صوابدیدی فنڈ کیس چیف جسٹس کی سربراہی میں بینچ آج سماعت کریگا
سپریم کورٹ میں سابق وزیر اعظم راجا پرویز کیخلاف 52 ارب روپے کے اجرا کا مقدمہ زیر سماعت ہے
چیف جسٹس افتخار محمد چوہدری کی سربراہی میں سپریم کورٹ کا 3 رکنی بینچ آج (پیر کو) سابق وزیر اعظم راجا پرویز اشرف کی جانب سے صوبدیدی اختیار کے تحت اربوں روپیے کے فنڈکے استعمال کا مقدمہ سنے گا، کیس پر آج سماعت مکمل ہونے کا امکان ہے۔
سابق وزیر اعظم نے صوابدیدی ا ختیار کے تحت پیپلز ورکس پروگرام 2 کیلیے 52ارب روپے جاری کیے ۔ یہ رقم سابق وزیر اعظم نے اپنی جماعت پیپلز پارٹی سمیت اتحادی جماعتوںمسلم لیگ(ق)، ایم کیو ایم اور اے این پی سے تعلق رکھنے والے ارکان پارلیمنٹ میں تقسیم کی۔ اس کے علاوہصوبائی اسمبلیوں کے ارکان اور کچھ غیر منتخب افراد کو بھی اس میں سے بھاری رقوم دی گئیں۔
چیف جسٹس نے ازخود نوٹس لے کر معاملہ3 رکنی بینچ کے سامنے سماعت کے لیے رکھا تھا، گزشتہ سماعت پر راجا پرویزکے وکیل وسیم سجاد نے اپنے دلائل کے دوران فنڈ کے اجرا کا دفاع کیا جبکہ ایڈووکیٹ افتخار حسین گیلانی اور خواجہ حارث نے فنڈ کے اجرا کو غیر قانونی اور اختیار سے تجاوز قرار دیا۔چیف جسٹس کی سربراہی میں بینچ پیر کوبلوچستان میں امن و مان کی صورتحال، ملک بھر میں غیر معمولی لوڈ شیڈنگ اور سی این جی سٹیشن کے لائسنسوں کے غیر قانونی اجراء کے بارے میں مقدمات کی سماعت بھی کریگا۔
سابق وزیر اعظم نے صوابدیدی ا ختیار کے تحت پیپلز ورکس پروگرام 2 کیلیے 52ارب روپے جاری کیے ۔ یہ رقم سابق وزیر اعظم نے اپنی جماعت پیپلز پارٹی سمیت اتحادی جماعتوںمسلم لیگ(ق)، ایم کیو ایم اور اے این پی سے تعلق رکھنے والے ارکان پارلیمنٹ میں تقسیم کی۔ اس کے علاوہصوبائی اسمبلیوں کے ارکان اور کچھ غیر منتخب افراد کو بھی اس میں سے بھاری رقوم دی گئیں۔
چیف جسٹس نے ازخود نوٹس لے کر معاملہ3 رکنی بینچ کے سامنے سماعت کے لیے رکھا تھا، گزشتہ سماعت پر راجا پرویزکے وکیل وسیم سجاد نے اپنے دلائل کے دوران فنڈ کے اجرا کا دفاع کیا جبکہ ایڈووکیٹ افتخار حسین گیلانی اور خواجہ حارث نے فنڈ کے اجرا کو غیر قانونی اور اختیار سے تجاوز قرار دیا۔چیف جسٹس کی سربراہی میں بینچ پیر کوبلوچستان میں امن و مان کی صورتحال، ملک بھر میں غیر معمولی لوڈ شیڈنگ اور سی این جی سٹیشن کے لائسنسوں کے غیر قانونی اجراء کے بارے میں مقدمات کی سماعت بھی کریگا۔