مینارپاکستان سے 4 مبینہ طالبان دہشتگرد اسلحے سمیت گرفتار

سمن آباداکیڈمی پرحملے کااعتراف،10ملازم شہید،22زخمی ہوئے تھے

سمن آباداکیڈمی پرحملے کااعتراف،10ملازم شہید،22زخمی ہوئے تھے فوٹو: فائل

سی آئی اے پولیس نے سمن آبادکے علاقے میںجیل وارڈزپر حملہ کرکے10اہلکاروںکو ہلاک اور 22سے زائدکوزخمی کرنے والے کالعدم تنظیم تحریک طالبان القاعدہ گروپ کے4مبینہ دہشت گردوں کوبھاری اسلحے، گرینیڈزاور دیگرآتشیں سامان سمیت گرفتارکرلیا۔

ڈی آئی جی انویسٹی گیشن ذوالفقار حمید نے گزشتہ روزپریس کانفرنس کے دوران بتایاکہ انتہائی معتبرخفیہ ذرائع سے اطلاع ملی تھی کہ کچھ دہشت گرد مینار پاکستان جھیل کے قریب اپنے ساتھی سے ملنے آرہے ہیںجس پر پولیس ٹیم نے بروقت کارروائی کرتے ہوئے کرامت عرف گوشی، ذوالفقار عرف زلفی، افضل عرف سہیل اورعبدالحفیظ عرف عمیرکوموقع سے گرفتار کرکے ان سے ہینڈ گرنیڈز، کلاشنکوفیں اورگولیاں برآمد کرلیں، دوران تفتش ان دہشت گردوںنے انکشاف کیاکہ ان کاتعلق تحریک طالبان پاکستان کے القاعدہ گروپ سے ہے جس کا کمانڈر افضال ہے۔




اسی کے کہنے پرانھوںنے نیشنل اکیڈمی فارجیل خانہ جات ایڈمنسٹریشن سمن آبادپر حملہ کرکے 10 ملازموںکو شہیداور22کوزخمی کیاتھا، مزید انکشاف میںانھوں نے بتایاکہ اس حملے کے لیے امیرجنیدکومقررکیاگیاتھا جو ٹارگٹ کیے گئے مقام کی ریکی اورنشاندہی کرکے ہمیں کارروائیوں کا حکم دیتاتھا، دہشت گردوںنے بتایاکہ انھی کی ٹیم نے دریائے چناب گجرات پرآرمی کے جوانوںکوٹارگٹ کیا تھا، سی آئی اے پولیس ملزموںسے تفتیش جاری رکھے ہوئے ہے، سی سی پی اوچوہدری شفیق احمداور ڈی آئی جی انویسٹی گیشن ذوالفقار حمید نے ملزمان کی گرفتاری پرپولیس ٹیم کوشاباش دی ہے۔
Load Next Story