عمران خان نے کل جماعتی کانفرنس میں شرکت سے انکار کردیا

ملک میں اس سے قبل بھی 3 کلا جماعتی کانفرنسیں ہو چکی ہیں جن کا کوئی نتیجہ نہیں نکلا, عمران خان کی پریس کانفرنس

صدارتی انتخاب کے بائیکاٹ کے حق میں تھا تاہم جسٹس وجیعہ الدین کی درخواست میں حصہ لینے کا فیصلہ کیا، عمران خان۔ فوٹو: فائل

پاکستان تحریک انصاف کے چیرمین عمران خان نے کہا ہے کہ کل جماعتی کانفرنس کے انعقاد کا کوئی فائدہ نہیں ہے اس لیے وہ اس میں شرکت نہیں کریں گے۔

لاہور میں پریس کانفرنس سے خطاب میں چیرمین تحریک انصاف نے کہا کہ ملک میں اس سے قبل بھی 3 کل جماعتی کانفرنسیں ہو چکی ہیں جن کا کوئی نتیجہ نہیں نکلا، ہم 3 سال پہلے میں 10 گھنٹے تک آل پارٹیز کانفرنس میں بیٹھے رہے تاہم اس میں کوئی نتیجہ نہیں نکلا، جب انہیں نواز شریف مجھ سے ملنے آئے تھے تو میں نے صرف ایک بات ان سے کی تھی میں دہشت گردی کے متعلق ان سے بات کرنا چاہتا ہوں، جنرل کیانی کا بھی جب فون آیا تھا تو میں نے ان سے کہا تھا کہ میں آپ سے ملک میں دہشت گردی کے اسباب جاننے کے لیے بات کرنا چاہتا ہوں۔


عمران خان نے کہا کہ الیکشن کمیشن کا کردار شفاف نہیں رہا اور اب اس نے صدارتی انتخاب کو بھی متنازع بنا دیا ہے۔ انہوں نے صدارتی انتخاب کے حوالے سے اپوزیشن کے موقف کو درست قرار دیا اور کہا کہ 3 دن میں ملک بھر میں مہم چلانا ممکن نہیں ہے، میں بھی صدارتی انتخاب کے بائیکاٹ کے حق میں تھا تاہم جسٹس وجیع الدین کی درخواست پر انتخاب میں حصہ لینے کا فیصلہ کیا، جسٹس وجیعہ الدین اگر صدر منتخب ہوئے تو وہ مکمل غیر جانب داری سے کام کریں گے۔

انہوں نے عام انتخابات کے حوالے سے کہا کہ 11 مئی کو ہونے والے انتخابات میں دھاندلی تحریک انصاف کو باہر رکھنے کے لیے کی گئی، دھاندلی کے حوالے سے ہماری اپیلیں موجود ہیں اور ہم انصاف کی امید باندھے بیٹھے ہیں، سپریم کورٹ دھاندلی کے حوالے سے ہماری اپیلوں کی سماعت کرے۔ انہوں نے کہا کہ کارکن تیار رہیں اگر جمہوری حق نہ دیا گیا تو وہ سڑکوں پر نکلیں گے اور احتجاج کریں گے۔ ان کا کہنا تھا کہ ضمنی انتخابات میں خیبر پختون خوا میں حکومتی مشینری استعمال نہیں ہوگی اور انتخابات کا شفاف انعقاد کیا جائے گا۔
Load Next Story