پاکستان امریکا کیلیے ہمیشہ خاص اہمیت کا حامل ملک رہے گا امریکی کمانڈر
امریکا افغانستان میں جنگ کے خاتمے کے عمل میں پاکستان کے مفادات کے تحفظ کو یقینی بنائے گا، جنرل جوزف
امریکی سینٹرل کمانڈ کے سربراہ جنرل جوزف ووٹل نے کہا ہے کہ امریکا کے لیے پاکستان ہمیشہ ایک خاص اہمیت کا حامل ملک رہے گا۔
ایکسپریس ٹریبیون کے مطابق جنرل جوزف کا امریکی سینیٹ کی آرمڈ سروسز کمیٹی کے روبرو کہنا تھا کہ روس، چین، انڈیا اور ایران جیسے ممالک کے درمیان موجود ایٹمی طاقت کا حامل پاکستان ایک ایسا ملک ہے جو امریکا کے لیے ہمیشہ خاص اہمیت کا ملک رہے گا۔
امریکی کمانڈر کا مزید کہنا تھا کہ خطے میں پائیدار امن کے لیے پاکستان کا کردار اہم ہوگا، افغانستان میں 17 سال سے جاری جنگ کے خاتمے کے لیے مذاکرات میں پاکستان نے مثبت کردار ادا کیا امریکا بھی جنگ کے خاتمے کے ہدف کے لیے پاکستان کی ہر ممکن مدد کرنے کے لیے تیار ہے۔
امریکی کمانڈر جنرل جوزف نے افغانستان میں سیاسی بحران کو امن کے لیے سب سے بڑا خطرہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ سیاسی استحکام کے بغیر قیام امن کا خواب پورا نہ ہوسکے گا اور امریکا افغانستان میں قیام امن کے لیے دیگر حلقوں کے ساتھ ساتھ پاکستان سے بھی مثبت کردار نبھانے کا خواہاں ہے۔
امریکی کمانڈر جنرل جوزف نے کمیٹی کے ارکان کو بتایا کہ افغانستان کا معاملہ حل ہونے کی صورت میں فریقین کے تحفظات کو مدنظر رکھتے ہوئے پاکستان کے مفادات کے تحفظ کو یقینی بنایا جائے گا۔
ایکسپریس ٹریبیون کے مطابق جنرل جوزف کا امریکی سینیٹ کی آرمڈ سروسز کمیٹی کے روبرو کہنا تھا کہ روس، چین، انڈیا اور ایران جیسے ممالک کے درمیان موجود ایٹمی طاقت کا حامل پاکستان ایک ایسا ملک ہے جو امریکا کے لیے ہمیشہ خاص اہمیت کا ملک رہے گا۔
امریکی کمانڈر کا مزید کہنا تھا کہ خطے میں پائیدار امن کے لیے پاکستان کا کردار اہم ہوگا، افغانستان میں 17 سال سے جاری جنگ کے خاتمے کے لیے مذاکرات میں پاکستان نے مثبت کردار ادا کیا امریکا بھی جنگ کے خاتمے کے ہدف کے لیے پاکستان کی ہر ممکن مدد کرنے کے لیے تیار ہے۔
امریکی کمانڈر جنرل جوزف نے افغانستان میں سیاسی بحران کو امن کے لیے سب سے بڑا خطرہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ سیاسی استحکام کے بغیر قیام امن کا خواب پورا نہ ہوسکے گا اور امریکا افغانستان میں قیام امن کے لیے دیگر حلقوں کے ساتھ ساتھ پاکستان سے بھی مثبت کردار نبھانے کا خواہاں ہے۔
امریکی کمانڈر جنرل جوزف نے کمیٹی کے ارکان کو بتایا کہ افغانستان کا معاملہ حل ہونے کی صورت میں فریقین کے تحفظات کو مدنظر رکھتے ہوئے پاکستان کے مفادات کے تحفظ کو یقینی بنایا جائے گا۔