ٹیم کی ناقص کارکردگی پر سابق جنوبی افریقی سلیکٹر برہم
سری لنکا کے ہاتھوں پہلے ون ڈے میں 180رنز سے مات خطرے کا الارم ہے
سابق جنوبی افریقی نیشنل سلیکٹر کریگ میتھیوز نے سری لنکا کیخلاف موجودہ اسکواڈ کی ناقص کارکردگی پر تنقید کی ہے۔
کولمبو کے پہلے ایک روزہ انٹرنیشنل میچ میں جنوبی افریقہ کی 180 رنز کی اننگز نے دورے کے آئندہ میچز کیلیے خطرے کا الارم بجادیا ہے، اطلاعات کے مطابق ہوم کنڈیشنز میں پروٹیز کے خلاف ٹیسٹ اور ایک روزہ میچز میں رنز اسکور کرنے کے جذبے سے سرشار سری لنکن بیٹنگ اسٹار کمار سنگاکارا نے اکیلے ہی 169 رنز بنا ڈالے، لنکنز کے ہاتھوں شکست جنوبی افریقہ کیلیے بدترین جبکہ اے بی ڈی ویلیئرز کی کپتانی کے دور میں انتہائی خراب ثابت ہوئی۔ مثبت لائنز اور لینتھ پر بولنگ کیلیے مشہور سابق ٹیسٹ اور ایک روزہ انٹرنیشنل فاسٹ میڈیم بولر میتھیوز اس کارکردگی پر اظہار کرتے ہوئے کہتے ہیں کہ اس مقابلے میں ہماری سائیڈ نے سردمہری کا مظاہرہ کیا۔
میتھیوز کے مطابق اسکواڈ نے سری لنکا کے خلاف نرم کارکردگی دکھائی ہے ، ماضی کی جنوبی افریقین سائیڈز ہمیشہ جیتتے رہنے کے باوجود عام طور پر سخت کارکردگی دکھاتے رہے ہیں۔ دریں اثنا روبن پیٹرسن، آرون پھانگیسو اور پال ڈومنی پر مشتمل سہ رکنی جنوبی افریقن اسپن اٹیک کو غیر خطرناک کی اطلاع کو مسترد کرتے ہوئے فاف ڈوپلیسس جیسے سینئر مڈل آرڈر پلیئر کی کمتر کارکردگی کو بھی ا ثر انداز قرار دیا گیا ہے جن کی 38 میچز میں نمائندگی کے باوجود تناسب 30 سے کم ہوگئی ہے۔ رپورٹ نے سائیڈ کی بہتری کیلیے ٹیم کے غیر ملکی دوروں کا مشورہ دیا ہے جس میں درمیان میں کم از کم دوروزہ 'فرسٹ کلاس'میچز شامل ہوں جس سے بولرز کو زیادہ سے زیادہ مدد مل سکے۔ رپورٹ میں گردن کی انجری سے باہر ہونیوالے ہاشم آملہ کے ٹیم میں جلد از جلد واپسی کی امید کا اظہار بھی کیا گیا ہے تاکہ وہ ٹاپ آرڈر بیٹنگ میں استحکام بحال کرنے کے ساتھ اپنا تجربہ بھی استعمال کرسکیں۔
کولمبو کے پہلے ایک روزہ انٹرنیشنل میچ میں جنوبی افریقہ کی 180 رنز کی اننگز نے دورے کے آئندہ میچز کیلیے خطرے کا الارم بجادیا ہے، اطلاعات کے مطابق ہوم کنڈیشنز میں پروٹیز کے خلاف ٹیسٹ اور ایک روزہ میچز میں رنز اسکور کرنے کے جذبے سے سرشار سری لنکن بیٹنگ اسٹار کمار سنگاکارا نے اکیلے ہی 169 رنز بنا ڈالے، لنکنز کے ہاتھوں شکست جنوبی افریقہ کیلیے بدترین جبکہ اے بی ڈی ویلیئرز کی کپتانی کے دور میں انتہائی خراب ثابت ہوئی۔ مثبت لائنز اور لینتھ پر بولنگ کیلیے مشہور سابق ٹیسٹ اور ایک روزہ انٹرنیشنل فاسٹ میڈیم بولر میتھیوز اس کارکردگی پر اظہار کرتے ہوئے کہتے ہیں کہ اس مقابلے میں ہماری سائیڈ نے سردمہری کا مظاہرہ کیا۔
میتھیوز کے مطابق اسکواڈ نے سری لنکا کے خلاف نرم کارکردگی دکھائی ہے ، ماضی کی جنوبی افریقین سائیڈز ہمیشہ جیتتے رہنے کے باوجود عام طور پر سخت کارکردگی دکھاتے رہے ہیں۔ دریں اثنا روبن پیٹرسن، آرون پھانگیسو اور پال ڈومنی پر مشتمل سہ رکنی جنوبی افریقن اسپن اٹیک کو غیر خطرناک کی اطلاع کو مسترد کرتے ہوئے فاف ڈوپلیسس جیسے سینئر مڈل آرڈر پلیئر کی کمتر کارکردگی کو بھی ا ثر انداز قرار دیا گیا ہے جن کی 38 میچز میں نمائندگی کے باوجود تناسب 30 سے کم ہوگئی ہے۔ رپورٹ نے سائیڈ کی بہتری کیلیے ٹیم کے غیر ملکی دوروں کا مشورہ دیا ہے جس میں درمیان میں کم از کم دوروزہ 'فرسٹ کلاس'میچز شامل ہوں جس سے بولرز کو زیادہ سے زیادہ مدد مل سکے۔ رپورٹ میں گردن کی انجری سے باہر ہونیوالے ہاشم آملہ کے ٹیم میں جلد از جلد واپسی کی امید کا اظہار بھی کیا گیا ہے تاکہ وہ ٹاپ آرڈر بیٹنگ میں استحکام بحال کرنے کے ساتھ اپنا تجربہ بھی استعمال کرسکیں۔