سندھ بھرمیں ٹرانسپورٹ کی سہولتیں بہتر بنائی جائیں قائم علی شاہ
ایڈیشنل چیف سیکریٹری پلاننگ کی سربراہی میں کمیٹی تشکیل، 15دن میں رپورٹ طلب
وزیراعلیٰ سندھ سید قائم علی شاہ کی سربراہی میں جمعرات کو محکمہ ٹرانسپورٹ، خزانہ اور دیگر متعلقہ محکموں کا وزیر اعلیٰ ہائوس میں ایک اعلیٰ سطح کااجلاس منعقد ہوا ، جس میں شہید محترمہ بینظیر بھٹو پبلک ٹرانسپورٹ پروگرام کے منصوبے پر غور کیا گیا۔
اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعلیٰ سندھ نے کہا کہ کراچی سمیت صوبے بھر میں مواصلات کے ذرائع کو بہتر بنانے کی اشد ضرورت ہے اور اس کے لیے حکومت کی طرف سے زیر غور تمام منصوبوں کوجلد سے جلد حتمی شکل دی جائے ۔ محکمہ ٹرانسپورٹ کی طرف سے دی گئی بریفنگ میں اجلاس کو بتایاگیا کہ زیر غور منصوبے کے تحت کراچی سے اندرون سندھ کے 5 شہروں لاڑکانہ، سکھر ، نوابشاہ، میرپورخاص اور حیدرآباد تک پبلک پرائیویٹ پارٹنر شپ کی بنیاد پر 100بسیں چلائی جائیں گی تاہم ابھی حکومت کی طرف سے سبسڈی کے معاملات زیر غور ہیں۔ وزیراعلیٰ سندھ نے کہا کہ غریب اور متوسط طبقے کے لیے حکومت کی طرف سے کراچی شہر کے لیے اور کراچی سے اندرون سندھ کے شہروں تک فوری طور پر نئی بسیں چلانے کے منصوبوں پر کام مکمل کیا جائے۔
انھوں نے کہا کہ حکومت کی اولین ترجیحات میں تعلیم ، صحت ، روزگار کی مواقع کے ساتھ ساتھ بہترمواصلاتی سہولیات فراہم کرنابھی شامل ہیں ، جن پر فوری طور پر عمل کیا جائے۔ اس سلسلے میں وزیراعلیٰ سندھ نے ایڈیشنل چیف سیکریٹری (پلاننگ اینڈ ڈیولپمنٹ) کی سربراہی میں ایک کمیٹی تشکیل دی جس میں سیکریٹری خزانہ، سیکریٹری ٹرانسپورٹ اور پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ یونٹ اور کے ایم سی کے فوکل پرسن شامل ہوں گے ، کمیٹی 15دن میں منصوبے کے حوالے سے اپنی حتمی رپورٹ پیش کرے گی، جس میں حکومت سندھ کی طرف سے سبسڈی ، سرمایہ کاروں اور ٹرانسپورٹ آپریٹرز کی ذمے داریوں کا تعین کیا جائے گا۔ وزیراعلیٰ سندھ نے احکام جاری کیے کہ عوام کو فوری طور پر بہتر مواصلاتی سہولیات مہیا کرنے کے لیے ہنگامی اقدامات کیے جائیں۔
اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعلیٰ سندھ نے کہا کہ کراچی سمیت صوبے بھر میں مواصلات کے ذرائع کو بہتر بنانے کی اشد ضرورت ہے اور اس کے لیے حکومت کی طرف سے زیر غور تمام منصوبوں کوجلد سے جلد حتمی شکل دی جائے ۔ محکمہ ٹرانسپورٹ کی طرف سے دی گئی بریفنگ میں اجلاس کو بتایاگیا کہ زیر غور منصوبے کے تحت کراچی سے اندرون سندھ کے 5 شہروں لاڑکانہ، سکھر ، نوابشاہ، میرپورخاص اور حیدرآباد تک پبلک پرائیویٹ پارٹنر شپ کی بنیاد پر 100بسیں چلائی جائیں گی تاہم ابھی حکومت کی طرف سے سبسڈی کے معاملات زیر غور ہیں۔ وزیراعلیٰ سندھ نے کہا کہ غریب اور متوسط طبقے کے لیے حکومت کی طرف سے کراچی شہر کے لیے اور کراچی سے اندرون سندھ کے شہروں تک فوری طور پر نئی بسیں چلانے کے منصوبوں پر کام مکمل کیا جائے۔
انھوں نے کہا کہ حکومت کی اولین ترجیحات میں تعلیم ، صحت ، روزگار کی مواقع کے ساتھ ساتھ بہترمواصلاتی سہولیات فراہم کرنابھی شامل ہیں ، جن پر فوری طور پر عمل کیا جائے۔ اس سلسلے میں وزیراعلیٰ سندھ نے ایڈیشنل چیف سیکریٹری (پلاننگ اینڈ ڈیولپمنٹ) کی سربراہی میں ایک کمیٹی تشکیل دی جس میں سیکریٹری خزانہ، سیکریٹری ٹرانسپورٹ اور پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ یونٹ اور کے ایم سی کے فوکل پرسن شامل ہوں گے ، کمیٹی 15دن میں منصوبے کے حوالے سے اپنی حتمی رپورٹ پیش کرے گی، جس میں حکومت سندھ کی طرف سے سبسڈی ، سرمایہ کاروں اور ٹرانسپورٹ آپریٹرز کی ذمے داریوں کا تعین کیا جائے گا۔ وزیراعلیٰ سندھ نے احکام جاری کیے کہ عوام کو فوری طور پر بہتر مواصلاتی سہولیات مہیا کرنے کے لیے ہنگامی اقدامات کیے جائیں۔