افغان ٹرانزٹ ٹریڈ کیلیے خصوصی ٹرین چلانے کا مطالبہ
تجویز پر عمل سے ریلوے کو یومیہ ایک کروڑ روپے آمدن ہو گی، پاک افغان جوائنٹ چیمبر
پاکستان افغانستان جوائنٹ چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری نے افغان ٹرانزٹ ٹریڈ کے لیے فریٹ ٹرینوں کی طرز پرخصوصی ٹرین چلانے کا مطالبہ کردیا ہے۔
جوائنٹ چیمبرکے ڈائریکٹر ضیاء الحق سرحدی نے کہا ہے کہ وفاقی وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق نے اگرتجویز کو عملی شکل دیدی تو اس اقدام کے نتیجے میں پاکستان ریلوے کو یومیہ ایک کروڑ روپے سے زائد مالیت کی آمدن ہوگی۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان ریلوے کی جانب سے آئی پی پیز کو تیل کی سپلائی کے لیے 3فریٹ ٹرینیں چلانے کے اقدام کو سراہا ہے اور کہاکہ موجودہ حکومت کی مثبت پالیسیوں سے پاکستان ریلوے کو خسارے سے باہر نکالنے اور ملک میں ریلوے نظام کی بحالی میں مدد ملے گی۔ ضیاء الحق سرحدی نے کہا کہ سابق حکومت کی غلط پالیسیوں کی وجہ سے پاکستان ریلوے کو افغان ٹرانزٹ ٹریڈ کی مد میں کروڑوں روپے کا نقصان اٹھانا پڑا اور ریلوے کی عدم فعالیت کی وجہ سے افغان ٹرانزٹ ٹریڈ کا 90فیصد کاروبار بندر عباس ایران منتقل ہوچکا ہے۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان ریلوے افغان ٹرانزٹ ٹریڈ کے لیے خصوصی فریٹ ٹرین کا آغاز کرے، اس مد میں پاکستان ریلوے کو یومیہ ایک کروڑ روپے سے زائد کی آمدن ہوگی۔ انہوں نے وفاقی وزیر ریلوے سے مطالبہ کیا کہ وہ پشاورریلوے ڈرائی پورٹ سے کراچی ایکسپورٹ کے لیے خصوصی کارگو ٹرین چلانے کے احکام بھی جاری کریں کیونکہ اس وقت صوبہ خیبر پختونخوا کی برآمدات جس میں کارپٹ ، جیمز، ماربل، فرنیچرز، ہینڈی کرافٹ، شہد اور ماچس شامل ہیں ریلوے بحران کی وجہ سے پشاور سے بذریعہ ٹرک کراچی جاتے ہیں اور وہاں سے کسٹم کلیئرنس کر کے مختلف ممالک کو شپ ہو جاتے ہیں۔
اس اقدام سے صوبہ خیبرپختونخوا کے ہزاروں کسٹم کلیئرنگ ایجنٹس، ایکسپورٹرز، لیبر اور دیگر کاروباری لوگ متاثر ہو رہے ہیں، اگر محکمہ ریلوے پشاور سے بھی ایکسپورٹ کارگو کے لیے ویگنوں کا اجرا شروع کر دے تو محکمہ ریلوے کو کرایہ کی مد میں لاکھوں روپے کا فائدہ پہنچ سکتا ہے اور ریلوے بحران بھی ختم ہو سکتا ہے۔
جوائنٹ چیمبرکے ڈائریکٹر ضیاء الحق سرحدی نے کہا ہے کہ وفاقی وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق نے اگرتجویز کو عملی شکل دیدی تو اس اقدام کے نتیجے میں پاکستان ریلوے کو یومیہ ایک کروڑ روپے سے زائد مالیت کی آمدن ہوگی۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان ریلوے کی جانب سے آئی پی پیز کو تیل کی سپلائی کے لیے 3فریٹ ٹرینیں چلانے کے اقدام کو سراہا ہے اور کہاکہ موجودہ حکومت کی مثبت پالیسیوں سے پاکستان ریلوے کو خسارے سے باہر نکالنے اور ملک میں ریلوے نظام کی بحالی میں مدد ملے گی۔ ضیاء الحق سرحدی نے کہا کہ سابق حکومت کی غلط پالیسیوں کی وجہ سے پاکستان ریلوے کو افغان ٹرانزٹ ٹریڈ کی مد میں کروڑوں روپے کا نقصان اٹھانا پڑا اور ریلوے کی عدم فعالیت کی وجہ سے افغان ٹرانزٹ ٹریڈ کا 90فیصد کاروبار بندر عباس ایران منتقل ہوچکا ہے۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان ریلوے افغان ٹرانزٹ ٹریڈ کے لیے خصوصی فریٹ ٹرین کا آغاز کرے، اس مد میں پاکستان ریلوے کو یومیہ ایک کروڑ روپے سے زائد کی آمدن ہوگی۔ انہوں نے وفاقی وزیر ریلوے سے مطالبہ کیا کہ وہ پشاورریلوے ڈرائی پورٹ سے کراچی ایکسپورٹ کے لیے خصوصی کارگو ٹرین چلانے کے احکام بھی جاری کریں کیونکہ اس وقت صوبہ خیبر پختونخوا کی برآمدات جس میں کارپٹ ، جیمز، ماربل، فرنیچرز، ہینڈی کرافٹ، شہد اور ماچس شامل ہیں ریلوے بحران کی وجہ سے پشاور سے بذریعہ ٹرک کراچی جاتے ہیں اور وہاں سے کسٹم کلیئرنس کر کے مختلف ممالک کو شپ ہو جاتے ہیں۔
اس اقدام سے صوبہ خیبرپختونخوا کے ہزاروں کسٹم کلیئرنگ ایجنٹس، ایکسپورٹرز، لیبر اور دیگر کاروباری لوگ متاثر ہو رہے ہیں، اگر محکمہ ریلوے پشاور سے بھی ایکسپورٹ کارگو کے لیے ویگنوں کا اجرا شروع کر دے تو محکمہ ریلوے کو کرایہ کی مد میں لاکھوں روپے کا فائدہ پہنچ سکتا ہے اور ریلوے بحران بھی ختم ہو سکتا ہے۔