ناکارہ بم ڈیٹیکٹر کی فروخت پر وزارت دفاع و دیگر کو نوٹس جاری
ایئرپورٹ سیکیورٹی فورس بم ڈیٹیکٹر70ہزار میں ایئرپورٹس اورنجی اداروں کو فروخت کررہی ہے
سندھ ہائیکورٹ نے ایئرپورٹ سیکیورٹی فورس کی جانب سے مبینہ ناکارہ بم ڈیٹیکٹر کی تیاری اور فروخت سے متعلق وزارت دفاع، سول ایوی ایشن، اے ایس ایف اور دیگر کو نوٹس جاری کر دیے۔
جسٹس محمد علی مظہر اور جسٹس آغا فیصل پر مشتمل ڈویژنل بینچ کے روبرو ایئرپورٹ سیکیورٹی فورس کی جانب سے مبینہ ناکارہ بم ڈیٹیکٹر کی تیاری اور فروخت سے متعلق سماعت ہوئی۔
درخواست گزار پبلک انٹرسٹ لا ایسوسی ایشن کے وکیل عبدالمعیز جعفری ایڈووکیٹ نے موقف اختیار کیا کہ اے ایس ایف ''کھوجی'' نامی بم ڈیٹیکٹر تیار کرکے 70 ہزار روپے کا فروخت کررہی ہے۔ ماہرین اس ڈیٹیکٹر کو ناکارہ قرار دے چکے ہیں۔ ڈیٹیکٹرز ایئرپورٹس اور دیگر اہم مقامات کے علاوہ پرائیویٹ اداروں کو بھی دیے جارہے ہیں۔ انسانی زندگی کیلیے خطرہ قرار دیے گئے بم ڈیٹیکٹرز کی تیاری اور فروخت کو روکا جائے۔ یہ بم ڈیٹیکٹر پہلے برطانیہ میں تیار ہورہا تھا جس پر پابندی لگ چکی ہے۔
وکیل عبدالمعیز جعفری ایڈووکیٹ نے کہا کہ برطانوی عدالت نے بم ڈیٹیکٹرز بنانے والے میک کارمک کو بے رحم اور انسانی جان سے کھیلنے کا مرتکب قرار دیا۔ 20 ڈالر کا گالف بال ڈیٹیکٹر عراق میں 5000 برطانوی پاؤنڈ میں فروخت کیا گیا۔ جعلی ٹیکنالوجی کے استعمال سے ہزاروں جانیں ضائع ہوئیں۔ اب اس ٹیکنالوجی کے تحت پاکستان میں ناکارہ ڈیٹیکٹرز تیار کیے جارہے ہیں۔
عدالت نے وزارت دفاع، سول ایوی ایشن، اے ایس ایف اور دیگر کو نوٹس جاری کرتے ہوئے فریقوںکو6مارچ تک جواب جمع کرانے کی ہدایت کردی۔
جسٹس محمد علی مظہر اور جسٹس آغا فیصل پر مشتمل ڈویژنل بینچ کے روبرو ایئرپورٹ سیکیورٹی فورس کی جانب سے مبینہ ناکارہ بم ڈیٹیکٹر کی تیاری اور فروخت سے متعلق سماعت ہوئی۔
درخواست گزار پبلک انٹرسٹ لا ایسوسی ایشن کے وکیل عبدالمعیز جعفری ایڈووکیٹ نے موقف اختیار کیا کہ اے ایس ایف ''کھوجی'' نامی بم ڈیٹیکٹر تیار کرکے 70 ہزار روپے کا فروخت کررہی ہے۔ ماہرین اس ڈیٹیکٹر کو ناکارہ قرار دے چکے ہیں۔ ڈیٹیکٹرز ایئرپورٹس اور دیگر اہم مقامات کے علاوہ پرائیویٹ اداروں کو بھی دیے جارہے ہیں۔ انسانی زندگی کیلیے خطرہ قرار دیے گئے بم ڈیٹیکٹرز کی تیاری اور فروخت کو روکا جائے۔ یہ بم ڈیٹیکٹر پہلے برطانیہ میں تیار ہورہا تھا جس پر پابندی لگ چکی ہے۔
وکیل عبدالمعیز جعفری ایڈووکیٹ نے کہا کہ برطانوی عدالت نے بم ڈیٹیکٹرز بنانے والے میک کارمک کو بے رحم اور انسانی جان سے کھیلنے کا مرتکب قرار دیا۔ 20 ڈالر کا گالف بال ڈیٹیکٹر عراق میں 5000 برطانوی پاؤنڈ میں فروخت کیا گیا۔ جعلی ٹیکنالوجی کے استعمال سے ہزاروں جانیں ضائع ہوئیں۔ اب اس ٹیکنالوجی کے تحت پاکستان میں ناکارہ ڈیٹیکٹرز تیار کیے جارہے ہیں۔
عدالت نے وزارت دفاع، سول ایوی ایشن، اے ایس ایف اور دیگر کو نوٹس جاری کرتے ہوئے فریقوںکو6مارچ تک جواب جمع کرانے کی ہدایت کردی۔