وزیراعلی سندھ نے جعلی اکاؤنٹس کیس کے فیصلے کو چیلنج کردیا
آصف زرداری نے بھی سپریم کورٹ میں نظر ثانی کیس کی جلد سماعت کی درخواست دائر کردی
وزیراعلی سندھ سید مراد علی شاہ نے جعلی اکاؤنٹس کیس میں سپریم کورٹ کے فیصلے کو چیلنج کردیا۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق سپریم کورٹ نے جعلی اکاؤنٹس کیس میں مراد علی شاہ اور بلاول بھٹو زرداری کا نام ای سی ایل سے نکالنے کے ساتھ کیس کو نیب کے حوالے کرنے کا حکم بھی دیا تھا جس کے خلاف وزیراعلیٰ سندھ نے درخواست دائر کردی ہے۔
مراد علی شاہ نے سپریم کورٹ میں نظرثانی اپیل دائر کی جس میں وفاق، نیب اور جے آئی ٹی کو فریق بنایا گیا، درخواست میں موقف اختیار کیا گیا کہ جے آئی ٹی نے جعلی اکاؤنٹس معاملہ کی تحقیقات کرنا تھی لیکن جے آئی ٹی میرے خلاف جعلی اکاؤنٹس ٹرانزیکشنز میں ملوث ہونے کا ثبوت نہ لاسکی۔
اس خبر کو بھی پڑھیں؛ منی لانڈرنگ کیس، آصف زرداری اورفریال تالپورکی فیصلے کے خلاف نظرثانی درخواست دائر
درخواست میں کہا گیا کہ سندھ اسمبلی نے شوگر ملز کو سبسڈی کی منظوری دی اور سبسڈی دینے کی قرار داد پی ٹی آئی کے خرم شیر زمان کی جانب سے پیش کی گئی، مقدمہ کو کراچی سے اسلام آباد منتقل کرنے کا کوئی جواز نہیں ہے جب کہ تحریری فیصلہ میں جے آئی ٹی رپورٹ سے نام نکالنے کے زبانی حکم کو شامل نہیں کیا گیا، معاملہ پر عمل در آمد بینچ تشکیل دینے کا بھی جواز نہ تھا لہذا سپریم کورٹ فیصلہ پر نظر ثانی کرے۔
دوسری جانب سابق صدر آصف زرداری نے سپریم کورٹ میں نظر ثانی کیس کی جلد سماعت کی درخواست دائر کردی ، جلد سماعت کی درخواست ایڈووکیٹ لطیف کھوسہ اور شہباز کھوسہ کی جانب سے دائر کی گئی جس میں موقف اختیار کیا گیا کہ انصاف کے تقاضوں کے پیش نظر نظر ثانی کو 12 فروری کو سماعت کے لیے مقرر کیا جائے، نظر ثانی درخواست پر 12 فروری کو سماعت کی جائے۔
اس خبر کو بھی پڑھیں؛ بلاول بھٹواور مراد علی شاہ کے نام ای سی ایل سے نکالے جائیں، سپریم کورٹ کا تحریری حکم
واضح رہے سپریم کورٹ نے جعلی اکاؤنٹس کیس میں حکم دیا تھا جے آئی ٹی نامکمل معاملات کی تحقیقات جاری رکھے گی اور جے آئی ٹی کے تمام ممبران نیب کو مزید تحقیقات میں معاونت کریں گے۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق سپریم کورٹ نے جعلی اکاؤنٹس کیس میں مراد علی شاہ اور بلاول بھٹو زرداری کا نام ای سی ایل سے نکالنے کے ساتھ کیس کو نیب کے حوالے کرنے کا حکم بھی دیا تھا جس کے خلاف وزیراعلیٰ سندھ نے درخواست دائر کردی ہے۔
مراد علی شاہ نے سپریم کورٹ میں نظرثانی اپیل دائر کی جس میں وفاق، نیب اور جے آئی ٹی کو فریق بنایا گیا، درخواست میں موقف اختیار کیا گیا کہ جے آئی ٹی نے جعلی اکاؤنٹس معاملہ کی تحقیقات کرنا تھی لیکن جے آئی ٹی میرے خلاف جعلی اکاؤنٹس ٹرانزیکشنز میں ملوث ہونے کا ثبوت نہ لاسکی۔
اس خبر کو بھی پڑھیں؛ منی لانڈرنگ کیس، آصف زرداری اورفریال تالپورکی فیصلے کے خلاف نظرثانی درخواست دائر
درخواست میں کہا گیا کہ سندھ اسمبلی نے شوگر ملز کو سبسڈی کی منظوری دی اور سبسڈی دینے کی قرار داد پی ٹی آئی کے خرم شیر زمان کی جانب سے پیش کی گئی، مقدمہ کو کراچی سے اسلام آباد منتقل کرنے کا کوئی جواز نہیں ہے جب کہ تحریری فیصلہ میں جے آئی ٹی رپورٹ سے نام نکالنے کے زبانی حکم کو شامل نہیں کیا گیا، معاملہ پر عمل در آمد بینچ تشکیل دینے کا بھی جواز نہ تھا لہذا سپریم کورٹ فیصلہ پر نظر ثانی کرے۔
دوسری جانب سابق صدر آصف زرداری نے سپریم کورٹ میں نظر ثانی کیس کی جلد سماعت کی درخواست دائر کردی ، جلد سماعت کی درخواست ایڈووکیٹ لطیف کھوسہ اور شہباز کھوسہ کی جانب سے دائر کی گئی جس میں موقف اختیار کیا گیا کہ انصاف کے تقاضوں کے پیش نظر نظر ثانی کو 12 فروری کو سماعت کے لیے مقرر کیا جائے، نظر ثانی درخواست پر 12 فروری کو سماعت کی جائے۔
اس خبر کو بھی پڑھیں؛ بلاول بھٹواور مراد علی شاہ کے نام ای سی ایل سے نکالے جائیں، سپریم کورٹ کا تحریری حکم
واضح رہے سپریم کورٹ نے جعلی اکاؤنٹس کیس میں حکم دیا تھا جے آئی ٹی نامکمل معاملات کی تحقیقات جاری رکھے گی اور جے آئی ٹی کے تمام ممبران نیب کو مزید تحقیقات میں معاونت کریں گے۔