ڈیرہ اسماعیل خان میں سینٹرل جیل پر دہشتگردوں کا حملہ 35 قیدی فرار

دھماکوں کے بعد ہوا میں آگ کے شعلے بلند ہونے لگے اور علاقے میں شدید خوف و ہراس پھیل گیا۔

سینٹرل جیل پر پولیس کی وردی میں ملبوس دہشت گردوں نے حملہ کر کے 30 سے زائد دھماکے کئے۔ فوٹو: ایکسپریس/ فائل

سینٹرل جیل پر کئی دہشت گردوں نے حملہ کر دیا، درجنوں دھماکے کئے اور شدید فائرنگ کی۔

ایکسپریس نیوز کے نمائندے رمضان سیماب کے مطابق سینٹرل جیل پر پولیس کی وردی میں ملبوس دہشت گردوں نے حملہ کر کے 30 سے زائد دھماکے کئے جس کے بعد فائرنگ شروع کر دی جب کہ کچھ دہشت گردوں کے جیل میں داخل ہونے کی بھی اطلاع ہے، دہشت گردوں نے ٹرانسفارمرز پر دستی بم پھینکے جس سے علاقے کی بجلی بھی منقطع ہو گئی، دہشتگردوں کا مقابلہ کرنے کے لئے پولیس جائے وقوعہ پر پہنچ گئی ہے اور پولیس اور دہشت گردوں کے درمیان فائرنگ کا تبادلہ جاری ہے۔ دہشت گردوں نے جیل کے نزدیک ایک گھر پر قبضہ کیا ہوا ہے جہاں سے وہ پولیس پر فائرنگ اور راکٹ حملے کر رہے ہیں، دہشت گردوں کی فائرنگ اور بم حملوں سے دو اہلکاروں سمیت چار افراد جاں بحق ہوئے اور پانچ اہلکار زخمی ہوگئے جب کہ راکٹ حملوں میں پولیس کی ایک بکتر بند گاڑی بھی تباہ ہو گئی۔


دھماکوں کے بعد ہوا میں آگ کے شعلے بلند ہونے لگے اور پورا علاقہ ان کی آواز سے گونج اٹھا اور لوگ گھروں سے باہر نکل آئے، دھماکوں اور شدید فائرنگ سے علاقے میں شدید خوف و ہراس پھیل گیا۔ دہشت گردوں کا مقابلہ کرنے کے لئے فوج کے دستے اور بکتر بند گاڑیوں کو طلب کر لیا گیا ہے تاہم علاقے کی بجلی بند ہونے کے باعث سیکیورٹی اہلکاروں کو دہشت گردوں کا مقابلہ کرنے میں دشواری کا سامنا ہے۔ زرائع کے مطابق دہشت گردجیل سے35 خطرناک قیدیوں کوچھڑانے میں کامیاب ہو گئے۔ زرائع کے مطابق دہشت گردوں نے جیل کے سامنے رحمانیہ اسپتال اور ایک ریڈیو اسٹیشن پر بھی حملہ کیا۔

واضح رہے کہ گزشتہ روز سینٹرل جیل میں پولیس اہلکار نے ایک قیدی سے موبائل فون لے کر ضبط کرلیا تھا جس پر قیدیوں نے مشتعل ہو کر پولیس کانسٹیبل کو یرغمال بنا لیا اور اس پر تشدد کیا جس کے بعد پولیس اور قیدیوں کے درمیان فائرنگ کا تبادلہ بھی ہوا تھا۔
Load Next Story