خالدبن ولید ؓ کے مزارکی شہادت بڑا المیہ ہے طاہر القادری

یہ بات لمحۂ فکریہ ہے کہ امہ کی باہمی لڑائی میں صحابہ کرام کے مزارات بھی محفوظ نہیں رہے

امت مسلمہ فرقوں میں بٹنے کے بجائے اکٹھی ہو کرسیاسی اورمعاشی قوت بنے۔ فوٹو: فائل

ڈاکٹر طاہر القادری نے دمشق (شام) میں حضرت خالد بن ولید ؓ کے مزار کی شہادت پر گہرے دکھ اورافسوس کا اظہار کرتے ہوئے واقعے کوبڑا المیہ قرار دیا ہے۔

اپنے بیان میں انھوں نے کہا کہ جلیل القدرصحابی کے مزارپرحملہ دراصل مسلمانوں کی اجتماعیت پرحملہ ہے،یہ واقعہ مسلم امہ کیلیے لمحۂ فکریہ ہے کہ ان کی باہمی لڑائی میں صحابہ کرام کے مزارات بھی محفوظ نہیں رہے،مسلمانوں کی آپس کی لڑائیاں بطور امت مسلمانوں کو کمزورکررہی ہیں،اللہ کی تلوارکا لقب پانے والے عظیم صحابی کے مزارکی شہادت مسلمانوں کے مابین اتفاق واتحاد کے رویوں کی نفی کررہی ہے۔




ضرورت اس امر کی ہے کہ امت مسلمہ فرقوں میں بٹنے کے بجائے مشترکات پراکٹھی ہو کرسیاسی اورمعاشی قوت بنے ،صحابہ کرام کی زندگی محبت و الفت ،اتحاد و یگانگت اور یکجہتی کے عظیم موتیوں سے مزین تھی،آج مسلمانوں کے ایک ملک میں صحابہ کے مزارات کامحفوظ نہ ہوناانسانی تاریخ کے بڑے المیوں میں سے ایک ہے۔اسلامی فتوحات میں کلیدی کرداراداکرنے والے جری صحابی خالد بن ولید ؓکے مزارکی شہادت جیسے واقعات سے بطورامت مسلمانوں کا تشخص نہ صرف بری طرح مجروح ہورہاہے بلکہ مسلمانوں کی اجتماعیت پربھی کاری ضرب لگ رہی ہے۔
Load Next Story