پی ایس ایل 4 کی ٹرافی میں 50 ہزار کرسٹلز کا استعمال
تیاری میں 4ماہ لگے،قومی پرچم کے سبزاورسفید رنگوں کے ساتھ چاند وستارہ موجود
پی ایس ایل 4کی ٹرافی میں 50ہزار کرسٹلز کا استعمال کیا گیا ہے جب کہ تیاری میں 4ماہ صرف ہوئے۔
گزشتہ روز دبئی انٹرنیشنل کرکٹ اسٹیڈیم میں پی ایس ایل فور کی ٹرافی دنیا بھر کے شائقین کی توجہ کا مرکز بنی، اس میں مجموعی طور پر 50ہزار کرسٹلز کا بڑی خوبصورتی سے استعمال کیا گیا ہے، قومی پرچم اور ثقافت کی عکاسی کرتے ہوئے اس میں سبز اور سفید رنگ کا حسین امتزاج موجود ہے، چاند اور ستارہ بھی نمایاں ہیں، اس میں سفید کرسٹلز سے مزیئن 6 پٹیاں ایونٹ میں شرکت کرنے والی 6ٹیموں کی نمائندگی کرتی ہیں۔
پی سی بی کے مطابق اس ٹرافی کی تیاری میں 4ماہ صرف ہوئے،یہ نہ صرف پاکستانی ثقافت بلکہ عوام میں اتحاد و اتفاق کی فضا اور کرکٹ ٹیلنٹ کی بھی عکاسی کرتی ہے۔
دوسری جانب دبئی انٹرنیشنل کرکٹ اسٹیڈیم میں پی ایس ایل فور کیلیے ٹرافی کی تقریب کے دوران مختلف کیٹیگریز میں بہترین کارکردگی پر ایوارڈز کے ساتھ دی جانے والی شیلڈز کی بھی رونمائی کی گئی۔
ٹورنامنٹ کے بہترین کھلاڑی، بیٹسمین، بولر، فیلڈر اور وکٹ کیپر کو ایوارڈ دیے جائیں گے۔ ایونٹ کے دوران سب سے بہترین نظم و ضبط کا مظاہرہ کرنے والی ٹیم کو اسپرٹ آف کرکٹ ایوارڈ ملے گا، تمام کیٹیگریز میں دیے جانے والی شیلڈز کے الگ الگ ماڈلز تیار کیے گئے ہیں۔
علاوہ ازیں کپتانوں نے ان کے ساتھ بھی تصاویر بنواتے ہوئے انفرادی انعامات حاصل کرنے کا عزم ظاہر کیا۔
گزشتہ روز دبئی انٹرنیشنل کرکٹ اسٹیڈیم میں پی ایس ایل فور کی ٹرافی دنیا بھر کے شائقین کی توجہ کا مرکز بنی، اس میں مجموعی طور پر 50ہزار کرسٹلز کا بڑی خوبصورتی سے استعمال کیا گیا ہے، قومی پرچم اور ثقافت کی عکاسی کرتے ہوئے اس میں سبز اور سفید رنگ کا حسین امتزاج موجود ہے، چاند اور ستارہ بھی نمایاں ہیں، اس میں سفید کرسٹلز سے مزیئن 6 پٹیاں ایونٹ میں شرکت کرنے والی 6ٹیموں کی نمائندگی کرتی ہیں۔
پی سی بی کے مطابق اس ٹرافی کی تیاری میں 4ماہ صرف ہوئے،یہ نہ صرف پاکستانی ثقافت بلکہ عوام میں اتحاد و اتفاق کی فضا اور کرکٹ ٹیلنٹ کی بھی عکاسی کرتی ہے۔
دوسری جانب دبئی انٹرنیشنل کرکٹ اسٹیڈیم میں پی ایس ایل فور کیلیے ٹرافی کی تقریب کے دوران مختلف کیٹیگریز میں بہترین کارکردگی پر ایوارڈز کے ساتھ دی جانے والی شیلڈز کی بھی رونمائی کی گئی۔
ٹورنامنٹ کے بہترین کھلاڑی، بیٹسمین، بولر، فیلڈر اور وکٹ کیپر کو ایوارڈ دیے جائیں گے۔ ایونٹ کے دوران سب سے بہترین نظم و ضبط کا مظاہرہ کرنے والی ٹیم کو اسپرٹ آف کرکٹ ایوارڈ ملے گا، تمام کیٹیگریز میں دیے جانے والی شیلڈز کے الگ الگ ماڈلز تیار کیے گئے ہیں۔
علاوہ ازیں کپتانوں نے ان کے ساتھ بھی تصاویر بنواتے ہوئے انفرادی انعامات حاصل کرنے کا عزم ظاہر کیا۔