ہندوئوں کو مسلمان ہونے سے روکنے کے قانون کی مزاحمت کرینگے
کسی کو زبردستی مسلمان نہیں کیا، پیر ایوب جان ،قرارداد پیش...
درگاہ گلزار خلیل سامارو کے سجادہ نشین اور خلیلی جماعت کے روحانی پیشوا پیر محمد ایوب جان سرہندی نے کہا ہے کہ اگر اسلامی جمہوریہ پاکستان کی اسمبلیوں نے ہندوئوں کو مسلمان ہونے سے روکنے کا قانون پاس کیا تو کروڑوں عاشقان رسولٔؐ قرار داد پیش کرنے اور اس کی تائید کرنے والے اراکین اسمبلی کا گھیرائو کریں گے۔
انھوں نے کہا کہ کسی کو زبردستی مسلمان نہیں کیا جارہا، اسلامی تعلیمات سے متاثر ہوکر وہ خود حلقہ اسلام میں داخل ہورہے ہیں۔ آج تک کوئی ایسی مثال نہیں ملتی کہ کسی ہندو کو زبردستی مسلمان کیا گیا ہو۔کنری میں ٹیلی فونک پریس کانفرنس کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ امریکا سمیت دیگر یورپی ممالک میں تیزی سے غیر مسلم دائرہ اسلام میں داخل ہورہے ہیں، غیر مسلم ممالک ہونے کے باوجود وہاں مذہب تبدیل کرنے پر کوئی پابندی نہیں تو پھر اسلام کے نام پر حاصل کیے گئے پاکستان میں شیدائیان اسلام بھلاایسا قانون کیونکر نافذ ہونے دیںگے ۔
ایک سوال پر انھوں نے کہا کہ جو ہندو پاکستان چھوڑ کر بھارت نقل مکانی کررہے ہیں ان میں نچلے اور متوسط طبقے کے ہندو قطعی شامل نہیں، ان میں اکثریت سرمایہ داروں کی ہے جن کے بیٹے، بھائی، والدین یا قریبی رشتے دار پہلے ہی سرمایہ بھارت منتقل کرکے کاروبار کررہے ہیں یا پھر تنگ آکر وہ ہندو نقل مکانی کررہے ہیں جن سے سندھی قوم پرست دھمکا کر زبردستی بھتہ لیتے ان کی جائیدادوں پر قبضہ کرتے یا پھر ان کی خواتین سے زبردستی مشقت کراتے ہیں، انھوں نے کہا کہ سوچی سمجھی سازش کے تحت ہندوئوں کی نقل مکانی کا شوشہ چھوڑ کر پاکستان کو دنیا بھر میں بدنام کرنے کی سازش کی جارہی ہے جس میں را اور اس کے ایجنٹوں کا اہم کردار ہے۔
انھوں نے کہا کہ کسی کو زبردستی مسلمان نہیں کیا جارہا، اسلامی تعلیمات سے متاثر ہوکر وہ خود حلقہ اسلام میں داخل ہورہے ہیں۔ آج تک کوئی ایسی مثال نہیں ملتی کہ کسی ہندو کو زبردستی مسلمان کیا گیا ہو۔کنری میں ٹیلی فونک پریس کانفرنس کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ امریکا سمیت دیگر یورپی ممالک میں تیزی سے غیر مسلم دائرہ اسلام میں داخل ہورہے ہیں، غیر مسلم ممالک ہونے کے باوجود وہاں مذہب تبدیل کرنے پر کوئی پابندی نہیں تو پھر اسلام کے نام پر حاصل کیے گئے پاکستان میں شیدائیان اسلام بھلاایسا قانون کیونکر نافذ ہونے دیںگے ۔
ایک سوال پر انھوں نے کہا کہ جو ہندو پاکستان چھوڑ کر بھارت نقل مکانی کررہے ہیں ان میں نچلے اور متوسط طبقے کے ہندو قطعی شامل نہیں، ان میں اکثریت سرمایہ داروں کی ہے جن کے بیٹے، بھائی، والدین یا قریبی رشتے دار پہلے ہی سرمایہ بھارت منتقل کرکے کاروبار کررہے ہیں یا پھر تنگ آکر وہ ہندو نقل مکانی کررہے ہیں جن سے سندھی قوم پرست دھمکا کر زبردستی بھتہ لیتے ان کی جائیدادوں پر قبضہ کرتے یا پھر ان کی خواتین سے زبردستی مشقت کراتے ہیں، انھوں نے کہا کہ سوچی سمجھی سازش کے تحت ہندوئوں کی نقل مکانی کا شوشہ چھوڑ کر پاکستان کو دنیا بھر میں بدنام کرنے کی سازش کی جارہی ہے جس میں را اور اس کے ایجنٹوں کا اہم کردار ہے۔