے سوچا کہ میں وکالت میں جاؤں گی اور انہیں انصاف دلاؤں گی۔

سُمن بودانی نے انٹرمیڈیٹ تک تعلیم آبائی شہر سے ہی حاصل کی، حیدرآباد سے ایل ایل بی کیا اور زیبسٹ یونیورسٹی کراچی سے ایل ایل ایم کیا۔ ان کے والد پیشے کے لحاظ سے ڈاکٹر ہیں۔

سمن بودانی کا کہنا ہے کہ ان کی برادری اس فیصلے کے خلاف ہے اور وہ اس شعبے میں لڑکیوں کے کام کرنے کو پسند نہیں کرتے تاہم والد اور بہن بھائیوں کی مکمل مدد اور حمایت حاصل رہی میرے خاندان نے کسی کی بھی باتوں کی پروا نہیں کی اور مجھے اس مقام پر پہنچایا۔
Load Next Story