برطرف مصری صدر مرسی کو حماس کیلئے جاسوسی کے الزام میں حراست میں لے لیا گیا
محمد مرسی کو حماس کیلئے جاسوسی اورجیلیں توڑنے کے الزام میں 15 دن کیلئے حراست میں لیا گیا ہے، مصری خبرایجنسی
LONDON:
مصر کے برطرف صدر محمد مرسی کو فلسطینی تنظیم حماس کے لیے جاسوسی اور سابق صدر حسنی مبارک کی حکومت کا تختہ الٹنے کے دوران جیلیں توڑنے کے الزام میں 15 دن کے لیے حراست میں لے لیا گیا ہے۔
مصر کی سرکار ی خبر ایجنسی کے مطابق عبوری حکومت کی جانب سے برطرف صدر کے حوالے سے پہلا باضابطہ بیان جاری کرتے ہوئے کہا گیا گیا ہے کہ محمد مرسی کے خلاف الزامات کی تحقیقات کرنے والے جج حسن سمیر نے انہیں حراست میں لینے کا فیصلہ دیا ہے، برطرف صدر کی جماعت اخوان المسلموں نے محمد مرسی کو حراست میں لئے جانے کے فیصلے پر کہا کہ یہ اس بات کا ثبوت ہے کہ مصر میں حسنی مبارک کا دور پوری قوت کے ساتھ واپس لوٹ آیا ہے۔
واضح رہے کہ گزشتہ ماہ مصری عدالت نے کہا تھا کہ اخوان المسلمون نے 2011 میں حزب اللہ اور حماس کے ساتھ مل کر وادی النترون کے جیل پر حملہ کیا تھا اور محمد مرسی سمیت اخوان المسلمون کے 34 اہم رہنماؤں کو فرار کرایا تھا۔
مصر کے برطرف صدر محمد مرسی کو فلسطینی تنظیم حماس کے لیے جاسوسی اور سابق صدر حسنی مبارک کی حکومت کا تختہ الٹنے کے دوران جیلیں توڑنے کے الزام میں 15 دن کے لیے حراست میں لے لیا گیا ہے۔
مصر کی سرکار ی خبر ایجنسی کے مطابق عبوری حکومت کی جانب سے برطرف صدر کے حوالے سے پہلا باضابطہ بیان جاری کرتے ہوئے کہا گیا گیا ہے کہ محمد مرسی کے خلاف الزامات کی تحقیقات کرنے والے جج حسن سمیر نے انہیں حراست میں لینے کا فیصلہ دیا ہے، برطرف صدر کی جماعت اخوان المسلموں نے محمد مرسی کو حراست میں لئے جانے کے فیصلے پر کہا کہ یہ اس بات کا ثبوت ہے کہ مصر میں حسنی مبارک کا دور پوری قوت کے ساتھ واپس لوٹ آیا ہے۔
واضح رہے کہ گزشتہ ماہ مصری عدالت نے کہا تھا کہ اخوان المسلمون نے 2011 میں حزب اللہ اور حماس کے ساتھ مل کر وادی النترون کے جیل پر حملہ کیا تھا اور محمد مرسی سمیت اخوان المسلمون کے 34 اہم رہنماؤں کو فرار کرایا تھا۔