گورنر نے استعفیٰ نہ دیا تو ہم ہٹا دیں گےسلیم ضیا
صدارتی الیکشن تک انتظار کررہے ہیں ،لیاری میں سازش کے تحت حالت خراب کیے گئے.
مسلم لیگ(ن)سندھ کے جنرل سیکریٹری سلیم ضیا ایڈووکیٹ نے کہا ہے کہ صدراتی انتخابات کے بعد اگر گورنر سندھ استعفیٰ نہیں دیں گے تو ہم خود ہٹادیں گے۔
صوبے میں پیپلز پارٹی کی حکومت ہے امن قائم کرنا ان کی ذمے داری ہے لیاری میں ایک سازش کے تحت حالات خراب کیے گئے اور کچھیوں کو نقل مکانی پر مجبور کیا گیاہے، وہ اتوار کو پریس کلب میں پریس کانفرنس کر رہے تھے ،اس موقع پر رکن سندھ اسمبلی عرفان اللہ مروت، ہمایوں خان ،حاجی شفیع محمد جاموٹ اور علی اکبر گجر سمیت دیگر بھی شامل تھے ،سلیم ضیا نے کہا کہ لیاری کے حالات خراب ہونے کی وجہ سے پورٹ پر تجارتی سرگرمیاں متاثر ہوتی ہیں جبکہ ادویہ کی بڑی مارکیٹ لیاری کی بدامنی کی وجہ سے متاثر ہورہی ہے۔
اگر کراچی کے حالات درست نہیں ہوتے توشہر کی صورتحال پر وفاق اپنا کردار ادا کرے گا،سلیم ضیا نے ایک سوال کے جواب میں کہاکہ سندھ میںگورنر راج کی کوئی بات نہیں کی گئی ہے، پیپلز پارٹی والے اپنے طور پر ہی ایسی باتیں کر رہے ہیں،انھوں نے کہا کہ مسلم لیگ ( ن ) کے صدر میاں محمد نواز شریف نے پہلے دن ہی کہہ دیا تھا کہ ا نتخابات جیسے بھی ہوئے ہیں لیکن ہم سب کے مینڈیٹ کو تسلیم کرتے ہیں ، اس کے بعد گورنر راج کی باتیں کرنا فضول ہے۔
صوبے میں پیپلز پارٹی کی حکومت ہے امن قائم کرنا ان کی ذمے داری ہے لیاری میں ایک سازش کے تحت حالات خراب کیے گئے اور کچھیوں کو نقل مکانی پر مجبور کیا گیاہے، وہ اتوار کو پریس کلب میں پریس کانفرنس کر رہے تھے ،اس موقع پر رکن سندھ اسمبلی عرفان اللہ مروت، ہمایوں خان ،حاجی شفیع محمد جاموٹ اور علی اکبر گجر سمیت دیگر بھی شامل تھے ،سلیم ضیا نے کہا کہ لیاری کے حالات خراب ہونے کی وجہ سے پورٹ پر تجارتی سرگرمیاں متاثر ہوتی ہیں جبکہ ادویہ کی بڑی مارکیٹ لیاری کی بدامنی کی وجہ سے متاثر ہورہی ہے۔
اگر کراچی کے حالات درست نہیں ہوتے توشہر کی صورتحال پر وفاق اپنا کردار ادا کرے گا،سلیم ضیا نے ایک سوال کے جواب میں کہاکہ سندھ میںگورنر راج کی کوئی بات نہیں کی گئی ہے، پیپلز پارٹی والے اپنے طور پر ہی ایسی باتیں کر رہے ہیں،انھوں نے کہا کہ مسلم لیگ ( ن ) کے صدر میاں محمد نواز شریف نے پہلے دن ہی کہہ دیا تھا کہ ا نتخابات جیسے بھی ہوئے ہیں لیکن ہم سب کے مینڈیٹ کو تسلیم کرتے ہیں ، اس کے بعد گورنر راج کی باتیں کرنا فضول ہے۔