امریکا اسرائیل سے فضائی دفاعی نظام ’آئرن ڈوم‘ خریدے گا
’آرئن ڈوم‘ 2011 سے اسرائیلی فوج کے استعمال میں ہے جس سے وہ غزہ سے آنے والے حملوں کو ناکام بناتا ہے۔
امریکی فوج کا کہنا ہے کہ وہ اسرائیل سے محدود پیمانے کا فضائی دفاعی نظام 'آئرن ڈوم' خریدنے میں دلچسپی رکھتا ہے۔
غیر ملکی خبررساں ادارے کے مطابق امریکی فوج کے ترجمان کرنل پیٹرک سیبر کا کہنا ہے کہ وہ اسرائیل کی جانب سے امریکا کی مدد سے تیار کردہ محدود پیمانے کا فضائی دفاعی نظام آئرن ڈوم' کی جوڑی خریدنا چاہتا ہے۔
فوجی ترجمان نے کہا کہ اسرائیل سے فضائی دفاعی نظام کی خریداری کا مقصد سرحدوں پر تعینات فوجیوں کا دفاع کرنا ہے تاکہ فوجیوں کو درپیش چیلنجر، براہ راست اور فضائی خطرات سے تحفظ دیا جاسکے اور یہ سسٹم بلواسطہ ہدف یعنی راکٹ اور مارٹر سے محفوظ رکھنے میں بھی مددگار ثابت ہوگا تاہم اس حوالے سے اب تک کوئی فیصلہ نہیں ہوسکا کہ یہ دونوں سسٹم کس جگہ رکھے جائیں گے۔
واضح رہے 'آرئن ڈوم' 70 کلو میٹر کی مسافت پرمار کرنے والے راکٹوں کو ہدف تک پہنچنے سے روکنے اور مارٹر کے گولوں کو تباہ کرنے کے لیے استعمال کیاجاتا ہے جب کہ یہ فضائی دفاعی نظام 2011 سے اسرائیلی فوج کے استعمال میں ہے جسے غزہ سمیت دیگر مقامات سے آنے والے راکٹس یا دیگر حملوں کو ناکام بنانے کے لیے استعمال کیا جاتا ہے۔
دوسری جانب اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو نے امریکا کے ساتھ ہونے والے اس معاہدے کو خوش آئند قرار دیتے ہوئے کہا کہ اسرائیل تیزی کے ساتھ عالمی سطح پر اپنا مقام بنا رہا ہے اور یہ معاہدہ امریکا اور اسرائیل کی دوستی کا ثبوت ہے۔
غیر ملکی خبررساں ادارے کے مطابق امریکی فوج کے ترجمان کرنل پیٹرک سیبر کا کہنا ہے کہ وہ اسرائیل کی جانب سے امریکا کی مدد سے تیار کردہ محدود پیمانے کا فضائی دفاعی نظام آئرن ڈوم' کی جوڑی خریدنا چاہتا ہے۔
فوجی ترجمان نے کہا کہ اسرائیل سے فضائی دفاعی نظام کی خریداری کا مقصد سرحدوں پر تعینات فوجیوں کا دفاع کرنا ہے تاکہ فوجیوں کو درپیش چیلنجر، براہ راست اور فضائی خطرات سے تحفظ دیا جاسکے اور یہ سسٹم بلواسطہ ہدف یعنی راکٹ اور مارٹر سے محفوظ رکھنے میں بھی مددگار ثابت ہوگا تاہم اس حوالے سے اب تک کوئی فیصلہ نہیں ہوسکا کہ یہ دونوں سسٹم کس جگہ رکھے جائیں گے۔
واضح رہے 'آرئن ڈوم' 70 کلو میٹر کی مسافت پرمار کرنے والے راکٹوں کو ہدف تک پہنچنے سے روکنے اور مارٹر کے گولوں کو تباہ کرنے کے لیے استعمال کیاجاتا ہے جب کہ یہ فضائی دفاعی نظام 2011 سے اسرائیلی فوج کے استعمال میں ہے جسے غزہ سمیت دیگر مقامات سے آنے والے راکٹس یا دیگر حملوں کو ناکام بنانے کے لیے استعمال کیا جاتا ہے۔
دوسری جانب اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو نے امریکا کے ساتھ ہونے والے اس معاہدے کو خوش آئند قرار دیتے ہوئے کہا کہ اسرائیل تیزی کے ساتھ عالمی سطح پر اپنا مقام بنا رہا ہے اور یہ معاہدہ امریکا اور اسرائیل کی دوستی کا ثبوت ہے۔