پاكستان توہين رسالت كے قانون پر ورلڈ كونسل آف چرچزكی كانفرنس ہوگی
مسيحی كليسائوں كی عالمی تنظيم ورلڈ كونسل آف چرچز پاكستان ميں ...
مسيحی كليسائوں كی عالمی تنظيم ورلڈ كونسل آف چرچز کا سوئٹزرلینڈ کے شہر جنیوا میں پاكستان ميں توہين رسالت قانون پر كانفرنس کے انعقاد کا اعلان
كانفرنس كے انعقاد كا فيصلہ ايسے وقت سامنے آيا ہے، جب حال ہی ميں دارالحكومت اسلام آباد كے ايك نواحی گاؤں ميں 11سالہ مسيحی بچی رمشا كو قرآن پاک كے اوراق جلانے كے الزام ميں گرفتار كيا گيا۔
ورلڈ كونسل آف چرچز كا كہنا ہے كہ اس كانفرنس كی منصوبہ بندی كچھ عرصہ قبل كی گئی تھی، اس كا رمشا كے معاملے سے براہ راست تعلق نہيں ہے،يہ كانفرنس 17 سے 19 ستمبر تک سوئٹزرلینڈ کے شہر جنیوا میںہو گی۔
اس دوران اقوام متحدہ كی كونسل برائے انسانی حقوق كا بھی ايك اجلاس ہو گا، پاكستان اس كونسل ميں اسلامی ملكوں كی تنظيم او آئی سی كے ترجمان كی حيثيت سے باقاعدگی سے يہ شكايتيں كرتا آیا ہے،کہ مغرب ميں مسلمانوں كو ظلم كا نشانہ بنايا جاتا ہے۔
ورلڈ كونسل آف چرچز (ڈبليو سی سی) كا كہنا ہے كہ اس كانفرنس كا مقصد پاكستان كی مذہبی اقليتوں كو ايک بین الاقوامی پليٹ فارم مہيا كرنا ہے، جنہيں توہين رسالت كے قانون كے نام پر ظلم كا نشانہ بنايا جاتا ہے۔
اس كانفرنس ميں ہندو، بدھ، مسيحی، شيعہ اور احمدی اقليتی گروپوں كے نمائندوں كے ساتھ ان كے حامی سول سوسائٹی كے افراد بھی شركت كريں گے،ڈبليو سی سی كا كہنا ہے كہ اقوام متحدہ كے حكام بھی كانفرنس ميں شريك ہوں گے۔ تاہم جنيوا ميں تعينات پاكستانی سفارت كاروں كو مدعو نہيں كيا گيا۔
ڈبليو سی سی كے كميشن برائے عالمی امور ميتھيوز جارج چنكرا كا كہنا ہے كہ اس كانفرنس كا مقصد پاكستان ميں اقليتوں كے ليے انسانی حقوق كی بگڑتی صورت حال اور توہين مذہب كے قانون كے غلط استعمال پر بات چيت كو عالمی سطح پر لے جانا ہے۔
جن ميں ايمنسٹی انٹرنيشنل، برطانيہ ميں قائم مسيحی گروپ برنباس فنڈ، عالمی فلاحی ادارہ آئی ايچ ای يو اور ديگر تنظيميں شامل ہيں ،گزشتہ ہفتے ان الزامات پر پہلے اس مسيحی لڑكی كو حفاظتی تحويل ميں ليا گيا تھا، مشتعل ہجوم كی جانب سے تھانے كا گھيرا كيے جانے پر رمشا كو گرفتار كر ليا گيا۔اس واقعے كی خبر مقامی مساجد سے لاڈ اسپيكروں كے ذريعے پھيلنے پر متعدد مسيحی خاندان علاقہ چھوڑنے پر مجبور ہو گئے تھے۔
صدر آصف علی زرداری نے رمشا كی گرفتاری پر رپورٹ طلب كی تھی،رمشا كے معاملے پر ميتھيوز جارج كا كہنا ہے: يہ سالوں سے چلے آ رہے ايسے ہی واقعات كی تازہ كڑی ہے، بعض معاملات سامنے آتے ہيں ، ليكن بہت سے رپورٹ نہيں ہوتے،جنيوا ميں اقوام متحدہ كے دفتر ميں آئی ايچ ای يو كے اعلی نمائندے رائے بران كا كہنا ہے، تازہ معاملے سے پاكستان اور انسانی حقوق كی كونسل ميں اس كے حاميوں كی بھرپور منافقت ظاہر ہوتی ہے۔
ورلڈ كونسل آف چرچز ميں پروٹسنٹ اور آرتھوڈوكس كليساں كی 349 تنظيميں شامل ہيں، يہ تقريبا 110 ملكوں ميں 560 ملين مسيحيوں كی نمائندگی كرتی ہے۔
كانفرنس كے انعقاد كا فيصلہ ايسے وقت سامنے آيا ہے، جب حال ہی ميں دارالحكومت اسلام آباد كے ايك نواحی گاؤں ميں 11سالہ مسيحی بچی رمشا كو قرآن پاک كے اوراق جلانے كے الزام ميں گرفتار كيا گيا۔
ورلڈ كونسل آف چرچز كا كہنا ہے كہ اس كانفرنس كی منصوبہ بندی كچھ عرصہ قبل كی گئی تھی، اس كا رمشا كے معاملے سے براہ راست تعلق نہيں ہے،يہ كانفرنس 17 سے 19 ستمبر تک سوئٹزرلینڈ کے شہر جنیوا میںہو گی۔
اس دوران اقوام متحدہ كی كونسل برائے انسانی حقوق كا بھی ايك اجلاس ہو گا، پاكستان اس كونسل ميں اسلامی ملكوں كی تنظيم او آئی سی كے ترجمان كی حيثيت سے باقاعدگی سے يہ شكايتيں كرتا آیا ہے،کہ مغرب ميں مسلمانوں كو ظلم كا نشانہ بنايا جاتا ہے۔
ورلڈ كونسل آف چرچز (ڈبليو سی سی) كا كہنا ہے كہ اس كانفرنس كا مقصد پاكستان كی مذہبی اقليتوں كو ايک بین الاقوامی پليٹ فارم مہيا كرنا ہے، جنہيں توہين رسالت كے قانون كے نام پر ظلم كا نشانہ بنايا جاتا ہے۔
اس كانفرنس ميں ہندو، بدھ، مسيحی، شيعہ اور احمدی اقليتی گروپوں كے نمائندوں كے ساتھ ان كے حامی سول سوسائٹی كے افراد بھی شركت كريں گے،ڈبليو سی سی كا كہنا ہے كہ اقوام متحدہ كے حكام بھی كانفرنس ميں شريك ہوں گے۔ تاہم جنيوا ميں تعينات پاكستانی سفارت كاروں كو مدعو نہيں كيا گيا۔
ڈبليو سی سی كے كميشن برائے عالمی امور ميتھيوز جارج چنكرا كا كہنا ہے كہ اس كانفرنس كا مقصد پاكستان ميں اقليتوں كے ليے انسانی حقوق كی بگڑتی صورت حال اور توہين مذہب كے قانون كے غلط استعمال پر بات چيت كو عالمی سطح پر لے جانا ہے۔
جن ميں ايمنسٹی انٹرنيشنل، برطانيہ ميں قائم مسيحی گروپ برنباس فنڈ، عالمی فلاحی ادارہ آئی ايچ ای يو اور ديگر تنظيميں شامل ہيں ،گزشتہ ہفتے ان الزامات پر پہلے اس مسيحی لڑكی كو حفاظتی تحويل ميں ليا گيا تھا، مشتعل ہجوم كی جانب سے تھانے كا گھيرا كيے جانے پر رمشا كو گرفتار كر ليا گيا۔اس واقعے كی خبر مقامی مساجد سے لاڈ اسپيكروں كے ذريعے پھيلنے پر متعدد مسيحی خاندان علاقہ چھوڑنے پر مجبور ہو گئے تھے۔
صدر آصف علی زرداری نے رمشا كی گرفتاری پر رپورٹ طلب كی تھی،رمشا كے معاملے پر ميتھيوز جارج كا كہنا ہے: يہ سالوں سے چلے آ رہے ايسے ہی واقعات كی تازہ كڑی ہے، بعض معاملات سامنے آتے ہيں ، ليكن بہت سے رپورٹ نہيں ہوتے،جنيوا ميں اقوام متحدہ كے دفتر ميں آئی ايچ ای يو كے اعلی نمائندے رائے بران كا كہنا ہے، تازہ معاملے سے پاكستان اور انسانی حقوق كی كونسل ميں اس كے حاميوں كی بھرپور منافقت ظاہر ہوتی ہے۔
ورلڈ كونسل آف چرچز ميں پروٹسنٹ اور آرتھوڈوكس كليساں كی 349 تنظيميں شامل ہيں، يہ تقريبا 110 ملكوں ميں 560 ملين مسيحيوں كی نمائندگی كرتی ہے۔