چینی قونصلیٹ حملہ ڈھائی ماہ گزرگئے دہشت گردوں کی لاشیں لینے کوئی نہیں آیا
ممکنہ طور پر آج لاشوں کی تدفین کی جائے گی یا مہلت میں اضافہ کردیا جائے گا
چین کے قونصل خانے پرحملے میں ہلاک ہونے والے دہشت گردوں کی لاشیں اب تک تلاش ورثا کے لیے سرد خانے میں رکھی ہوئی ہیں ، واقعے کو ڈھائی ماہ بیت گیا لیکن لاشیں وصول کرنے کوئی نہیں آیا۔
سرد خانے کے حکام کا کہنا ہے کہ انتظامیہ کی اجازت کے بعد ہی لاشوں کو سپرد خاک کیا جائے گا۔ انتظامیہ کی جانب سے دی گئی مہلت آج (4 فروری) ختم ہورہی ہے ، ممکنہ طور پر آج لاشوں کی تدفین کی جائے گی یا انتظامیہ اس مہلت میں اضافہ کردے گی۔ تفصیلات کے مطابق گذشتہ سال 23 نومبر کی صبح کلفٹن کے علاقے میں قائم چین کے قونصل خانے پر صبح تقریباً سوا9 بجے 3 دہشت گردوں نے حملہ کیا جسے موقع پر موجود پولیس اہلکاروں اور نجی سیکیورٹی گارڈز نے ناکام بنادیا۔
واقعے میں 2پولیس اہلکار کانسٹیبل عامر اور اے ایس آئی اشرف نے جام شہادت نوش کیا جبکہ ویزا کے حصول کے لیے آئے ہوئے باپ بیٹا نیاز محمد اور زاہد شاہ بھی جاں بحق ہوئے ، ایک سیکیورٹی گارڈ جمن شدید زخمی ہوا جوکہ بعد میں صحت یاب ہوگیا۔ پولیس اہلکاروں اور سیکیورٹی گارڈ کی فائرنگ سے تینوں حملہ آور مارے گئے تھے ، تینوں کی لاشیں ضابطے کی کارروائی کے بعد سرد خانے میں رکھوادی گئی تھیں۔ واقعے کو تقریباً ڈھائی ماہ بیت گیا لیکن لاشیں لینے کے لیے کوئی نہیں آیا ۔ واضح رہے کہ حملے کی ذمے داری بلوچ لبریشن آرمی نے قبول کی تھی جبکہ ہلاک دہشت گردوں کے نام ازل خان مری عرف سنگت داد ، رئیس بلوچ اور رازق ولد دین محمد معلوم ہوئے تھے۔
سرد خانے کے حکام کا کہنا ہے کہ انتظامیہ کی اجازت کے بعد ہی لاشوں کو سپرد خاک کیا جائے گا۔ انتظامیہ کی جانب سے دی گئی مہلت آج (4 فروری) ختم ہورہی ہے ، ممکنہ طور پر آج لاشوں کی تدفین کی جائے گی یا انتظامیہ اس مہلت میں اضافہ کردے گی۔ تفصیلات کے مطابق گذشتہ سال 23 نومبر کی صبح کلفٹن کے علاقے میں قائم چین کے قونصل خانے پر صبح تقریباً سوا9 بجے 3 دہشت گردوں نے حملہ کیا جسے موقع پر موجود پولیس اہلکاروں اور نجی سیکیورٹی گارڈز نے ناکام بنادیا۔
واقعے میں 2پولیس اہلکار کانسٹیبل عامر اور اے ایس آئی اشرف نے جام شہادت نوش کیا جبکہ ویزا کے حصول کے لیے آئے ہوئے باپ بیٹا نیاز محمد اور زاہد شاہ بھی جاں بحق ہوئے ، ایک سیکیورٹی گارڈ جمن شدید زخمی ہوا جوکہ بعد میں صحت یاب ہوگیا۔ پولیس اہلکاروں اور سیکیورٹی گارڈ کی فائرنگ سے تینوں حملہ آور مارے گئے تھے ، تینوں کی لاشیں ضابطے کی کارروائی کے بعد سرد خانے میں رکھوادی گئی تھیں۔ واقعے کو تقریباً ڈھائی ماہ بیت گیا لیکن لاشیں لینے کے لیے کوئی نہیں آیا ۔ واضح رہے کہ حملے کی ذمے داری بلوچ لبریشن آرمی نے قبول کی تھی جبکہ ہلاک دہشت گردوں کے نام ازل خان مری عرف سنگت داد ، رئیس بلوچ اور رازق ولد دین محمد معلوم ہوئے تھے۔