پٹرولیم مصنوعات کے نرخ میں متوقع اضافہ واپس لیا جائے رضا ربانی
ڈیلر مارجن میں اضافے سے پٹرولیم کمپنیوں نے 3ماہ میں 36کروڑ مزیدکمالئے، رہنما پیپلز پارٹی
پیپلز پارٹی کے ایڈیشنل سیکریٹری جنرل رضاربانی نے رمضان کے مہینے میں عید سے قبل پٹرولیم مصنوعات کے نرخ میں حالیہ اضافے کوعام آدمی کے ساتھ ظلم قرار دیتے ہوئے حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ اس اضافے کو فوری واپس لے تاکہ عوام کو ریلیف مل سکے۔
انھوں نے کہا کہ فروری 2013 میں وفاقی کابینہ کی اقتصادی رابطہ کمیٹی کے متنازع فیصلے جس میں آئل کمپنیز اور پٹرولیم ڈیلر کے مارجن میں 25 اور 41 پیسے فی لٹر کا اضافہ کیا گیا تھا اور کہا گیا تھا کہ 3 مہینے کے اندر قیمتوں کے اس اضافے پر نظرثانی کی جائے گی۔ اس فیصلے کی وجہ سے آئل کمپنیوں کو 36 کروڑ روپے کا اضافی فائدہ ہوا اور عوام مہنگائی کے بوجھ تلے دب گئے۔
تحقیق کے لیے جو وقت دیا گیا تھا وہ 31مئی 2013 کو ختم ہوگیا لیکن اس کے باوجود آئل کمپنیاں قیمتوں میں اضافے کا فائدہ اٹھا رہی ہیں۔ کہا جا رہا ہے کہ وزارت پٹرولیم نے ای سی سی کو ایک سمری بھیج ہے جس میں کہا گیا ہے کہ منافع کی موجودہ شرح کو برقرار رکھا جائے۔ رضاربانی نے کہا کہ یہ بیوروکریسی اور آئل کمپنیوں کی ملی بھگت ہے جس سے عام آدمی متاثر ہو رہا ہے۔ عام پاکستانیوں کی قیمت پر تیل کی کمپنیاں بہت بڑا منافع کما رہی ہیں اور اسے ملک سے باہر بھیج رہی ہیں۔
انھوں نے کہا کہ فروری 2013 میں وفاقی کابینہ کی اقتصادی رابطہ کمیٹی کے متنازع فیصلے جس میں آئل کمپنیز اور پٹرولیم ڈیلر کے مارجن میں 25 اور 41 پیسے فی لٹر کا اضافہ کیا گیا تھا اور کہا گیا تھا کہ 3 مہینے کے اندر قیمتوں کے اس اضافے پر نظرثانی کی جائے گی۔ اس فیصلے کی وجہ سے آئل کمپنیوں کو 36 کروڑ روپے کا اضافی فائدہ ہوا اور عوام مہنگائی کے بوجھ تلے دب گئے۔
تحقیق کے لیے جو وقت دیا گیا تھا وہ 31مئی 2013 کو ختم ہوگیا لیکن اس کے باوجود آئل کمپنیاں قیمتوں میں اضافے کا فائدہ اٹھا رہی ہیں۔ کہا جا رہا ہے کہ وزارت پٹرولیم نے ای سی سی کو ایک سمری بھیج ہے جس میں کہا گیا ہے کہ منافع کی موجودہ شرح کو برقرار رکھا جائے۔ رضاربانی نے کہا کہ یہ بیوروکریسی اور آئل کمپنیوں کی ملی بھگت ہے جس سے عام آدمی متاثر ہو رہا ہے۔ عام پاکستانیوں کی قیمت پر تیل کی کمپنیاں بہت بڑا منافع کما رہی ہیں اور اسے ملک سے باہر بھیج رہی ہیں۔