ن لیگ نے ممنون حسین کوصدارتی امیدوارلانے کاحتمی فیصلہ کرلیا
ممنون حسین اب 9ستمبر2013ء سے پاکستان کے 11ویں صدر بننے جارہے ہیں۔
باوثوق ذرائع سے معلوم ہوا ہے کہ مسلم لیگ(ن) کی اعلیٰ قیادت نے سابق گورنر سندھ اور مسلم لیگ(ن) کے سینئر نائب صدر ممنون حسین کانام صدرِپاکستان کے امیدوار کے طور پر سامنے لانے کا حتمی فیصلہ کرلیا ہے۔
وزیراعظم نوازشریف آج ہونیوالے پارٹی اجلاس میں مرکزی قائدین سے رسمی منظوری لیں گے۔اس سے قبل وزیراعظم کے مشیر برائے خارجہ وسلامتی امور سرتاج عزیز کے ساتھ جسٹس (ر) سعیدالزمان صدیقی بھی حکومتی صدارتی امیدوار بننے کی دوڑ میں شامل تھے مگر اب باوثوق ذرائع کے مطابق قرعہ فال ممنون حسین کے نام نکل رہا ہے۔19جون1999ء سے 12 اکتوبر1999ء تک سندھ کے 27ویں گورنر رہنے والے ممنون حسین اب 9ستمبر2013ء سے پاکستان کے 11ویں صدر بننے جارہے ہیں۔
تاریخ انھیں ایک دیانتدار اور شریف النفس گورنرکے طور پر جانتی ہے۔گزشتہ ایک ہفتے سے مسلم لیگ(ن) کے 6 رہنمائوں کے نام زیربحث رہنے کے بعد اب صدر پاکستان بننے کا ہما عالمی شہرت یافتہ ادارے انسٹیٹیوٹ آف بزنس ایڈمنسٹریشن کراچی کے 1965ء کے گریجویٹ ممنون حسین کے سر بیٹھ رہا ہے۔ پاکستان مسلم لیگ(ن) کے بھاری مینڈیٹ یافتہ وزیراعظم نوازشریف کو موجودہ حالات میں جس مزاج اور اعتماد کے ساتھی کی بطور صدر پاکستان ضرورت ہے اس معیار پر مرنجاں مرنج شخصیت کے مالک،خاموش طبع اور معاملہ فہم ممنون حسین ہی پورااترتے ہیں۔
وزیراعظم نوازشریف انہیں معتبر بھی سمجھتے ہیں اور معتمد بھی۔گزشتہ 14سالوں کے دوران وہ پارٹی اور اس کی قیادت کیلئے مشکل وقت میں اپنے معدودے چند ساتھیوں کے ہمراہ اپنے قائد نوازشریف کے نام کا علم جس ثابت قدمی سے تھامے رکھا ،یہ کسی سے ڈھکا چھپا نہیں،یہی وجہ ہے کہ اب تک ان کے نام کے حوالے سے پارٹی کے اندر اور باہر کہیں سے کسی قابل ذکراعتراض کی آواز سامنے نہیں آئی۔وزیراعظم نوازشریف صوبہ سندھ سے اپنے آئندہ صدر کے چنائوکافیصلہ کرکے سندھ کارڈ کھیلنے والوں کا راستہ روکنے کی بھی کامیاب کوشش کررہے ہیں۔
وزیراعظم نوازشریف آج ہونیوالے پارٹی اجلاس میں مرکزی قائدین سے رسمی منظوری لیں گے۔اس سے قبل وزیراعظم کے مشیر برائے خارجہ وسلامتی امور سرتاج عزیز کے ساتھ جسٹس (ر) سعیدالزمان صدیقی بھی حکومتی صدارتی امیدوار بننے کی دوڑ میں شامل تھے مگر اب باوثوق ذرائع کے مطابق قرعہ فال ممنون حسین کے نام نکل رہا ہے۔19جون1999ء سے 12 اکتوبر1999ء تک سندھ کے 27ویں گورنر رہنے والے ممنون حسین اب 9ستمبر2013ء سے پاکستان کے 11ویں صدر بننے جارہے ہیں۔
تاریخ انھیں ایک دیانتدار اور شریف النفس گورنرکے طور پر جانتی ہے۔گزشتہ ایک ہفتے سے مسلم لیگ(ن) کے 6 رہنمائوں کے نام زیربحث رہنے کے بعد اب صدر پاکستان بننے کا ہما عالمی شہرت یافتہ ادارے انسٹیٹیوٹ آف بزنس ایڈمنسٹریشن کراچی کے 1965ء کے گریجویٹ ممنون حسین کے سر بیٹھ رہا ہے۔ پاکستان مسلم لیگ(ن) کے بھاری مینڈیٹ یافتہ وزیراعظم نوازشریف کو موجودہ حالات میں جس مزاج اور اعتماد کے ساتھی کی بطور صدر پاکستان ضرورت ہے اس معیار پر مرنجاں مرنج شخصیت کے مالک،خاموش طبع اور معاملہ فہم ممنون حسین ہی پورااترتے ہیں۔
وزیراعظم نوازشریف انہیں معتبر بھی سمجھتے ہیں اور معتمد بھی۔گزشتہ 14سالوں کے دوران وہ پارٹی اور اس کی قیادت کیلئے مشکل وقت میں اپنے معدودے چند ساتھیوں کے ہمراہ اپنے قائد نوازشریف کے نام کا علم جس ثابت قدمی سے تھامے رکھا ،یہ کسی سے ڈھکا چھپا نہیں،یہی وجہ ہے کہ اب تک ان کے نام کے حوالے سے پارٹی کے اندر اور باہر کہیں سے کسی قابل ذکراعتراض کی آواز سامنے نہیں آئی۔وزیراعظم نوازشریف صوبہ سندھ سے اپنے آئندہ صدر کے چنائوکافیصلہ کرکے سندھ کارڈ کھیلنے والوں کا راستہ روکنے کی بھی کامیاب کوشش کررہے ہیں۔