صدارتی الیکشن وزیراعظم و ارکان کاعمرہاعتکاف کاشیڈول متاثر
نوازشریف کواہلخانہ کے ہمراہ22ویںرمضان کوسعودیہ جاناتھا،پروگرام بدلنے پرمجبور
وزیراعظم نوازشریف اور عمرہ واعتکاف کے خواہش مندتمام حکومتی واپوزیشن اراکین پارلیمنٹ کے طے شدہ پروگرام صدارتی انتخابات کے باعث بری طرح متاثرہو گئے۔
وزیراعظم نوازشریف ایک مدت سے رمضان کاآخری عشرہ حجاز مقدس میں گزارتے ہیں اور امسال بھی انھیں اہلخانہ کے ہمراہ22 ویں رمضان کوعمرہ کی ادائیگی کیلئے سعودی عرب جانا تھامگراب صدارتی الیکشن کے باعث ان سمیت دیگر اراکین پارلیمنٹ بھی اپنے پروگرام ازسرنو ترتیب دینے پرمجبور ہیں۔ الیکشن کمیشن نے6 اگست کی تاریخ طے کی تومتعدد اراکین نے عمرہ ادائیگی کے بعدواپسی کے ٹکٹ 4 اگست یااس سے پہلے کے بک کرالئے تھے۔
اب حکومت کی جانب سے 30 جولائی کوالیکشن کرانیکی کوششوں کے بعدایسے اراکین تذبذب کاشکارہیں کہ وہ اپنے عمرہ روانگی اورواپسی کے ٹکٹ کس تاریخ کے بک کرائیں کیونکہ انھیں کچھ واضح نہیں کہ الیکشن کب ہوں گے۔حکومت کو اپنے تمام حکومتی اراکین قومی اسمبلی، سینٹ وصوبائی اسمبلی سے ووٹ پول کرانیکے بعد بھی کم وبیش65 ووٹ درکارہونگے جواعتکاف اورعمرہ کے اس سیزن میں حکومت کیلیے آسان ہدف نہیں،خفیہ رائے شماری سے انتخاب بھی حکومت کیلیے مشکلات کاباعث بن سکتا ہے۔
وزیراعظم نوازشریف ایک مدت سے رمضان کاآخری عشرہ حجاز مقدس میں گزارتے ہیں اور امسال بھی انھیں اہلخانہ کے ہمراہ22 ویں رمضان کوعمرہ کی ادائیگی کیلئے سعودی عرب جانا تھامگراب صدارتی الیکشن کے باعث ان سمیت دیگر اراکین پارلیمنٹ بھی اپنے پروگرام ازسرنو ترتیب دینے پرمجبور ہیں۔ الیکشن کمیشن نے6 اگست کی تاریخ طے کی تومتعدد اراکین نے عمرہ ادائیگی کے بعدواپسی کے ٹکٹ 4 اگست یااس سے پہلے کے بک کرالئے تھے۔
اب حکومت کی جانب سے 30 جولائی کوالیکشن کرانیکی کوششوں کے بعدایسے اراکین تذبذب کاشکارہیں کہ وہ اپنے عمرہ روانگی اورواپسی کے ٹکٹ کس تاریخ کے بک کرائیں کیونکہ انھیں کچھ واضح نہیں کہ الیکشن کب ہوں گے۔حکومت کو اپنے تمام حکومتی اراکین قومی اسمبلی، سینٹ وصوبائی اسمبلی سے ووٹ پول کرانیکے بعد بھی کم وبیش65 ووٹ درکارہونگے جواعتکاف اورعمرہ کے اس سیزن میں حکومت کیلیے آسان ہدف نہیں،خفیہ رائے شماری سے انتخاب بھی حکومت کیلیے مشکلات کاباعث بن سکتا ہے۔