پیپلز پارٹی نے صدارتی انتخابات کا بائیکاٹ کردیا
بائیکاٹ کا فیصلہ وفاق کو بچانے کے لئے کیا، 2 دن کے اندر انتخابی مہم چلانا ممکن نہیں، رضا ربانی
NEW DELHI:
پاکستان پیپلز پارٹی نے صدارتی انتخابات کے بائیکاٹ کا اعلان کردیا۔
پیپلز پارٹی کے سینئر رہنما اور صدارتی امیدوار سینیٹر رضا ربانی نے وفاقی دارلحکومت میں ہنگامی پریس کانفرنس میں ملک میں صدارتی انتخابات کے بائیکاٹ کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ بائیکاٹ کا فیصلہ وفاق کو بچانے کے لئے کیا کیونکہ 2 دن کے اندر ان کے لیے انتخابی مہم چلانا ممکن نہیں، ہمارے پاس صدارتی انتخابات کے بائیکاٹ کے سوا کوئی راستہ نہ تھا اور نہ ہی سپریم کورٹ نے ہمیں اپنی صفائی میں کچھ کہنے کا موقع دیا گیا۔ ان کا کہنا تھا کہ امید تھی کہ 18ویں ترمیم کے بعد الیکشن کمیشن آزاد ہوگا، انتخابی شیڈول دینا اورانتخابات کرانا الیکشن کمیشن کی ذمے داری ہے لیکن الیکشن کمیشن نے اپنا یہ اختیار سپریم کورٹ کو دے دیا جس کے بعد سپریم کورٹ نے مسلم لیگ (ن) کی درخواست پر بہت جلد فیصلہ سنا دیا۔
رضا ربانی نے کہا کہ وہ سپریم کورٹ کا فیصلہ بھی قبول کر لیتے لیکن بائیکاٹ کا فیصلہ فوجی اور سویلین آمریت کے خلاف ان کی جدوجہد کا حصہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کے عوام اور سیاسی کارکنوں کو اس بات کا یقین دلانا چاپتا ہوں کہ بائیکاٹ میں شامل تمام جمہوری قوتوں کی اس نظام اور سوچ کے خلاف جدوجہد جاری رہے گی۔ ان کا کہنا تھا کہ پیپلز پارٹی نے انتہائی سنجیدگی سے انتخابی مہم میں حصہ لیا اور تمام اپوزیشن جماعتوں سے رابطہ بھی کیا، اگر اپوزیشن کا متفقہ امیدوار ہوتا تو انتخابات میں کامیابی ان ہی کی ہوتی۔ اس موقع پر انہوں نے صدارتی مہم میں تعاون کے لئے تمام سیاسی جماعتوں، عوام اور سول سوسائٹی کا بھی شکر ادا کیا۔
اس موقع پر اپوزیشن لیڈر سید خورشید شاہ نے کہا کہ پیپلزپارٹی اب حقیقی اپوزیشن کا کردار اداکرے گی، انتخابات کی تاریخ ہمیشہ آگےجاتی ہے لیکن اس بارریورس گیئرلگا ہے جو خطرناک بھی ہوسکتا ہے، چوہدری اعتزاز احسن کا کہنا تھا کہ نفلی عبادات کوجواز بنا کر الیکشن شیڈول تبدیل کرنےکی کوئی آئینی اورقانونی وجہ نہیں بنتی، 50 یا 60 ارکان کی خاطر 1200 اراکین کے حق رائے دہی کو نظر انداز کرنا سمجھ سے بالاتر ہے۔
دوسری جانب رضا ربانی کے تجویز کنندہ ایازسومرو نے چیف الیکشن کمشنر فخرالدین جی ابراہیم کو صدارتی انتخابات کے بائیکاٹ کے فیصلےسے تحریری طور پر آگاہ کردیا۔ ایاز سومرو کا کہنا تھا کہ شیڈول میں تبدیلی کے فیصلے کے خلاف پیپلزپارٹی احتجاجا صدارتی انتخابات کا بائیکاٹ کررہی ہے۔
پیپلزپارٹی کی قیادت کاکہناتھامسلم لیگ ق،اے این پی اور بی این پی ہماراساتھ دے گی جبکہ آفتاب شیرپاؤ اور مولانا فضل الرحمان الیکشن بائیکاٹ کا خود فیصلہ کریں گے۔
پاکستان پیپلز پارٹی نے صدارتی انتخابات کے بائیکاٹ کا اعلان کردیا۔
پیپلز پارٹی کے سینئر رہنما اور صدارتی امیدوار سینیٹر رضا ربانی نے وفاقی دارلحکومت میں ہنگامی پریس کانفرنس میں ملک میں صدارتی انتخابات کے بائیکاٹ کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ بائیکاٹ کا فیصلہ وفاق کو بچانے کے لئے کیا کیونکہ 2 دن کے اندر ان کے لیے انتخابی مہم چلانا ممکن نہیں، ہمارے پاس صدارتی انتخابات کے بائیکاٹ کے سوا کوئی راستہ نہ تھا اور نہ ہی سپریم کورٹ نے ہمیں اپنی صفائی میں کچھ کہنے کا موقع دیا گیا۔ ان کا کہنا تھا کہ امید تھی کہ 18ویں ترمیم کے بعد الیکشن کمیشن آزاد ہوگا، انتخابی شیڈول دینا اورانتخابات کرانا الیکشن کمیشن کی ذمے داری ہے لیکن الیکشن کمیشن نے اپنا یہ اختیار سپریم کورٹ کو دے دیا جس کے بعد سپریم کورٹ نے مسلم لیگ (ن) کی درخواست پر بہت جلد فیصلہ سنا دیا۔
رضا ربانی نے کہا کہ وہ سپریم کورٹ کا فیصلہ بھی قبول کر لیتے لیکن بائیکاٹ کا فیصلہ فوجی اور سویلین آمریت کے خلاف ان کی جدوجہد کا حصہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کے عوام اور سیاسی کارکنوں کو اس بات کا یقین دلانا چاپتا ہوں کہ بائیکاٹ میں شامل تمام جمہوری قوتوں کی اس نظام اور سوچ کے خلاف جدوجہد جاری رہے گی۔ ان کا کہنا تھا کہ پیپلز پارٹی نے انتہائی سنجیدگی سے انتخابی مہم میں حصہ لیا اور تمام اپوزیشن جماعتوں سے رابطہ بھی کیا، اگر اپوزیشن کا متفقہ امیدوار ہوتا تو انتخابات میں کامیابی ان ہی کی ہوتی۔ اس موقع پر انہوں نے صدارتی مہم میں تعاون کے لئے تمام سیاسی جماعتوں، عوام اور سول سوسائٹی کا بھی شکر ادا کیا۔
اس موقع پر اپوزیشن لیڈر سید خورشید شاہ نے کہا کہ پیپلزپارٹی اب حقیقی اپوزیشن کا کردار اداکرے گی، انتخابات کی تاریخ ہمیشہ آگےجاتی ہے لیکن اس بارریورس گیئرلگا ہے جو خطرناک بھی ہوسکتا ہے، چوہدری اعتزاز احسن کا کہنا تھا کہ نفلی عبادات کوجواز بنا کر الیکشن شیڈول تبدیل کرنےکی کوئی آئینی اورقانونی وجہ نہیں بنتی، 50 یا 60 ارکان کی خاطر 1200 اراکین کے حق رائے دہی کو نظر انداز کرنا سمجھ سے بالاتر ہے۔
دوسری جانب رضا ربانی کے تجویز کنندہ ایازسومرو نے چیف الیکشن کمشنر فخرالدین جی ابراہیم کو صدارتی انتخابات کے بائیکاٹ کے فیصلےسے تحریری طور پر آگاہ کردیا۔ ایاز سومرو کا کہنا تھا کہ شیڈول میں تبدیلی کے فیصلے کے خلاف پیپلزپارٹی احتجاجا صدارتی انتخابات کا بائیکاٹ کررہی ہے۔
پیپلزپارٹی کی قیادت کاکہناتھامسلم لیگ ق،اے این پی اور بی این پی ہماراساتھ دے گی جبکہ آفتاب شیرپاؤ اور مولانا فضل الرحمان الیکشن بائیکاٹ کا خود فیصلہ کریں گے۔