سپریم کورٹ کی الیکشن کمیشن کوہدایت مناسب نہیں عاصمہ جہانگیر
اسٹیبلشمنٹ نے آرٹیکل 63 کا اطلاق پسندیدہ افراد پر نہیں صرف عام لوگوں پر رکھا ہے
سپریم کورٹ بار کی سابق صدرعاصمہ جہانگیر نے کہا ہے کہ سپریم کورٹ کا صدارتی انتخاب کے کیس میں الیکشن کمیشن کوہدایت دینا مناسب نہیں۔
اس کیس کے دیگر فریقین کونوٹس جاری کر کے سنا جانا چاہیے تھا۔ میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انھوں نے کہاکہ دیگر ارکان پارلیمنٹ کی طرح صدارتی امیدوار پر بھی آرٹیکل 63 کا اطلاق ہونا چاہیے۔ اسٹیبلشمنٹ نے آرٹیکل 63 صرف عام افرادکی چھانٹی کیلیے رکھا ہے، اسٹیبلشمنٹ کے چہیتے ہمیشہ آرٹیکل 63 پر پورا اترتے ہیں۔
آئی ایس آئی کے دفتر پر حملے میں ہونے والی شہادتوں پر افسوس ہے۔انسداد دہشت گردی پالیسی نہ ہونے سے دہشتگردوں کے حوصلے بڑھ رہے ہیں۔ کشمیرکمیشن آزاد کشمیر کے معاملات چلا رہا ہے۔ آزاد کشمیر کے شہریوں کو سیاسی آزادی دینا ان کا حق ہے تاکہ وہ اپنے معاملات خود چلا سکیں۔
اس کیس کے دیگر فریقین کونوٹس جاری کر کے سنا جانا چاہیے تھا۔ میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انھوں نے کہاکہ دیگر ارکان پارلیمنٹ کی طرح صدارتی امیدوار پر بھی آرٹیکل 63 کا اطلاق ہونا چاہیے۔ اسٹیبلشمنٹ نے آرٹیکل 63 صرف عام افرادکی چھانٹی کیلیے رکھا ہے، اسٹیبلشمنٹ کے چہیتے ہمیشہ آرٹیکل 63 پر پورا اترتے ہیں۔
آئی ایس آئی کے دفتر پر حملے میں ہونے والی شہادتوں پر افسوس ہے۔انسداد دہشت گردی پالیسی نہ ہونے سے دہشتگردوں کے حوصلے بڑھ رہے ہیں۔ کشمیرکمیشن آزاد کشمیر کے معاملات چلا رہا ہے۔ آزاد کشمیر کے شہریوں کو سیاسی آزادی دینا ان کا حق ہے تاکہ وہ اپنے معاملات خود چلا سکیں۔