اسٹاک مارکیٹ میں مسلسل 3 روزہ تیزی کے بعد مندی
مندی کے سبب 59فیصد حصص کی قیمتیں گر گئیں، سرمایہ کاروں کے15ارب 17لاکھ51 ہزار 247 روپے ڈوب گئے۔
آئی ایم ایف کی جانب سے قرض پیکیج عوامی مفادسے متصادم اور معیشت کی بحالی کے عمل میں دباوبڑھنے جیسی خبروں کے باعث پاکستان اسٹاک ایکس چینج میں 3 روزہ تسلسل سے تیزی کے بعد بدھ کو اتارچڑھاو کے بعد مندی کے اثرات غالب رہے جس سے انڈیکس 41600 پوائنٹس کی نفسیاتی حد بھی گرگئی۔
ماہرین اسٹاک کا کہنا تھاکہ آئی ایم ایف سے قرضوں کے حصول سے پاکستان کی عوام پر مہنگائی کا بوجھ مزید بڑھنے اور دیگرمنفی عوامل کے باعث پاکستان کا کا آئی ایم ایف سے رجوع نہ کرنے کے امکانات کے باعث بدھ کوسرمایہ کاری کے بیشتر شعبوں نے حصص کی آف لوڈنگ کو ترجیح دی۔
کاروباری حجم پیرکی نسبت 19 اشاریہ 26 فیصدکم رہااور مجموعی طورپر 20 کروڑ 51 لاکھ 64 ہزارحصص کے سودے ہوئے جبکہ کاروباری سرگرمیوں کادائرہ کار 373 کمپنیوں کے حصص تک محدود رہا جن میں 138کے بھاؤ میں اضافہ، 220کے داموں میں کمی اور15کی قیمتوں میں استحکام رہا۔
واضح رہے کہ مندی کے سبب 59 فیصد حصص کی قیمتیں گرگئیں جبکہ سرمایہ کاروں کے15ارب 17 لاکھ 51 ہزار 247 روپے ڈوب گئے۔
ماہرین اسٹاک کا کہنا تھاکہ آئی ایم ایف سے قرضوں کے حصول سے پاکستان کی عوام پر مہنگائی کا بوجھ مزید بڑھنے اور دیگرمنفی عوامل کے باعث پاکستان کا کا آئی ایم ایف سے رجوع نہ کرنے کے امکانات کے باعث بدھ کوسرمایہ کاری کے بیشتر شعبوں نے حصص کی آف لوڈنگ کو ترجیح دی۔
کاروباری حجم پیرکی نسبت 19 اشاریہ 26 فیصدکم رہااور مجموعی طورپر 20 کروڑ 51 لاکھ 64 ہزارحصص کے سودے ہوئے جبکہ کاروباری سرگرمیوں کادائرہ کار 373 کمپنیوں کے حصص تک محدود رہا جن میں 138کے بھاؤ میں اضافہ، 220کے داموں میں کمی اور15کی قیمتوں میں استحکام رہا۔
واضح رہے کہ مندی کے سبب 59 فیصد حصص کی قیمتیں گرگئیں جبکہ سرمایہ کاروں کے15ارب 17 لاکھ 51 ہزار 247 روپے ڈوب گئے۔