کراچی میں پولیس کا کالعدم پیپلزامن کمیٹی کے سربراہ عزیر بلوچ کے گھر پر چھاپہ
پولیس کارروائی کے خلاف علاقہ مکین مشتعل ہوکر گھروں سے باہر نکل آئے اور سڑکوں پر ٹائر جلاکر رکاوٹیں کھڑی کردیں،
پولیس نے سندھ ہائی کورٹ کے حکم پر کالعدم پیپلز امن کمیٹی کے سربراہ عزیربلوچ کی گرفتاری کے لئے ان کے گھر پر چھاپہ مارا تاہم اسے کسی قسم کی کامیابی حاصل نہ ہوسکی دوسری جانب علاقہ مکینوں کی بڑی تعداد پولیس کی کارروائی کے خلاف سڑکوں پر نکل آئی ۔
ایس پی لیاری نجم ترین کی سربراہی میں پولیس کی بھاری نفری نے سنگھو لین میں عزیر بلوچ کے گھر پر چھاپہ مارا تاہم ملزم کی غیر موجودگی کے باعث گرفتاری عمل میں نہیں آئی تاہم پولیس گھر میں موجود 4 افراد کو حراست میں لیا۔ واقعے کے بعدعلاقہ مکین مشتعل ہوکر گھروں سے باہر نکل آئے اور سڑکوں پر ٹائر جلاکر رکاوٹیں کھڑی کردیں جس کے باعث علاقے میں کاروبار زندگی معطل ہو گیا، پیپلز پارٹی کی رکن صوبائی اسمبلی ثانیہ ناز بلوچ کا کہنا ہے کہ اگر گرفتار کئے گئے افراد کو رہا نہ کیا گیا تو احتجاج کے دائرے کو وسیع کردیا جائے گا۔
واضح رہے کہ سندھ ہائی کورٹ نے گزشتہ روز عزیر بلوچ کی عدم گرفتاری پر شدید برہمی کا اظہار کرتے ہوئے اس کی فوری گرفتاری کا حکم دیا تھا۔
ایس پی لیاری نجم ترین کی سربراہی میں پولیس کی بھاری نفری نے سنگھو لین میں عزیر بلوچ کے گھر پر چھاپہ مارا تاہم ملزم کی غیر موجودگی کے باعث گرفتاری عمل میں نہیں آئی تاہم پولیس گھر میں موجود 4 افراد کو حراست میں لیا۔ واقعے کے بعدعلاقہ مکین مشتعل ہوکر گھروں سے باہر نکل آئے اور سڑکوں پر ٹائر جلاکر رکاوٹیں کھڑی کردیں جس کے باعث علاقے میں کاروبار زندگی معطل ہو گیا، پیپلز پارٹی کی رکن صوبائی اسمبلی ثانیہ ناز بلوچ کا کہنا ہے کہ اگر گرفتار کئے گئے افراد کو رہا نہ کیا گیا تو احتجاج کے دائرے کو وسیع کردیا جائے گا۔
واضح رہے کہ سندھ ہائی کورٹ نے گزشتہ روز عزیر بلوچ کی عدم گرفتاری پر شدید برہمی کا اظہار کرتے ہوئے اس کی فوری گرفتاری کا حکم دیا تھا۔