امریکی ڈالر کے مقابل روپے کی بے قدری کا سلسلہ جاری

نوازحکومت کے مختصر دور میں روپے کی قدر 5 فیصد گری، ڈالر 105 روپے تک پہنچ گیا

ایک سال کے دوران روپے کی بے قدری سے بیرونی قرضوں میں 680 ارب روپے کا اضافہ ہوا۔ فوٹو: اے ایف پی/فائل

امریکی ڈالر کے مقابل روپے کی بے قدری کا سلسلہ گزشتہ ہفتے جاری رہا۔

اوپن کرنسی مارکیٹ میں جمعہ کو ڈالر تقریباً 105 روپے میں مل رہا تھا اور موجودہ شرح تبادلہ کو ماہرین ملکی معیشت کے لیے بہتر خیال نہیں کرتے، روپے کی قدر میں کمی اگرچہ کوئی نئی بات نہیں ہے کیونکہ سال 2008 میں جب پی پی حکومت کا قیام عمل میں آیا تھا تو امریکی ڈالرکی قدر 60 روپے تھی لیکن اس بار جب میاں نواز شریف کی قیادت میں نئی حکومت نے ملک کی باگ دوڑ سنبھالی تو امریکی ڈالر کی قدر 100 روپے 20 پیسے تھی جو تسلسل کے ساتھ بڑھتے بڑھتے 104 روپے سے تجاوز کرگئی ہے۔




اس طرح سے نوازحکومت کے مختصر سے دور میں ڈالر کی نسبت روپے کی قدر میں مجموعی طور پر 5 فیصد کی کمی واقع ہو چکی ہے، گزشتہ ایک برس میں ڈالر کی قدر میں 10 روپے اضافہ ہوا جس سے قرضوں کے بوجھ تلے دبی پاکستانی معیشت پر بیرونی قرضوں کے بوجھ میں سال بھر میں 680 ارب روپے کا اضافہ ہوا ہے، روپے کی قدر میں مزید کمی روکنے کے لیے ماہرین حکومت اور اسٹیٹ بینک سے فوری مداخلت کی توقع کرتے ہیں۔
Load Next Story