مزارات کے تحفظ کیلیے حکمت معلی مرتب کی جائے مذہبی رہنماؤں کا مطالبہ
صحابہؓ کا احترام مسلمانوں کے ایمان کا حصہ ہے،مزارات کی بے حرمتی کے خطرناک نتائج برآمد ہونگے،مختلف جماعتوں کے مظاہرے
مختلف جماعتوں کے تحت سیدہ بی بی زینبؓ اور حضرت خالد بن ولیدؓ کے مزارات پر حملوں کیخلاف جمعہ کو یوم احتجاج منایا گیا۔
جس میں مذہبی رہنمائوں نے مطالبہ کیا ہے کہ مزارات کے تحفظ کیلیے حکمت عملی مرتب کی جائے ،متحدہ علما محاذ کے سیکریٹری جنرل مولانا محمد امین انصاری کی اپیل پر مزارات مقدسہ پر حملوں کیخلاف یوم مذمت کے اجتماعات سے علامہ قاضی احمد نورانی، علامہ مرزایوسف حسین، مفتی محمداسلم نعیمی، مولاناانتظارالحق تھانوی ودیگر نے خطاب کیا، جما عت اہلسنّت کراچی کے زیراہتمام زینبؓ اور خا لد بن ولیدؓ کے مزارات پر حملو ں کے خلاف جمعہ کو یوم احتجاج منا یا گیا، شہر بھر کی بیشتر مساجد میں جمعہ کے اجتماعات میں احتجاجی قراردادیں منظورکی گئیں، مرکزی احتجاجی مظا ہرہ مولانا ابرار احمد رحمانی، صوفی حسین لاکھانی اور عرفان حسین قادری کی قیا دت میں لائنز ایریا نیو پریڈی اسٹریٹ پر کیا گیا، قائدین اہلسنّت نے کہا کہ اہل بیتؓ و اصحاب رسولؐ کا احترام مسلمانو ں کے ایمان کا حصہ ہے۔
مزارات کی بے حرمتی کے خطرناک نتائج برآمد ہوں گے، علامہ ڈاکٹر کوکب نورانی اور نظام مصطفی پارٹی کے سربراہ حاجی محمد حنیف طیب کی قیادت میں بھی احتجاجی مظاہرہ کیا گیا، علامہ کوکب نورانی نے کہا کہ مزارات کو نقصان پہنچانا انتہائی قابل مذمت عمل ہے یہ ہرگز مسلمان نہیں ہوسکتے، منہاج القرآن ویمن لیگ کراچی کی صدر مسز تسبیحہ شفیق نے مذکورہ واقعے کی مذمت کرتے ہوئے اسے انسانی تاریخ کا بد ترین المیہ قرار دیا، انھوں نے کہا کہ مقدس ہستیوں کے مزارات پر حملہ کرنے والوں کو انسان کہنا انسانیت کی توہین ہے، مزارات پر حملے کے خلاف منہاج القرآن ویمن لیگ کے زیر اہتمام پریس کلب پر ''لبیک یا سیدہ زینب ؓ ریلی'' کے عنوان سے پر امن احتجاجی مظاہرہ کیا گیا۔
جمعیت علمائے پاکستان کے سربراہ ڈاکٹر صاحبزادہ ابوالخیر محمد زبیر کی اپیل پر یوم تحفظ مزارات منایا گیا، ملک بھر کی مساجد میںمذمتی قرار داد منظور کی گئیں، مجلس وحدت مسلمین کراچی ڈویژن کے رہنمائوں مولانا علی جعفری، آصف صفوی اور ناصر حسینی نے کہا کہ شام میں امریکی و صیہونی ایما پر دہشت گرد گروہ اسلام کے مقدس مقامات پر حملے کر رہے ہیں جبکہ نام نہاد عالمی مہذب معاشرے خاموش تماشائی بنے ہوئے ہیں، آل پاکستان شیعہ ایکشن کمیٹی کے تحت شام کے مقدس مقامات پر حملوں کیخلاف یوم احتجاج منایا گیا، احتجاجی جلسے سے خطاب کرتے ہوئے مولانا مرزا یوسف حسین نے کہا کہ دمشق میں سیدہ زینبؓ کے مزار اقدس پر مارٹرحملے اور اصحاب رسولؐ کے مزارات کی بے حرمتی میں بین الاقوامی دہشت گرد گروہ ملوث ہے۔
یہ عناصر اصحاب رسولؐ اور اہل بیتؓ کی قبور کے نشانات کو مٹانا چاہتے ہیں لیکن ملت مسلمہ بیدار ہے، عالمی برادری اور اقوام متحدہ اس سلسلے میں حکمت عملی تیار کرے اور متفقہ طور پر لائحہ عمل اپنایا جائے۔ قائد اہلسنت علامہ محمد احمد لدھیانوی کی اپیل پر شام میں حضرت خالد بن ولید رضی اللہ تعالی عنہ اور حضرت بی بی سیدہ زینب رضی اللہ تعالی عنہ کے مزارات پر حملوں کیخلاف جمعہ کو ملک بھر میںیوم احتجاج منایا گیا ، نماز جمعہ کے بعد لسبیلہ چوک سے گرومندر تک احتجاجی ریلی نکالی گئی جس میں اہلسنت و الجماعت کے کارکنان کی بہت بڑی تعداد نے شرکت کی ۔ریلی کے شرکاء سے علامہ رب نواز حنفی ،ڈاکٹر محمد فیاض ،مولانا اللہ وسایا صدیقی نے خطاب کیا۔
جس میں مذہبی رہنمائوں نے مطالبہ کیا ہے کہ مزارات کے تحفظ کیلیے حکمت عملی مرتب کی جائے ،متحدہ علما محاذ کے سیکریٹری جنرل مولانا محمد امین انصاری کی اپیل پر مزارات مقدسہ پر حملوں کیخلاف یوم مذمت کے اجتماعات سے علامہ قاضی احمد نورانی، علامہ مرزایوسف حسین، مفتی محمداسلم نعیمی، مولاناانتظارالحق تھانوی ودیگر نے خطاب کیا، جما عت اہلسنّت کراچی کے زیراہتمام زینبؓ اور خا لد بن ولیدؓ کے مزارات پر حملو ں کے خلاف جمعہ کو یوم احتجاج منا یا گیا، شہر بھر کی بیشتر مساجد میں جمعہ کے اجتماعات میں احتجاجی قراردادیں منظورکی گئیں، مرکزی احتجاجی مظا ہرہ مولانا ابرار احمد رحمانی، صوفی حسین لاکھانی اور عرفان حسین قادری کی قیا دت میں لائنز ایریا نیو پریڈی اسٹریٹ پر کیا گیا، قائدین اہلسنّت نے کہا کہ اہل بیتؓ و اصحاب رسولؐ کا احترام مسلمانو ں کے ایمان کا حصہ ہے۔
مزارات کی بے حرمتی کے خطرناک نتائج برآمد ہوں گے، علامہ ڈاکٹر کوکب نورانی اور نظام مصطفی پارٹی کے سربراہ حاجی محمد حنیف طیب کی قیادت میں بھی احتجاجی مظاہرہ کیا گیا، علامہ کوکب نورانی نے کہا کہ مزارات کو نقصان پہنچانا انتہائی قابل مذمت عمل ہے یہ ہرگز مسلمان نہیں ہوسکتے، منہاج القرآن ویمن لیگ کراچی کی صدر مسز تسبیحہ شفیق نے مذکورہ واقعے کی مذمت کرتے ہوئے اسے انسانی تاریخ کا بد ترین المیہ قرار دیا، انھوں نے کہا کہ مقدس ہستیوں کے مزارات پر حملہ کرنے والوں کو انسان کہنا انسانیت کی توہین ہے، مزارات پر حملے کے خلاف منہاج القرآن ویمن لیگ کے زیر اہتمام پریس کلب پر ''لبیک یا سیدہ زینب ؓ ریلی'' کے عنوان سے پر امن احتجاجی مظاہرہ کیا گیا۔
جمعیت علمائے پاکستان کے سربراہ ڈاکٹر صاحبزادہ ابوالخیر محمد زبیر کی اپیل پر یوم تحفظ مزارات منایا گیا، ملک بھر کی مساجد میںمذمتی قرار داد منظور کی گئیں، مجلس وحدت مسلمین کراچی ڈویژن کے رہنمائوں مولانا علی جعفری، آصف صفوی اور ناصر حسینی نے کہا کہ شام میں امریکی و صیہونی ایما پر دہشت گرد گروہ اسلام کے مقدس مقامات پر حملے کر رہے ہیں جبکہ نام نہاد عالمی مہذب معاشرے خاموش تماشائی بنے ہوئے ہیں، آل پاکستان شیعہ ایکشن کمیٹی کے تحت شام کے مقدس مقامات پر حملوں کیخلاف یوم احتجاج منایا گیا، احتجاجی جلسے سے خطاب کرتے ہوئے مولانا مرزا یوسف حسین نے کہا کہ دمشق میں سیدہ زینبؓ کے مزار اقدس پر مارٹرحملے اور اصحاب رسولؐ کے مزارات کی بے حرمتی میں بین الاقوامی دہشت گرد گروہ ملوث ہے۔
یہ عناصر اصحاب رسولؐ اور اہل بیتؓ کی قبور کے نشانات کو مٹانا چاہتے ہیں لیکن ملت مسلمہ بیدار ہے، عالمی برادری اور اقوام متحدہ اس سلسلے میں حکمت عملی تیار کرے اور متفقہ طور پر لائحہ عمل اپنایا جائے۔ قائد اہلسنت علامہ محمد احمد لدھیانوی کی اپیل پر شام میں حضرت خالد بن ولید رضی اللہ تعالی عنہ اور حضرت بی بی سیدہ زینب رضی اللہ تعالی عنہ کے مزارات پر حملوں کیخلاف جمعہ کو ملک بھر میںیوم احتجاج منایا گیا ، نماز جمعہ کے بعد لسبیلہ چوک سے گرومندر تک احتجاجی ریلی نکالی گئی جس میں اہلسنت و الجماعت کے کارکنان کی بہت بڑی تعداد نے شرکت کی ۔ریلی کے شرکاء سے علامہ رب نواز حنفی ،ڈاکٹر محمد فیاض ،مولانا اللہ وسایا صدیقی نے خطاب کیا۔