عمران خان کی کارکردگی بھی بزدار سے کم نہیں تجزیہ کار
پنجاب کی اتحادی حکومت میں پرویز الٰہی اچھے کھلاڑی ہیں، وہ کام کر سکتے ہیں، عامر الیاس رانا
روزنامہ ایکسپریس کے گروپ ایڈیٹر ایاز خان نے کہا ہے کہ مریم اونگ زیب کی یہ بات سمجھ میں نہیں آئی کہ بزدار کو شہباز شریف سے حسد کی وجہ سے وزیر اعلیٰ لگایا گیا ہے۔
ایکسپریس نیوز کے پروگرام ''ایکسپرٹس'' میں میزبان دعا جمیل سے گفتگو کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ جہاں تک سانحہ ساہیوال کا تعلق ہے تو سی ٹی ڈی حکومت کوجوابدہ نہیں ہوتی بلکہ کسی اور کوجوابدہ ہوتی ہے، اگر عثمان بزدارکی جگہ شہباز شریف نواز شریف یا عمران خان بھی وزیر اعلیٰ ہوتے تو صورت حالت ایسی ہی ہوتی کیونکہ اس طرح کے معاملات کوہینڈل کرنا آسان نہیں ہوتا، اب سنا گیا ہے کہ لواحقین پر کیس ختم کرنے کے لیے دباؤ ڈالا جا رہاہے، ظاہر ہے اس معاملے میں ایسے نام آ رہے ہوںگے جو وہ افورڈ نہیں کر سکتے۔
ایاز خان نے کہا کہ اگر (ن)لیگ یہ سمجھ رہی ہے کہ بزدار کی کارکردگی اچھی نہیں ہے تو انہیں خوش ہونا چاہیے کیونکہ جتنی کارکردگی بری ہوگی اتنی ہی (ن)لیگ کی ون پوزیشن ہوگی کیونکہ وہ سمجھتے ہیں کہ شہباز شریف سے قابل وزیراعلیٰ کوئی نہیں آیا۔
انہوں نے کہا کہ عمران خان چونکہ عثمان بزدارکولگا چکے ہیں اس لیے وہ اپنے موقف سے پیچھے نہیں ہٹیں گے، جب وہ قومی کرکٹ ٹیم کے کپتان تھے تو انھوں نے منصور اخترنامی ایک بیٹس مین رکھا تھا جس کے بارے میں وہ سمجھتے تھے اس میں بہت ٹیلنٹ ہے، انھوں نے تمام تر تنقیدکے باوجود منصور اختر کوبرقراررکھا، یہ اوربات ہے کہ وہ آخر تک پرفارمنس کا مظاہرہ نہیںکرسکے۔
فہد حسین نے کہا کہ لگتا ہے پنجاب میں عجیب ضد والی صورت حال ہوگئی ہے۔ بظاہر یہ لگ رہاہے کہ وزیر اعظم کا بزدارکوتبدیل کرنے کاکوئی ارادہ نہیں ہے۔
عامر الیاس رانا نے کہا کہ پنجاب کی اتحادی حکومت میں پرویزالٰہی بہت اچھے کھلاڑی ہیں وہ کام کر سکتے ہیں،عثمان بزدار کو سیاست نہیں آتی، انھیں عمران خان ڈھارس دے رہے ہیں۔
بریگیڈیئر(ر) سعد محمد نے کہا کہ عمران خان جہاں کھڑے ہوتے ہیں وہ بزدار کی تعریفیں کرتے ہیں اگر وہ ڈلیور کرہے ہیں تو ان کی تعریفیں کرنے کی ضرورت نہیں ہے۔
فیصل حسین نے کہا کہ عمران خان کی اپنی کارکردگی بھی بزدار سے کم نہیں۔
ایکسپریس نیوز کے پروگرام ''ایکسپرٹس'' میں میزبان دعا جمیل سے گفتگو کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ جہاں تک سانحہ ساہیوال کا تعلق ہے تو سی ٹی ڈی حکومت کوجوابدہ نہیں ہوتی بلکہ کسی اور کوجوابدہ ہوتی ہے، اگر عثمان بزدارکی جگہ شہباز شریف نواز شریف یا عمران خان بھی وزیر اعلیٰ ہوتے تو صورت حالت ایسی ہی ہوتی کیونکہ اس طرح کے معاملات کوہینڈل کرنا آسان نہیں ہوتا، اب سنا گیا ہے کہ لواحقین پر کیس ختم کرنے کے لیے دباؤ ڈالا جا رہاہے، ظاہر ہے اس معاملے میں ایسے نام آ رہے ہوںگے جو وہ افورڈ نہیں کر سکتے۔
ایاز خان نے کہا کہ اگر (ن)لیگ یہ سمجھ رہی ہے کہ بزدار کی کارکردگی اچھی نہیں ہے تو انہیں خوش ہونا چاہیے کیونکہ جتنی کارکردگی بری ہوگی اتنی ہی (ن)لیگ کی ون پوزیشن ہوگی کیونکہ وہ سمجھتے ہیں کہ شہباز شریف سے قابل وزیراعلیٰ کوئی نہیں آیا۔
انہوں نے کہا کہ عمران خان چونکہ عثمان بزدارکولگا چکے ہیں اس لیے وہ اپنے موقف سے پیچھے نہیں ہٹیں گے، جب وہ قومی کرکٹ ٹیم کے کپتان تھے تو انھوں نے منصور اخترنامی ایک بیٹس مین رکھا تھا جس کے بارے میں وہ سمجھتے تھے اس میں بہت ٹیلنٹ ہے، انھوں نے تمام تر تنقیدکے باوجود منصور اختر کوبرقراررکھا، یہ اوربات ہے کہ وہ آخر تک پرفارمنس کا مظاہرہ نہیںکرسکے۔
فہد حسین نے کہا کہ لگتا ہے پنجاب میں عجیب ضد والی صورت حال ہوگئی ہے۔ بظاہر یہ لگ رہاہے کہ وزیر اعظم کا بزدارکوتبدیل کرنے کاکوئی ارادہ نہیں ہے۔
عامر الیاس رانا نے کہا کہ پنجاب کی اتحادی حکومت میں پرویزالٰہی بہت اچھے کھلاڑی ہیں وہ کام کر سکتے ہیں،عثمان بزدار کو سیاست نہیں آتی، انھیں عمران خان ڈھارس دے رہے ہیں۔
بریگیڈیئر(ر) سعد محمد نے کہا کہ عمران خان جہاں کھڑے ہوتے ہیں وہ بزدار کی تعریفیں کرتے ہیں اگر وہ ڈلیور کرہے ہیں تو ان کی تعریفیں کرنے کی ضرورت نہیں ہے۔
فیصل حسین نے کہا کہ عمران خان کی اپنی کارکردگی بھی بزدار سے کم نہیں۔