سندھ کو اس کے حصے کی گیس دی جائے مراد علی شاہ
وزیراعظم نے پہلے خط کا جواب نہیں دیا آج دوبارہ خط لکھ دیا، مراد علی شاہ
وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کا کہنا ہے کہ گیس بحران سندھ میں ہے لہذا صوبے کو اس کے حصے کی گیس دی جائے۔
سندھ اسمبلی میں اظہار خیال کے دوران وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کا کہنا تھا کہ گیس اور بجلی کی قیمتوں میں اضافہ کردیاگیا ہے، سندھ کو اس کے حصے کی گیس دی جائے، گیس بحران سندھ میں ہے، گھریلو صارفین کو گیس نہیں مل رہی، آئین کے مطابق سندھ کو اسکے حصے کی گیس ملنی چاہیے، وزیراعظم کو خط لکھا تھا کہ سندھ کو اس کا حصہ دیا جائے۔
وزیراعلیٰ سندھ کا کہنا تھا کہ ایم ڈی سوئی سدرن گیس سے رابطہ کیا، انہوں نے کہا کہ وفاق گیس نہیں دے رہا، سندھ سے 2900 ایم ایم سی ایف ڈِی گیس پیدا ہورہی ہے، سندھ کی مجموعی گیس کھپت 1500ایم ایم سی ایف ڈی گیس ہے، وزیراعظم نے پہلے خط کا جواب نہیں دیا آج دوبارہ خط لکھ دیا۔
وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کا کہنا تھا کہ گیس پر پہلا حق سندھ کا ہے، ہم کوئی رعایت نہیں مانگ رہے، یہ پاکستان کی تاریخ میں نہیں ہوا جو آجکل ہورہا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ مالی سال کے سات ماہ گزر گئے قابل تقسیم محاصل سے ہمیں حصہ نہیں ملا، ہمیں قابل تقسیم محاصل سے اس سال 10ارب روپے گزشتہ سال سے کم ملے۔
وزیراعلیٰ سندھ نے کہا کہ وفاقی حکومت نے کہا کہ ہماری آمدن ساڑھے چار فیصد سے زیادہ ہے، وفاق سے فنڈز نہ ملنے پر ہمارا ترقیاتی بجٹ متاثر ہورہا ہے، تاریخ میں پہلی مرتبہ فنڈز اتنا کم مل رہاہے۔ ان کا کہنا تھا کہ ایوان کو بتانا چاہتا ہوں کہ آفت پتہ نہیں کہاں سے آئی ہے، آئندہ کچھ دنوں میں ہوسکتا ہے کہ کچھ اقدامات لینا پڑیں۔
سندھ اسمبلی میں اظہار خیال کے دوران وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کا کہنا تھا کہ گیس اور بجلی کی قیمتوں میں اضافہ کردیاگیا ہے، سندھ کو اس کے حصے کی گیس دی جائے، گیس بحران سندھ میں ہے، گھریلو صارفین کو گیس نہیں مل رہی، آئین کے مطابق سندھ کو اسکے حصے کی گیس ملنی چاہیے، وزیراعظم کو خط لکھا تھا کہ سندھ کو اس کا حصہ دیا جائے۔
وزیراعلیٰ سندھ کا کہنا تھا کہ ایم ڈی سوئی سدرن گیس سے رابطہ کیا، انہوں نے کہا کہ وفاق گیس نہیں دے رہا، سندھ سے 2900 ایم ایم سی ایف ڈِی گیس پیدا ہورہی ہے، سندھ کی مجموعی گیس کھپت 1500ایم ایم سی ایف ڈی گیس ہے، وزیراعظم نے پہلے خط کا جواب نہیں دیا آج دوبارہ خط لکھ دیا۔
وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کا کہنا تھا کہ گیس پر پہلا حق سندھ کا ہے، ہم کوئی رعایت نہیں مانگ رہے، یہ پاکستان کی تاریخ میں نہیں ہوا جو آجکل ہورہا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ مالی سال کے سات ماہ گزر گئے قابل تقسیم محاصل سے ہمیں حصہ نہیں ملا، ہمیں قابل تقسیم محاصل سے اس سال 10ارب روپے گزشتہ سال سے کم ملے۔
وزیراعلیٰ سندھ نے کہا کہ وفاقی حکومت نے کہا کہ ہماری آمدن ساڑھے چار فیصد سے زیادہ ہے، وفاق سے فنڈز نہ ملنے پر ہمارا ترقیاتی بجٹ متاثر ہورہا ہے، تاریخ میں پہلی مرتبہ فنڈز اتنا کم مل رہاہے۔ ان کا کہنا تھا کہ ایوان کو بتانا چاہتا ہوں کہ آفت پتہ نہیں کہاں سے آئی ہے، آئندہ کچھ دنوں میں ہوسکتا ہے کہ کچھ اقدامات لینا پڑیں۔