پشاورسائلین کو ان کی دہلیز پر انصاف کی فراہمی کیلئے موبائل کورٹس قائم
چلتی پھرتی عدالتوں میں جوڈیشل مجسٹریٹ مقدمات سنیں گے جبکہ سائلین کو بلا معاوضہ وکلا کی خدمات کی فراہم کی جائیں گی۔
PESHAWAR:
سائلین کو بلامعاوضہ اور ان کی دہلیز پر انصاف کی فراہمی کے لئے ملک کی تاریخ میں پہلی بار موبائل کورٹس کا باقاعدہ افتتاح کردیا گیا ہے جس نے فوری طور پر کام شروع کردیا ہے۔
اقوام متحدہ کے تعاون سے قائم کی جانے والی ان موبائل کورٹس کا آغاز پشاور سے کیا گیا ہے، ڈیڑھ کروڑ روپے کی لاگت سے تیار کی جانے والی یہ موبائل عدالت ہر قسم کی سہولیات سے مزین ہے۔ چلتی پھرتی اس عدالت میں جوڈیشل مجسٹریٹ تعینات کئے گئے ہیں جو مقدمات کا فیصلہ کریں گے جبکہ سائلین کو بلا معاوضہ قانونی معاونت کے لئے وکلا کی خدمات کی فراہم کی جائیں گی۔
اقوام متحدہ کے ترقیاتی پروگرام کے اشتراک سے شروع کئے جانے والے اس منصوبے کے تحت خیبر پختونخوا بھر میں گیارہ موبائل کورٹس قائم کی جائیں گی۔ جن میں سے پشاور میں چار، مالاکنڈ ڈویژن میں تین، ہزارہ میں دو اور صوبے کے جنوبی اضلاع میں بھی دو موبائل کورٹس کام کریں گی۔
سائلین کو بلامعاوضہ اور ان کی دہلیز پر انصاف کی فراہمی کے لئے ملک کی تاریخ میں پہلی بار موبائل کورٹس کا باقاعدہ افتتاح کردیا گیا ہے جس نے فوری طور پر کام شروع کردیا ہے۔
اقوام متحدہ کے تعاون سے قائم کی جانے والی ان موبائل کورٹس کا آغاز پشاور سے کیا گیا ہے، ڈیڑھ کروڑ روپے کی لاگت سے تیار کی جانے والی یہ موبائل عدالت ہر قسم کی سہولیات سے مزین ہے۔ چلتی پھرتی اس عدالت میں جوڈیشل مجسٹریٹ تعینات کئے گئے ہیں جو مقدمات کا فیصلہ کریں گے جبکہ سائلین کو بلا معاوضہ قانونی معاونت کے لئے وکلا کی خدمات کی فراہم کی جائیں گی۔
اقوام متحدہ کے ترقیاتی پروگرام کے اشتراک سے شروع کئے جانے والے اس منصوبے کے تحت خیبر پختونخوا بھر میں گیارہ موبائل کورٹس قائم کی جائیں گی۔ جن میں سے پشاور میں چار، مالاکنڈ ڈویژن میں تین، ہزارہ میں دو اور صوبے کے جنوبی اضلاع میں بھی دو موبائل کورٹس کام کریں گی۔