پلوامہ حملے کا ملبہ پاکستان پر ڈالنا درست نہیں نوجوت سنگھ سدھو

کپل شرما شو سے نکالے جانے کی خبروں میں صداقت نہیں انتخابی مصروفیات کی وجہ سے شو میں شریک نہیں ہورہا، سدھو

کپل شرما شو سے نکالے جانے کی خبروں میں صداقت نہیں انتخابی مصروفیات کی وجہ سے شو میں شریک نہیں ہورہا، سدھو (فوٹو : فائل)

بھارتی رکن اسمبلی اور سابق بھارتی کرکٹر نوجوت سنگھ سدھو نے کہا ہے کہ پلوامہ حملے میں ملوث افراد کو سزا ملنی چاہیے لیکن اس سارے معاملے کا ملبہ پاکستان پر ڈالنا درست نہیں۔

نمائندہ ایکسپریس سے ٹیلی فون پر بات کرتے ہوئے نوجوت سنگھ سدھو نے کہا کہ وہ اب بھی اپنے اس مؤقف پرقائم ہیں کہ دہشت گردوں کا کوئی ملک اور مذہب نہیں ہوتا، دہشت گرد یہی چاہتے ہیں کہ خطے کا امن خراب ہو، گورو نانک کو ماننے والا کوئی سکھ کسی معصوم بچے، بزرگ اور خاتون پر ہاتھ نہیں اٹھاتا۔ انہوں نے سوال اٹھایا کہ کیا کوئی معصوم بچہ یا کوئی حاملہ خاتون دہشت گرد ہوسکتی ہے؟

یہ پڑھیں : انوپم کھیرنے بھی سدھو کے لیے دل کی بھڑاس نکال دی

نوجوت سنگھ سدھو نے بھارتی حکومت سے مطالبہ کیا کہ جن لوگوں نے پلوامہ حملہ کیا انہیں پکڑا جانا چاہیے اور انہیں سزا ملنی چاہیے لیکن اس سارے معاملے کا ملبہ پاکستان پر ڈالنا درست نہیں۔ انہوں نے بھارتی حکومت سے یہ سوال بھی کیا کہ قوم کو بتایا جائے جب 1989ء میں قندھار پر حملے ہوئے تھے تو ان کے ملزموں کی ہتھکڑیاں کس نے کھلوائی تھیں؟


نوجوت سنگھ سدھونے کپل شرما شو سے نکالے جانے کی خبروں کو پروپیگنڈا قراردیتے ہوئے کہا کہ شو کی انتظامیہ کی طرف سے انہیں کوئی نوٹس نہیں دیا گیا اور نہ ہی ایسی کوئی بات ہوئی ہے۔ سدھو نے واضع کیا کہ ان دنوں وہ انتخابی مصروفیات کی وجہ سے شو میں شریک نہیں ہورہے۔

یہ بھی پڑھیں : سدھو کو 'دی کپل شرما شو' سے نکال دیا گیا

شو کے میزبان کپل شرما کا بھی اس حوالے سے یہ بیان سامنے آیا ہے کہ انہوں نے نوجوت سنگھ سدھو کو شو سے نکالنے کا کوئی فیصلہ نہیں کیا ہے تاہم وہ سمجھتے ہیں کہ اگر نوجوت سنگھ سدھو کے شو سے نکالنے سے ملک سے دہشت گردی ختم ہوسکتی ہے تو پھر شاید نوجوت سنگھ سدھوخود ہی شو میں شریک نہیں ہوں گے۔

واضح رہے کہ پلوامہ واقعے پر نوجوت سنگھ سدھو کو پاکستان کی حمایت میں دیئے گئے بیان پر بھارت میں خوب تنقید کا نشانہ بنایا جارہا ہے اور ہندو انتہا پسندوں کے دباؤ کے باعث سدھو کو بھارت کے مقبول ترین کامیڈی شو''دی کپل شرماشو''سے نکالے جانے کی خبریں بھی سامنے آئیں تھیں تاہم انہوں ان خبروں کی تردید کردی ہے۔
Load Next Story