عراق ميں شدت پسندوں کا 2 جيلوں پر حملہ 500 سے زائد قيدی چھڑا لئے
فرار ہونے والے قیدیوں میں القاعدہ کے وہ کارکن بھی شامل تھے جنہیں سزائے موت سنائی گئی تھی، عراقی رکن پارلیمنٹ
عراق میں شدت پسندوں نے دارالحکومت کی 2 جیلوں پر حملہ كر كے 500 سے زائد قیدیوں كو چھڑا لیا جن میں کالعدم دہشت گرد تنظیم القاعدہ کے کئی کارکن بھی شامل ہیں۔
عراقی پارلیمنٹ کے رکن نے میڈیا كو اس حوالے سے بتایا كہ جیلوں تک رسائی حاصل کرنے کے لئے شدت پسندوں نے مارٹر گولوں اور خودکش دھماکوں کا سہارا لیا اور صرف ابوغریب جیل سے تقریباً 500 قیدی فرار ہوئے جن میں القاعدہ کے وہ کارکن بھی شامل تھے جنہیں سزائے موت سنائی گئی تھی۔ ایک اور ركن پارلیمنٹ كے مطابق شدت پسندوں كے حملوں میں ابوغریب اور تاجی جیلوں سے 500 سے ایک ہزار قیدی چھڑا لئے گئے جبكہ اس دوران شدت پسندوں اور سیكیورٹی فورسز كے درمیان جھڑپوں میں 20 سیکیورٹی اہلکار بھی ہلاک ہوئے۔
غیر ملکی خبر رساں ایجنسی کو ایک سیکیورٹی اہلکار نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا کہ یہ واضح طور پر القاعدہ کی جانب سے دہشت گردی کی کارروائی ہے جس کا مقصد تنظیم کے سزا یافتہ اراکین کو رہا کروانا تھا۔
واضح رہے کہ عراق کی ابوغریب جیل صدام حسین کے دور حکومت میں وہاں قید افراد پر بے رحمانہ تشدد کے لیے بدنام رہی ہے اور اس جیل میں قید عراقیوں سے امریکی اہلکاروں کی بدسلوکی کی تصاویر بھی منظر عام پر آچکی ہیں۔
عراقی پارلیمنٹ کے رکن نے میڈیا كو اس حوالے سے بتایا كہ جیلوں تک رسائی حاصل کرنے کے لئے شدت پسندوں نے مارٹر گولوں اور خودکش دھماکوں کا سہارا لیا اور صرف ابوغریب جیل سے تقریباً 500 قیدی فرار ہوئے جن میں القاعدہ کے وہ کارکن بھی شامل تھے جنہیں سزائے موت سنائی گئی تھی۔ ایک اور ركن پارلیمنٹ كے مطابق شدت پسندوں كے حملوں میں ابوغریب اور تاجی جیلوں سے 500 سے ایک ہزار قیدی چھڑا لئے گئے جبكہ اس دوران شدت پسندوں اور سیكیورٹی فورسز كے درمیان جھڑپوں میں 20 سیکیورٹی اہلکار بھی ہلاک ہوئے۔
غیر ملکی خبر رساں ایجنسی کو ایک سیکیورٹی اہلکار نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا کہ یہ واضح طور پر القاعدہ کی جانب سے دہشت گردی کی کارروائی ہے جس کا مقصد تنظیم کے سزا یافتہ اراکین کو رہا کروانا تھا۔
واضح رہے کہ عراق کی ابوغریب جیل صدام حسین کے دور حکومت میں وہاں قید افراد پر بے رحمانہ تشدد کے لیے بدنام رہی ہے اور اس جیل میں قید عراقیوں سے امریکی اہلکاروں کی بدسلوکی کی تصاویر بھی منظر عام پر آچکی ہیں۔