کراچی کنگز پی ایس ایل فور میں راج کیلیے بے تاب
تینوں ایڈیشنز میں فائنل تک رسائی سے محروم ٹیم عمادکی زیر قیادت کھیلے گی
کراچی کنگز پی ایس ایل فور میں راج کیلیے بے تاب ہے جب کہ گزشتہ تینوں ایڈیشنز میں فائنل تک رسائی سے محروم ٹیم عمادوسیم کی زیر قیادت میدان میں اترے گی۔
پی ایس ایل کے تینوں ایڈیشنز میں کئی سپراسٹارز کی خدمات حاصل ہونے کے باوجود کراچی کنگز پرستاروں کی توقعات پر پورا نہیں اتر پائی، ملتان سلطانز کی فروخت سے قبل یہ مہنگی ترین فرنچائز تھی لیکن کارکردگی میں تسلسل کا فقدان رہا ہے۔
مکی آرتھر کی کوچنگ میں پہلے ایڈیشن میں ٹیم لیگ مرحلے میں صرف 2میچز جیت پائی، بمشکل پلے آف راؤنڈ میں جگہ بنانے کے بعد اسلام آباد یونائیٹڈ کیخلاف میچ سے قبل شعیب ملک کے بجائے روی بوپارہ نے قیادت سنبھالی لیکن ناکامی ہوئی اور ایونٹ میں سفر تمام ہو گیا۔
دوسرے سیزن میں گرس گیل تبادلے کے بعد لاہور قلندرز کو چھوڑکر کراچی کنگز میں شامل ہوئے، کمار سنگاکارا اور بابر اعظم بھی ٹیم میں آئے، کراچی کنگز نے5 فتوحات کے ساتھ پلے آف مرحلے میں جگہ بنائی، ایلمنیٹر میں دفاعی چیمپئن اسلام آباد یونائیٹڈ کو مات دی لیکن بعد ازاں پشاور زلمی کی دیوار نہ گرائی جاسکی اور فائنل کھیلنے کا خواب ادھورا رہ گیا۔
تیسرے ایڈیشن میں 5میچز جیتے لیکن کوالیفائر میں اسلام آباد یونائیٹڈ کو ہراکر فائنل کھیلنے کی مہم میں ناکامی ہوئی، دوسرا موقع پشاور زلمی کیخلاف ایلمنیٹر میں ملا لیکن یہاں بھی شکست کا سامنا کرنا پڑا، سیزن تھری کے دوران انجری کا شکار ہونے والے عماد وسیم صحتیابی کے بعد انٹرنیشنل کرکٹ میں زبردست کارکردگی کا مظاہرہ کرنے میں کامیاب ہوئے ہیں۔
پی ایس ایل فور میں قیادت کے ساتھ ان کی آل راؤنڈ پرفارمنس بھی کراچی کنگز کیلیے اہمیت کی حامل ہوگی، بیٹنگ میں ان فارم بابر اعظم، جارح مزاج کولن منرو اور کولن انگرام کی خدمات میسر ہیں، روی بوپارہ کا شمار ٹی ٹوئنٹی کرکٹ کے بہترین آل راؤنڈرز میں ہوتا ہے، پیس بیٹری میں محمد عامر اور عثمان خان شنواری موجود ہیں۔
کراچی کنگز کا اسکواڈ
عماد وسیم(کپتان)،بابر اعظم،کولن منرو،کولن انگرام،محمد عامر،عثمان شنواری،محمد رضوان،بین ڈنک، ایرن سمرز، روی بوپارہ،لیام لیونگ اسٹون، سہیل خان، عامر یامین،جاہد علی،اویس ضیا، افتخار احمد،عمر خان،اسامہ میر،علی عمران،ابرار احمد
پی ایس ایل کے تینوں ایڈیشنز میں کئی سپراسٹارز کی خدمات حاصل ہونے کے باوجود کراچی کنگز پرستاروں کی توقعات پر پورا نہیں اتر پائی، ملتان سلطانز کی فروخت سے قبل یہ مہنگی ترین فرنچائز تھی لیکن کارکردگی میں تسلسل کا فقدان رہا ہے۔
مکی آرتھر کی کوچنگ میں پہلے ایڈیشن میں ٹیم لیگ مرحلے میں صرف 2میچز جیت پائی، بمشکل پلے آف راؤنڈ میں جگہ بنانے کے بعد اسلام آباد یونائیٹڈ کیخلاف میچ سے قبل شعیب ملک کے بجائے روی بوپارہ نے قیادت سنبھالی لیکن ناکامی ہوئی اور ایونٹ میں سفر تمام ہو گیا۔
دوسرے سیزن میں گرس گیل تبادلے کے بعد لاہور قلندرز کو چھوڑکر کراچی کنگز میں شامل ہوئے، کمار سنگاکارا اور بابر اعظم بھی ٹیم میں آئے، کراچی کنگز نے5 فتوحات کے ساتھ پلے آف مرحلے میں جگہ بنائی، ایلمنیٹر میں دفاعی چیمپئن اسلام آباد یونائیٹڈ کو مات دی لیکن بعد ازاں پشاور زلمی کی دیوار نہ گرائی جاسکی اور فائنل کھیلنے کا خواب ادھورا رہ گیا۔
تیسرے ایڈیشن میں 5میچز جیتے لیکن کوالیفائر میں اسلام آباد یونائیٹڈ کو ہراکر فائنل کھیلنے کی مہم میں ناکامی ہوئی، دوسرا موقع پشاور زلمی کیخلاف ایلمنیٹر میں ملا لیکن یہاں بھی شکست کا سامنا کرنا پڑا، سیزن تھری کے دوران انجری کا شکار ہونے والے عماد وسیم صحتیابی کے بعد انٹرنیشنل کرکٹ میں زبردست کارکردگی کا مظاہرہ کرنے میں کامیاب ہوئے ہیں۔
پی ایس ایل فور میں قیادت کے ساتھ ان کی آل راؤنڈ پرفارمنس بھی کراچی کنگز کیلیے اہمیت کی حامل ہوگی، بیٹنگ میں ان فارم بابر اعظم، جارح مزاج کولن منرو اور کولن انگرام کی خدمات میسر ہیں، روی بوپارہ کا شمار ٹی ٹوئنٹی کرکٹ کے بہترین آل راؤنڈرز میں ہوتا ہے، پیس بیٹری میں محمد عامر اور عثمان خان شنواری موجود ہیں۔
کراچی کنگز کا اسکواڈ
عماد وسیم(کپتان)،بابر اعظم،کولن منرو،کولن انگرام،محمد عامر،عثمان شنواری،محمد رضوان،بین ڈنک، ایرن سمرز، روی بوپارہ،لیام لیونگ اسٹون، سہیل خان، عامر یامین،جاہد علی،اویس ضیا، افتخار احمد،عمر خان،اسامہ میر،علی عمران،ابرار احمد