ڈی آئی خان سینٹرل جیل میں کالعدم تنظیم کے دہشت گرد کا کانسٹیبل پر تشدد
قیدیوں نے پولیس کانسٹیبل کے اسلحہ سے پولیس اہلکاروں پر فائرنگ شروع کر دی۔
لاہور:
ڈی آئی خان میں سینٹرل جیل میں قید کالعدم تنظیم کے دہشت گرد نے پولیس اہلکار کو یرغمال بنا کر اس پر تشدد کیا۔
ایکسپریس نیوز کے نمائندے کے مطابق جنوبی وزیرستان سے تعلق رکھنے والے ایک دہشت گرد کے پاس موبائل فون موجود تھا جو سپرنٹینڈنٹ نے ضبط کر لیا تو دیگر قیدیوں نے احتجاج شروع کر دیا اور ان میں سے 2 قیدیوں نے پولیس کانسٹیبل کو یرغمال بنا کر اسے تشدد کا نشانہ بنایا۔
جیل کے پولیس اہلکار جب یرغمال پولیس کانسٹیبل کو قیدیوں کے قبضے سے چھڑانے پہنچے تو قیدیوں نے پولیس کانسٹیبل کے اسلحہ سے پولیس اہلکاروں پر فائرنگ شروع کر دی اور قیدیوں اور پولیس اہلکاروں کے درمیان فائرنگ کا سلسلہ 20 منٹ تک جاری رہا، پولیس نے قیدیوں کو منتشر کرنے کے لئے فائرنگ کے ساتھ ساتھ آنسو گیس کے شیل بھی پھینکے جس سے 3 قیدی زخمی اور 10 بیہوش ہو گئے، زرائع کے مطابق ہنگامہ آرائی کے دوران 10 قیدی جیل سے فرار ہو گئے جن میں سے 7 کو پولیس نے دوبارہ گرفتار کر لیا جب کہ 3 ابھی بھی مفرور ہیں۔
فائرنگ کے تبادلے کے بعد پولیس یرغمال کانسٹیبل کو قیدیوں کے قبضے سے چھڑانے میں کامیاب ہو گئی اور اس پر تشدد کرنے والے 2 قیدیوں میں سے ایک کے بال کاٹ کر اسے بیرک میں بند کر دیا تاہم جیل کے دیگر قیدی ابھی بھی پولیس کے خلاف احتجاج کر رہے ہیں اور پولیس انہیں واپس بیرکس میں بھیجنے کے لئے کوشش کر رہی ہے۔
صورتحال کو کنٹرول کرنے کے لئے جیل میں مزید نفری طلب کر لی گئی جب کہ ڈی پی او اور کمشنر ڈیرہ بھی جیل پہنچ چکے ہیں، کمشنر ڈیرہ کا کہنا ہے کہ صورتحال پر جلد قابو پا لیا جائے گا۔
ڈی آئی خان میں سینٹرل جیل میں قید کالعدم تنظیم کے دہشت گرد نے پولیس اہلکار کو یرغمال بنا کر اس پر تشدد کیا۔
ایکسپریس نیوز کے نمائندے کے مطابق جنوبی وزیرستان سے تعلق رکھنے والے ایک دہشت گرد کے پاس موبائل فون موجود تھا جو سپرنٹینڈنٹ نے ضبط کر لیا تو دیگر قیدیوں نے احتجاج شروع کر دیا اور ان میں سے 2 قیدیوں نے پولیس کانسٹیبل کو یرغمال بنا کر اسے تشدد کا نشانہ بنایا۔
جیل کے پولیس اہلکار جب یرغمال پولیس کانسٹیبل کو قیدیوں کے قبضے سے چھڑانے پہنچے تو قیدیوں نے پولیس کانسٹیبل کے اسلحہ سے پولیس اہلکاروں پر فائرنگ شروع کر دی اور قیدیوں اور پولیس اہلکاروں کے درمیان فائرنگ کا سلسلہ 20 منٹ تک جاری رہا، پولیس نے قیدیوں کو منتشر کرنے کے لئے فائرنگ کے ساتھ ساتھ آنسو گیس کے شیل بھی پھینکے جس سے 3 قیدی زخمی اور 10 بیہوش ہو گئے، زرائع کے مطابق ہنگامہ آرائی کے دوران 10 قیدی جیل سے فرار ہو گئے جن میں سے 7 کو پولیس نے دوبارہ گرفتار کر لیا جب کہ 3 ابھی بھی مفرور ہیں۔
فائرنگ کے تبادلے کے بعد پولیس یرغمال کانسٹیبل کو قیدیوں کے قبضے سے چھڑانے میں کامیاب ہو گئی اور اس پر تشدد کرنے والے 2 قیدیوں میں سے ایک کے بال کاٹ کر اسے بیرک میں بند کر دیا تاہم جیل کے دیگر قیدی ابھی بھی پولیس کے خلاف احتجاج کر رہے ہیں اور پولیس انہیں واپس بیرکس میں بھیجنے کے لئے کوشش کر رہی ہے۔
صورتحال کو کنٹرول کرنے کے لئے جیل میں مزید نفری طلب کر لی گئی جب کہ ڈی پی او اور کمشنر ڈیرہ بھی جیل پہنچ چکے ہیں، کمشنر ڈیرہ کا کہنا ہے کہ صورتحال پر جلد قابو پا لیا جائے گا۔