جامعہ کراچی 5 بارناکام ہونیوالے طالبعلم کو امتحان میں شرکت کی اجازت
سیمسٹرامتحانات کے قوانین کے تحت کسی مضمون میں 4 بارفیل ہونیوالے طالب علم کوپانچویں بار امتحان دینے کی اجازت نہیں ہوتی
جامعہ کراچی کی انتظامیہ کی جانب سے میرٹ کی دھجیاں بکھیرتے ہوئے ایک رکن سینڈیکیٹ کی سفارش پر قوانین کے برخلاف نجی کالج کے طالب علم کو5 بارفیل ہونے کے باوجود چھٹی بارامتحان میں شرکت کی اجازت دیے جانے کا انکشاف ہوا ہے۔
سیمسٹر قوانین کے برخلاف طالب علم کو چھٹی بار امتحان میں شرکت کی اجازت جامعہ کراچی کے وائس چانسلر پروفیسرڈاکٹرمحمد قیصرکی زیر صدارت منعقدہ یونیورسٹی کی ڈینز کمیٹی کے اجلاس میں دی گئی اورحیرت انگیز طور پر ڈینز کمیٹی کے اجلاس میں شریک کسی رکن کی جانب سے یونیورسٹی کی اکیڈمک کونسل کے بنائے گئے قوانین کے برعکس کیے گئے اس فیصلے کے خلاف کوئی اعتراض سامنے نہیں آیا۔
واضح رہے کہ جامعہ کراچی کے ریگولرطالب علم کوبھی کسی پرچے میں 4بارفیل ہونے کی صورت میں پانچویں بار امتحان میں شرکت کی اجازت نہیں ہوتی ایم بی اے میں 5 بارفیل ہونے والے طالب علم کو چھٹی بارامتحان میں شرکت کی اجازت دینے کی سفارش یونیورسٹی کے رکن سینڈیکیٹ اورمتعلقہ کالج کے ڈائریکٹرنے خود کی تھی واضح رہے کہ جامعہ کراچی کی اکیڈمک کونسل نے 2ماہ قبل منعقدہ اجلاس میں ہی چاربارفیل ہونے والے طلبہ کوپانچویں باربھی امتحان میں شرکت کی اجازت دینے کی تجویز اتفاق رائے سے مسترد کردی تھی تاہم جامعہ کراچی کی انتظامیہ کی جانب سے مذکورہ فیصلہ سے یونیورسٹی کے فیصلہ ساز ادارے اکیڈمک کونسل کی قرارداد کی دھجیاں بھی بکھیردی گئی ہیںجبکہ اس فیصلے سے ایسے طلبا کی حق تلفی ہوئی ہے۔
جو4بارامتحان میں فیل ہونے کے بعد صرف اس لیے ڈگری حاصل کرنے سے محروم رہ گئے کہ انھیں پانچویں یا چھٹی بارامتحان میں شرکت کی قانونی طور پر اجازت نہیں تھی''ایکسپریس''کومعلوم ہواہے کہ ''سی اے ایم ایس ،کالج آف بزنس اینڈ آئی ٹی''کے ایم بی اے کے طالب علم نے بی اے (ایم)621آئی بی ایف کے پرچے میں 5 بار فیل ہونے کے بعد یونیورسٹی انتظامیہ سے چھٹی بار امتحان میں شرکت کی اجازت طلب کی تھی، واضح رہے کہ یونیورسٹی کے سیمسٹرامتحانات کے قوانین کے تحت کسی مضمون میں4 بارفیل ہونے والے طالب علم کوپانچویں بار بھی امتحان دینے کی اجازت نہیں ہوتی۔
تاہم انتظامیہ نے نہ صرف یہ جاننے کی کوشش نہیں کی کہ متعلقہ طالب علم نے پانچویں بار اس مضمون کاامتحان کس طرح دے دیا بلکہ چھٹی بار بھی امتحان میں شرکت کی اجازت دے دی گئی یاد رہے کہ جامعہ کراچی کے موجودہ دورمیں اقربا پروری کایہ دوسراواقعہ سامنے آیا ہے اس سے قبل بی ڈی ایس کے پرچے میں شرکت سے محروم رہ جانے والے طلبا کوعلیحدہ امتحانی مرکز قائم کرکے امتحان لے لیاگیاتھامتعلقہ فیصلے سے متاثرہونے والے سیکڑوں طلبہ نے جامعہ کراچی کے چانسلراورگورنرسندھ ڈاکٹر عشرت العباد خان سے اپیل کی ہے کہ جامعہ کراچی کی انتظامیہ کی جانب سے اقربا پروری کے اس واقعے کی تحقیقات کرائی جائیں اورانھیں بھی پانچویں اورچھٹی بار سیمسٹر امتحان میں شرکت کی اجازت دی جائے۔
سیمسٹر قوانین کے برخلاف طالب علم کو چھٹی بار امتحان میں شرکت کی اجازت جامعہ کراچی کے وائس چانسلر پروفیسرڈاکٹرمحمد قیصرکی زیر صدارت منعقدہ یونیورسٹی کی ڈینز کمیٹی کے اجلاس میں دی گئی اورحیرت انگیز طور پر ڈینز کمیٹی کے اجلاس میں شریک کسی رکن کی جانب سے یونیورسٹی کی اکیڈمک کونسل کے بنائے گئے قوانین کے برعکس کیے گئے اس فیصلے کے خلاف کوئی اعتراض سامنے نہیں آیا۔
واضح رہے کہ جامعہ کراچی کے ریگولرطالب علم کوبھی کسی پرچے میں 4بارفیل ہونے کی صورت میں پانچویں بار امتحان میں شرکت کی اجازت نہیں ہوتی ایم بی اے میں 5 بارفیل ہونے والے طالب علم کو چھٹی بارامتحان میں شرکت کی اجازت دینے کی سفارش یونیورسٹی کے رکن سینڈیکیٹ اورمتعلقہ کالج کے ڈائریکٹرنے خود کی تھی واضح رہے کہ جامعہ کراچی کی اکیڈمک کونسل نے 2ماہ قبل منعقدہ اجلاس میں ہی چاربارفیل ہونے والے طلبہ کوپانچویں باربھی امتحان میں شرکت کی اجازت دینے کی تجویز اتفاق رائے سے مسترد کردی تھی تاہم جامعہ کراچی کی انتظامیہ کی جانب سے مذکورہ فیصلہ سے یونیورسٹی کے فیصلہ ساز ادارے اکیڈمک کونسل کی قرارداد کی دھجیاں بھی بکھیردی گئی ہیںجبکہ اس فیصلے سے ایسے طلبا کی حق تلفی ہوئی ہے۔
جو4بارامتحان میں فیل ہونے کے بعد صرف اس لیے ڈگری حاصل کرنے سے محروم رہ گئے کہ انھیں پانچویں یا چھٹی بارامتحان میں شرکت کی قانونی طور پر اجازت نہیں تھی''ایکسپریس''کومعلوم ہواہے کہ ''سی اے ایم ایس ،کالج آف بزنس اینڈ آئی ٹی''کے ایم بی اے کے طالب علم نے بی اے (ایم)621آئی بی ایف کے پرچے میں 5 بار فیل ہونے کے بعد یونیورسٹی انتظامیہ سے چھٹی بار امتحان میں شرکت کی اجازت طلب کی تھی، واضح رہے کہ یونیورسٹی کے سیمسٹرامتحانات کے قوانین کے تحت کسی مضمون میں4 بارفیل ہونے والے طالب علم کوپانچویں بار بھی امتحان دینے کی اجازت نہیں ہوتی۔
تاہم انتظامیہ نے نہ صرف یہ جاننے کی کوشش نہیں کی کہ متعلقہ طالب علم نے پانچویں بار اس مضمون کاامتحان کس طرح دے دیا بلکہ چھٹی بار بھی امتحان میں شرکت کی اجازت دے دی گئی یاد رہے کہ جامعہ کراچی کے موجودہ دورمیں اقربا پروری کایہ دوسراواقعہ سامنے آیا ہے اس سے قبل بی ڈی ایس کے پرچے میں شرکت سے محروم رہ جانے والے طلبا کوعلیحدہ امتحانی مرکز قائم کرکے امتحان لے لیاگیاتھامتعلقہ فیصلے سے متاثرہونے والے سیکڑوں طلبہ نے جامعہ کراچی کے چانسلراورگورنرسندھ ڈاکٹر عشرت العباد خان سے اپیل کی ہے کہ جامعہ کراچی کی انتظامیہ کی جانب سے اقربا پروری کے اس واقعے کی تحقیقات کرائی جائیں اورانھیں بھی پانچویں اورچھٹی بار سیمسٹر امتحان میں شرکت کی اجازت دی جائے۔