ورلڈ کپ میں پاکستان سے نہ کھیلنے کی بھارت میں مخالفت
انکار پر ہماری ٹیم پر پابندی یا جرمانہ عائد ہوسکتا ہے، چیتن چوہان کا خدشہ
ورلڈ کپ میں پاکستان سے نہ کھیلنے کے فیصلے کی بھارت میں ہی مخالفت شروع ہوگئی۔
سابق پیسر اور اترپردیش حکومت کے موجودہ وزیر چیتن چوہان کا کہنا ہے کہ اگر بھارت نے ورلڈ کپ میں پاکستان کا سامنا کرنے سے گریز کیا تو اسے پابندی یا جرمانے کا سامنا کرنا پڑسکتا ہے اور مجھے امید ہے بی سی سی آئی اور ہماری حکومت اس پر دوبارہ غور کرے گی۔
چیتن نے ملکی میڈیا سے گفتگو میں کہا کہ عالمی ایونٹس میں شرکت سے انکار کرنا آسان نہیں ہوتا ، ان کے اپنے قواعد ہوتے ہیں، اس میں دیگر کئی اقوام بھی حصہ لیتی ہیں، اگر ہم اس سے باہر ہوتے ہیں تو ہمیں سنگین صورتحال کا سامنا کرنا پڑسکتا ہے، جس میں ہمیں جرمانہ یا پابندی بھی برداشت کرنا پڑسکتی ہے، میرے خیال میں حکومت اور بی سی سی آئی اس بابت بھی سوچیں گے۔
یاد رہے کہ بی سی سی آئی نے ورلڈ کپ میں پاکستان سے میچ کھیلنے کو حکومتی اجازت سے مشروط کردیا ہے۔
بھارتی کرکٹ بورڈ آفیشل کا کہنا ہے کہ اگر ہماری حکومت نے کہا تو پاکستان کے ساتھ ورلڈکپ میچ نہیں کھیلیں گے،بی سی سی آئی کے ایک عہدیدار کا کہنا ہے کہ پاکستان کے خلاف ورلڈ کپ میچ کے حوالے سے صورتحال کچھ روز بعد واضح ہو گی، اگر میگا ایونٹ کے وقت بھارتی حکومت محسوس کرتی ہے کہ پاکستان کے ساتھ نہیں کھیلنا چاہیے تو ہم ایسا ہی کریں گے، ظاہر ہے کہ بھارتی ٹیم نہیں کھیلے گی تو پاکستان کو پوائنٹس ملیں گے، اگر فائنل میں دونوں ٹیمیں مقابلہ ہوئیں تو پاکستان بغیر میچ کھیلے چیمپئن بن جائیگا، ابھی تک بی سی سی آئی کی اس حوالے سے آئی سی سی کیساتھ کوئی بات نہیں ہوئی۔
دریں اثناء بھارتی خبر رساں ادارے کے مطابق رواں ماہ کے آخری ہفتے دبئی میں ہونے والے آئی سی سی اجلاس میں پاک بھارت میچ کا معاملہ بھی زیرِغورآسکتا ہے۔پاکستان اور بھارت کے مابین ورلڈکپ ٹاکرا 16 جون کو مانچسٹر میں شیڈول ہے۔
سابق پیسر اور اترپردیش حکومت کے موجودہ وزیر چیتن چوہان کا کہنا ہے کہ اگر بھارت نے ورلڈ کپ میں پاکستان کا سامنا کرنے سے گریز کیا تو اسے پابندی یا جرمانے کا سامنا کرنا پڑسکتا ہے اور مجھے امید ہے بی سی سی آئی اور ہماری حکومت اس پر دوبارہ غور کرے گی۔
چیتن نے ملکی میڈیا سے گفتگو میں کہا کہ عالمی ایونٹس میں شرکت سے انکار کرنا آسان نہیں ہوتا ، ان کے اپنے قواعد ہوتے ہیں، اس میں دیگر کئی اقوام بھی حصہ لیتی ہیں، اگر ہم اس سے باہر ہوتے ہیں تو ہمیں سنگین صورتحال کا سامنا کرنا پڑسکتا ہے، جس میں ہمیں جرمانہ یا پابندی بھی برداشت کرنا پڑسکتی ہے، میرے خیال میں حکومت اور بی سی سی آئی اس بابت بھی سوچیں گے۔
یاد رہے کہ بی سی سی آئی نے ورلڈ کپ میں پاکستان سے میچ کھیلنے کو حکومتی اجازت سے مشروط کردیا ہے۔
بھارتی کرکٹ بورڈ آفیشل کا کہنا ہے کہ اگر ہماری حکومت نے کہا تو پاکستان کے ساتھ ورلڈکپ میچ نہیں کھیلیں گے،بی سی سی آئی کے ایک عہدیدار کا کہنا ہے کہ پاکستان کے خلاف ورلڈ کپ میچ کے حوالے سے صورتحال کچھ روز بعد واضح ہو گی، اگر میگا ایونٹ کے وقت بھارتی حکومت محسوس کرتی ہے کہ پاکستان کے ساتھ نہیں کھیلنا چاہیے تو ہم ایسا ہی کریں گے، ظاہر ہے کہ بھارتی ٹیم نہیں کھیلے گی تو پاکستان کو پوائنٹس ملیں گے، اگر فائنل میں دونوں ٹیمیں مقابلہ ہوئیں تو پاکستان بغیر میچ کھیلے چیمپئن بن جائیگا، ابھی تک بی سی سی آئی کی اس حوالے سے آئی سی سی کیساتھ کوئی بات نہیں ہوئی۔
دریں اثناء بھارتی خبر رساں ادارے کے مطابق رواں ماہ کے آخری ہفتے دبئی میں ہونے والے آئی سی سی اجلاس میں پاک بھارت میچ کا معاملہ بھی زیرِغورآسکتا ہے۔پاکستان اور بھارت کے مابین ورلڈکپ ٹاکرا 16 جون کو مانچسٹر میں شیڈول ہے۔