کشمیر کے بغیر بھارت سے مذاکرات کی حیثیت نہیں حافظ سعید
نواز شریف کو پاکستانی مفادات کیخلاف کوئی معاہدہ نہیں کرنے دیں گے
جماعۃ الدعوۃ کے امیر پروفیسر حافظ محمد سعید نے کہا ہے کہ مسئلہ کشمیر کے بغیرہونے والے کسی بھی مذاکرات کی کوئی حیثیت نہیں اورہم وزیر اعظم نواز شریف کو پاکستان کے مفادات کے خلاف کوئی بھی معاہدہ نہیں کرنے دیں گے۔
اگر پرویزمشرف کی سودے بازیاں اور فیصلے غلط تھے تو بھارت کے ساتھ نواز شریف کی دوستی بھی غلط ہے جبکہ بیک چینل ڈپلومیسی نے ہی پاکستان کا بیڑا غرق کیاہے۔ ان خیالات کا اظہار انھوں نے حیدرآباد کے مقامی ہال میں جماعۃ الدعوۃ کے تحت ہونے والے افطار ڈنر کے شرکاء سے خطاب اور میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کیا۔ پروفیسرحافظ محمد سعید نے کہا کہ وہ کشمیر کے متعلق قائم پارلیمنٹ کی کشمیر کمیٹی کے کام سے مطمئن نہیں، پرویزمشرف نے کمشیر کے متعلق پاکستان کے اصولی موقف کو چھوڑکرنئے آپشن دیے اور پاکستان کو مصیبت میں ڈال دیا۔
موجودہ حکومت کشمیر سے متعلق سابقہ قومی موقف کو بحال کرے۔ ان کاکہنا تھاکہ امریکا، اسرائیل اور بھارت نے ٹرائیکا قائم کررکھا ہے جوکہ اسلام دشمنی پرہے، افغانستان میں شکست کے بعد امریکا وہاں سے فرارہورہاہے، اگر افغانستان میں امریکا نہیں رک سکا تو پھر بھارت کشمیر میں بھی نہیں رک سکے گا اور اسے باالاآخر کشمیر سے بھاگنا ہی ہے، امریکا اپنی شکست کا بھارت کے ذریعے پاکستان سے بدلہ اورانتقام لینا چاہتاہے، امریکا نے ہی بھارت کے ساتھ مل کر ڈرون حملے اور اس کے جواب میں خود کش حملوں کا منصوبہ تیار کیا۔
اگر پرویزمشرف کی سودے بازیاں اور فیصلے غلط تھے تو بھارت کے ساتھ نواز شریف کی دوستی بھی غلط ہے جبکہ بیک چینل ڈپلومیسی نے ہی پاکستان کا بیڑا غرق کیاہے۔ ان خیالات کا اظہار انھوں نے حیدرآباد کے مقامی ہال میں جماعۃ الدعوۃ کے تحت ہونے والے افطار ڈنر کے شرکاء سے خطاب اور میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کیا۔ پروفیسرحافظ محمد سعید نے کہا کہ وہ کشمیر کے متعلق قائم پارلیمنٹ کی کشمیر کمیٹی کے کام سے مطمئن نہیں، پرویزمشرف نے کمشیر کے متعلق پاکستان کے اصولی موقف کو چھوڑکرنئے آپشن دیے اور پاکستان کو مصیبت میں ڈال دیا۔
موجودہ حکومت کشمیر سے متعلق سابقہ قومی موقف کو بحال کرے۔ ان کاکہنا تھاکہ امریکا، اسرائیل اور بھارت نے ٹرائیکا قائم کررکھا ہے جوکہ اسلام دشمنی پرہے، افغانستان میں شکست کے بعد امریکا وہاں سے فرارہورہاہے، اگر افغانستان میں امریکا نہیں رک سکا تو پھر بھارت کشمیر میں بھی نہیں رک سکے گا اور اسے باالاآخر کشمیر سے بھاگنا ہی ہے، امریکا اپنی شکست کا بھارت کے ذریعے پاکستان سے بدلہ اورانتقام لینا چاہتاہے، امریکا نے ہی بھارت کے ساتھ مل کر ڈرون حملے اور اس کے جواب میں خود کش حملوں کا منصوبہ تیار کیا۔