اداروں کو ختم نہیں کررہے بلکہ ساتھ لے کر چلیں گے احسان مانی
ڈومیسٹک کرکٹ کو ٹھیک کرنا ضروری ہے، چیئرمین پاکستان کرکٹ بورڈ
پاکستان کرکٹ بورڈ کے چیئرمین احسان مانی نے کہا ہے کہ اداروں کو ختم نہیں کررہے بلکہ ان کو ساتھ لے کر چلیں گے۔
پاکستان کرکٹ بورڈ کے چیئرمین احسان مانی کا کہنا ہے کہ پی سی بی کے ایم ڈی وسیم خان کے انتخاب میں شفاف طریقہ کار اپنایا گیا ہے اور ان کی وجہ سے ملکی کرکٹ کو بہت فائدہ ہوگا۔
قذافی اسٹیڈیم لاہور میں بورڈ کے نئے ایم ڈی وسیم خان کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے احسان مانی نے کہا کہ میں نے پہلی پریس کانفرنس میں کہا تھا کہ ہم پی سی بی کو پروفیشنل بورڈ بنائیں گے ،بورڈ آئین کے مطابق چیف ایگزیکٹو بھی چئیرمین ہے، دنیا بھر میں چئیرمین صرف معاملات کی نگرانی کرتا ہے اور پالیسیاں بورڈ بناتا ہے، ہم نے آئین میں ترمیم ہونے تک فیصلہ کیا کہ چیف ایگزیکٹو کی جگہ ایم ڈی کو رکھا جائے، وسیم خان 1997 میں پاکستان کرکٹ ٹیم کے لئے 12ویں کھلاڑی کی خدمات انجام دے چکے ہیں ۔
احسان مانی کا مزید کہنا تھا کہ گراس روٹ کرکٹ اور ڈومیسٹک کرکٹ کے اسٹرکچر کو بہتر بنانے کے لئے وسیم کی خدمات حاصل کی ہیں، انہیں انگلینڈ اینڈ ویلز کرکٹ نے بھی پیش کش کی تھی لیکن یہ اس کو چھوڑ کر پاکستان آ ئے ہیں۔
چیئرمین پی سی بی نے کہا کہ ہمارا پہلے دن سے یہ کہنا ہے کہ ڈومیسٹک کرکٹ کو ٹھیک کرنا ضروری ہے، ہم اداروں کو ختم نہیں کررہے بلکہ ان کو ساتھ لے کر چلیں گے، اس میں کوئی شک نہیں کہ ماضی میں بورڈ سیاست کا شکار ہوچکا تھا اور کوئی اسٹرٹیجیک منصوبہ نہیں تھا۔ انہوں نے کہا کہ اس سال بھارتی کرکٹ بورڈ کے انتخابات ہونے ہیں، امید ہے کہ اس کے بعد انڈین بورڈ کا رویہ تبدیل ہوگا۔
احسان مانی نے کہا کہ شرجیل خان اپنی سزا مکمل ہونے کے بعد بحالی کے عمل سے گزریں گے، پھر وہ ڈومیسٹک کرکٹ کھلیں گے، اس کے بعد سلیکشن کمیٹی ان کے مستقبل کا فیصلہ کرے گی، سلمان بٹ اور شرجیل خان کا معاملہ الگ ہے، سلیکشن کمیٹی کھلاڑی کا انتخاب کرتے وقت اس کے مستقبل کے حوالے سے ہرچیز کو دیکھتی ہے، سرفراز احمد والے معاملے پر ہم نے آئی سی سی کو خط لکھا ہے۔
اس موقع پر پی سی بی ایم ڈی وسیم خان نے کہا کہ میں احسان مانی اور پی سی بی کا شکر گزار ہوں جنہوں نے مجھے موقع دیا، میں ہمیشہ پاکستان کرکٹ کا سپورٹر رہا ہوں، ہمارے مسائل سسٹم میں ہیں اور اس سسٹم کو ٹھیک کرنا ہے جس میں وقت لگے گا۔
پاکستان کرکٹ بورڈ کے چیئرمین احسان مانی کا کہنا ہے کہ پی سی بی کے ایم ڈی وسیم خان کے انتخاب میں شفاف طریقہ کار اپنایا گیا ہے اور ان کی وجہ سے ملکی کرکٹ کو بہت فائدہ ہوگا۔
قذافی اسٹیڈیم لاہور میں بورڈ کے نئے ایم ڈی وسیم خان کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے احسان مانی نے کہا کہ میں نے پہلی پریس کانفرنس میں کہا تھا کہ ہم پی سی بی کو پروفیشنل بورڈ بنائیں گے ،بورڈ آئین کے مطابق چیف ایگزیکٹو بھی چئیرمین ہے، دنیا بھر میں چئیرمین صرف معاملات کی نگرانی کرتا ہے اور پالیسیاں بورڈ بناتا ہے، ہم نے آئین میں ترمیم ہونے تک فیصلہ کیا کہ چیف ایگزیکٹو کی جگہ ایم ڈی کو رکھا جائے، وسیم خان 1997 میں پاکستان کرکٹ ٹیم کے لئے 12ویں کھلاڑی کی خدمات انجام دے چکے ہیں ۔
احسان مانی کا مزید کہنا تھا کہ گراس روٹ کرکٹ اور ڈومیسٹک کرکٹ کے اسٹرکچر کو بہتر بنانے کے لئے وسیم کی خدمات حاصل کی ہیں، انہیں انگلینڈ اینڈ ویلز کرکٹ نے بھی پیش کش کی تھی لیکن یہ اس کو چھوڑ کر پاکستان آ ئے ہیں۔
چیئرمین پی سی بی نے کہا کہ ہمارا پہلے دن سے یہ کہنا ہے کہ ڈومیسٹک کرکٹ کو ٹھیک کرنا ضروری ہے، ہم اداروں کو ختم نہیں کررہے بلکہ ان کو ساتھ لے کر چلیں گے، اس میں کوئی شک نہیں کہ ماضی میں بورڈ سیاست کا شکار ہوچکا تھا اور کوئی اسٹرٹیجیک منصوبہ نہیں تھا۔ انہوں نے کہا کہ اس سال بھارتی کرکٹ بورڈ کے انتخابات ہونے ہیں، امید ہے کہ اس کے بعد انڈین بورڈ کا رویہ تبدیل ہوگا۔
احسان مانی نے کہا کہ شرجیل خان اپنی سزا مکمل ہونے کے بعد بحالی کے عمل سے گزریں گے، پھر وہ ڈومیسٹک کرکٹ کھلیں گے، اس کے بعد سلیکشن کمیٹی ان کے مستقبل کا فیصلہ کرے گی، سلمان بٹ اور شرجیل خان کا معاملہ الگ ہے، سلیکشن کمیٹی کھلاڑی کا انتخاب کرتے وقت اس کے مستقبل کے حوالے سے ہرچیز کو دیکھتی ہے، سرفراز احمد والے معاملے پر ہم نے آئی سی سی کو خط لکھا ہے۔
اس موقع پر پی سی بی ایم ڈی وسیم خان نے کہا کہ میں احسان مانی اور پی سی بی کا شکر گزار ہوں جنہوں نے مجھے موقع دیا، میں ہمیشہ پاکستان کرکٹ کا سپورٹر رہا ہوں، ہمارے مسائل سسٹم میں ہیں اور اس سسٹم کو ٹھیک کرنا ہے جس میں وقت لگے گا۔