شہری جنگلات کا قیام اور وسیع پیمانے پر شجرکاری کا فیصلہ
وزیر جنگلات کی زیرصدارت اجلاس میں بلدیات، جنگلات، ماحولیات، صحت، تعلیم، صنعت، کنٹونمنٹ بورڈز اور تاجر نمائندوں کی شرکت
سینئر صوبائی وزیر جنگلات و جنگلی حیات سید ناصر حسین شاہ نے کہا ہے کہ کراچی میں بڑھتی ماحولیاتی آلودگی اور گرمی کی شدت میں اضافے کے پیش نظر شہری جنگلات کا قیام اور وسیع پیمانے پر شجرکاری ناگزیر اور وقت کی اہم ضرورت ہے۔
سینئر صوبائی وزیر جنگلات و جنگلی حیات سید ناصر حسین شاہ کی زیر صدارت اجلاس ہوا، اجلاس میں صوبائی وزیر بلدیات سعید غنی ، میئر کراچی وسیم اختر، سیکریٹری جنگلات عبدالرحیم سومرو ، محکمہ بلدیات، صحت، ماحولیات، اسکول ایجوکیشن، کالج ایجوکیشن ، انڈسٹریز اینڈ کامرس، آبپاشی ، خزانہ ، ترقیات و منصوبہ بندی، جنگلات، کنٹونمنٹ بورڈ ، ڈی ایچ اے ، سائیٹ، کے ڈی اے ، چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹریز ، ایسوسی ایشن آف ٹریڈ اینڈ انڈسٹریز، ایف پی سی سی آئی، ڈپٹی کمشنرز ، سوئی سدرن گیس، پورٹ قاسم اور نجی اداروں کے نمائندوں نے شرکت کی۔
صوبائی وزیر جنگلات سید ناصر حسین شاہ نے اجلاس کو بتایا کہ شہروں میں جنگلات کے قیام اور وسیع پیمانے پر شجرکاری کے حوالے سے یہ اجلاس بلایا گیا ہے، اجلاس میں تمام اداروں کے افسران سمیت جنگلا ت وشجرکار ی کے ماہرین نے شرکت کی۔
صوبائی وزیر نے کہا کہ پہلے مرحلے میں یہ مہم کراچی پھر سندھ کے تمام چھوٹے بڑے شہروں میں شروع کی جائے گی،محکمہ جنگلات سندھ نے نیگروز کے حوالے سے عالمی ریکارڈ قائم کیا ہے، محکمہ ورکس اینڈ سروسز سڑکوں کی تمام نئی اسکیموں میں شجرکاری کو لازمی شامل کریں۔
وزیر بلدیات سعید غنی نے کہا کہ شجرکاری و شہری جنگلات کے حوالے سے تمام ادارے مل کر کام کرسکتے ہیں، یہ کام صرف حکومت یا نجی شعبہ اکیلے نہیں کرسکتا ، نجی شعبے پر مشتمل ضلعی کمیٹیاں قائم کی جائیں جو کہ شہر میں جنگلات کے لیے جگہوں کی نشاندہی بھی کریں، ضلعی انتظامیہ کی خدمات اور اور ڈپٹی کمشنرزکے دفاتر استعمال کیے جائیں۔
سعید غنی نے کہا کہ کراچی کے تمام (جی ایس ٹی) کچرے کی منتقلی کے اسٹیشنوں کے گرد چار دیواری قائم کی جائے، ضلعی سطح پر قائم کمیٹیوں میں یونین کمیٹیوں کے نمائندوں کو بھی شامل کیا جائے، اسکول کے بچے بلکہ ہر شخص اپنے اپنے نام کا پودا لگائے تو لاکھوں پودے اس طرح سے اپنی مدد آپ کے تحت لگ سکتے ہیں ان کی حفاظت پودے سے درخت بننے تک متعلقہ شخص خود کرے، اسکول اور تعلیمی اداروں کے بچوں اور نجی طور پر پودا لگانے اور اس کی حفاظت کرنے والے کو تعریفی اسناد بھی دی جائے۔
میئر کراچی وسیم اختر نے کہا کہ شہری جنگلات کا قیام اور وسیع پیمانے پر شجرکاری بڑا چیلنج ہے یہ کراچی کا سب سے بڑا مسئلہ ہے، بلدیہ عظمیٰ کراچی شجرکاری کے لیے مختلف موزوں مقامات کا تعین کرچکی ہے کراچی کنکریٹ کے جنگل میں تبدیل ہوچکا ہے یہاں وسیع پیمانے پر شجرکاری اور جنگلات کا قیام انتہائی ضروری ہے گرین سندھ منصوبہ اچھا اور مفید اقدام ہے۔
سینئر صوبائی وزیر جنگلات و جنگلی حیات سید ناصر حسین شاہ کی زیر صدارت اجلاس ہوا، اجلاس میں صوبائی وزیر بلدیات سعید غنی ، میئر کراچی وسیم اختر، سیکریٹری جنگلات عبدالرحیم سومرو ، محکمہ بلدیات، صحت، ماحولیات، اسکول ایجوکیشن، کالج ایجوکیشن ، انڈسٹریز اینڈ کامرس، آبپاشی ، خزانہ ، ترقیات و منصوبہ بندی، جنگلات، کنٹونمنٹ بورڈ ، ڈی ایچ اے ، سائیٹ، کے ڈی اے ، چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹریز ، ایسوسی ایشن آف ٹریڈ اینڈ انڈسٹریز، ایف پی سی سی آئی، ڈپٹی کمشنرز ، سوئی سدرن گیس، پورٹ قاسم اور نجی اداروں کے نمائندوں نے شرکت کی۔
صوبائی وزیر جنگلات سید ناصر حسین شاہ نے اجلاس کو بتایا کہ شہروں میں جنگلات کے قیام اور وسیع پیمانے پر شجرکاری کے حوالے سے یہ اجلاس بلایا گیا ہے، اجلاس میں تمام اداروں کے افسران سمیت جنگلا ت وشجرکار ی کے ماہرین نے شرکت کی۔
صوبائی وزیر نے کہا کہ پہلے مرحلے میں یہ مہم کراچی پھر سندھ کے تمام چھوٹے بڑے شہروں میں شروع کی جائے گی،محکمہ جنگلات سندھ نے نیگروز کے حوالے سے عالمی ریکارڈ قائم کیا ہے، محکمہ ورکس اینڈ سروسز سڑکوں کی تمام نئی اسکیموں میں شجرکاری کو لازمی شامل کریں۔
وزیر بلدیات سعید غنی نے کہا کہ شجرکاری و شہری جنگلات کے حوالے سے تمام ادارے مل کر کام کرسکتے ہیں، یہ کام صرف حکومت یا نجی شعبہ اکیلے نہیں کرسکتا ، نجی شعبے پر مشتمل ضلعی کمیٹیاں قائم کی جائیں جو کہ شہر میں جنگلات کے لیے جگہوں کی نشاندہی بھی کریں، ضلعی انتظامیہ کی خدمات اور اور ڈپٹی کمشنرزکے دفاتر استعمال کیے جائیں۔
سعید غنی نے کہا کہ کراچی کے تمام (جی ایس ٹی) کچرے کی منتقلی کے اسٹیشنوں کے گرد چار دیواری قائم کی جائے، ضلعی سطح پر قائم کمیٹیوں میں یونین کمیٹیوں کے نمائندوں کو بھی شامل کیا جائے، اسکول کے بچے بلکہ ہر شخص اپنے اپنے نام کا پودا لگائے تو لاکھوں پودے اس طرح سے اپنی مدد آپ کے تحت لگ سکتے ہیں ان کی حفاظت پودے سے درخت بننے تک متعلقہ شخص خود کرے، اسکول اور تعلیمی اداروں کے بچوں اور نجی طور پر پودا لگانے اور اس کی حفاظت کرنے والے کو تعریفی اسناد بھی دی جائے۔
میئر کراچی وسیم اختر نے کہا کہ شہری جنگلات کا قیام اور وسیع پیمانے پر شجرکاری بڑا چیلنج ہے یہ کراچی کا سب سے بڑا مسئلہ ہے، بلدیہ عظمیٰ کراچی شجرکاری کے لیے مختلف موزوں مقامات کا تعین کرچکی ہے کراچی کنکریٹ کے جنگل میں تبدیل ہوچکا ہے یہاں وسیع پیمانے پر شجرکاری اور جنگلات کا قیام انتہائی ضروری ہے گرین سندھ منصوبہ اچھا اور مفید اقدام ہے۔