امریکا نے پاکستان میں ڈرون حملوں میں نمایاں کمی کر دی غیرملکی ایجنسی
پاکستانی عوام میں ڈرون حملوں کی وجہ سے امریکا کے خلاف نفرت بڑھنے کے سبب یہ اقدام لیا گیا ہے,غیر ملکی ایجنسی
غیرملکی ایجنسی نے دعویٰ کیا ہے کہ امریکا نے پاکستان میں ڈرون حملوں میں نمایاں کمی کر دی ہے جب کہ امریکی وزیر خارجہ کے دورہ پاکستان کے موقع پر ڈرون حملوں کا مستقبل مذاکرات کا اہم ایجنڈا ہوگا۔
غیر ملکی ایجنسی کے مطابق پاکستانی عوام میں ڈرون حملوں کی وجہ سے امریکا کے خلاف نفرت بڑھنے کے سبب پاکستان میں ڈرون حملوں میں نمایاں کمی کر دی گئی ہے اور اب ڈرون پروگرام صرف انتہائی مطلوب دہشتگردوں تک محدود کر دیا گیا ہے۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ امریکی وزیر خارجہ جان کیری کے دورہ پاکستان میں امریکی ڈرون پروگرام کا مستقبل مذاکرات کا اہم ایجنڈا ہوگا۔
امریکی خفیہ ایجنسی کے حکام کے مطابق سی آئی اے کو ہدایت دی گئی تھی کہ وہ پاکستان میں اپنے حملوں میں احتیاط سے کام لے اور ان حملوں کو انتہائی مطلوب افراد تک محدود رکھے۔ حکام کا کہنا تھا کہ ڈرون حملوں کو جاری رکھنے کے لیے پاکستان کے ساتھ خفیہ معائدہ جاری رکھنے کی کوشش کی جائے گی اور خاص طور پر پاکستانی فوج کو اعتماد میں رکھا جائے گا۔
اعدادوشمار کے مطابق رواں سال پاکستان میں 16 ڈرون حملے کئے گئے جبکہ 2010 میں ان کی تعداد 122، 2011 میں 73 اور 2012 میں 38 تھی۔
غیر ملکی ایجنسی کے مطابق پاکستانی عوام میں ڈرون حملوں کی وجہ سے امریکا کے خلاف نفرت بڑھنے کے سبب پاکستان میں ڈرون حملوں میں نمایاں کمی کر دی گئی ہے اور اب ڈرون پروگرام صرف انتہائی مطلوب دہشتگردوں تک محدود کر دیا گیا ہے۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ امریکی وزیر خارجہ جان کیری کے دورہ پاکستان میں امریکی ڈرون پروگرام کا مستقبل مذاکرات کا اہم ایجنڈا ہوگا۔
امریکی خفیہ ایجنسی کے حکام کے مطابق سی آئی اے کو ہدایت دی گئی تھی کہ وہ پاکستان میں اپنے حملوں میں احتیاط سے کام لے اور ان حملوں کو انتہائی مطلوب افراد تک محدود رکھے۔ حکام کا کہنا تھا کہ ڈرون حملوں کو جاری رکھنے کے لیے پاکستان کے ساتھ خفیہ معائدہ جاری رکھنے کی کوشش کی جائے گی اور خاص طور پر پاکستانی فوج کو اعتماد میں رکھا جائے گا۔
اعدادوشمار کے مطابق رواں سال پاکستان میں 16 ڈرون حملے کئے گئے جبکہ 2010 میں ان کی تعداد 122، 2011 میں 73 اور 2012 میں 38 تھی۔